ساؤتھ ایشین اسٹریٹجک اسٹڈیز انسٹیٹوٹ کی صدر اور بین الاقوامی تعلقات کی ماہر ڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہا ہے کہ ایرانی ایٹمی سائنسدانوں اور فوجی سربراہان کی ایک ساتھ شہادت ایرانی انٹیلی جنس کی بہت بڑی ناکامی ہے۔

وی نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فوجی کمانڈر جب ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے ہیں تو اُن کی معلومات کہیں نہ کہیں سے لیک ہو کر اسرائیل تک پہنچتی ہیں۔ یہی چیز حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ اور پاسداران انقلاب کے قاسم سلیمانی کی شہادتوں کے دوران بھی ہم نے دیکھی کہ اُن کی معلومات لیک کی گئیں۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ پاسدران انقلاب کی تنظیم کے اندر سنجیدہ انٹیلی جنس مسائل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ایران کی کچھ جوہری تنصیبات کو جزوی نقصان پہنچا، مکمل ختم نہیں ہوئیں: سابق سفارتکار نائلہ چوہان

انہوں نے کہاکہ دوسری ممکنہ وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ اسرائیل کو ایران میں اُن لوگوں سے معاونت مل رہی ہے جن کے بارے میں ایران میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ لوگ جاسوسی میں ملوث نہیں ہیں۔ اس میں بھارت، فرانس اور برطانیہ شامل ہو سکتے ہیں۔ یہ تینوں ممالک اس وقت اسرائیل کے دفاعی پارٹنرز ہیں۔ اسرائیل کو ایرانی فوجی رہنماؤں کے بارے میں رئیل ٹائم انفارمیشن جو ملتی ہے اُس میں اسرائیل کے ان تین اتحادیوں کا کردار ہو سکتا ہے۔

’اسرائیل کا بھارت کی خاطر جنگ لڑنا دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کا لیول بتاتا ہے‘

ڈاکٹر ماریہ سلطان نے حالیہ پاک بھارت فوجی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اسرائیل نے بھارت کی خاطر یہاں آکر پاکستان سے جنگ کی ہے جو کوئی معمولی بات نہیں اور یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ بھارت اور اسرائیل کے درمیان اعتماد کا لیول کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت اور ایران کے درمیان گوکہ اسٹریٹجک پارٹنر شپ ہے لیکن اسرائیل نے بھارت کے ساتھ مل کر ایک پوری جنگ لڑی ہے، یہ دونوں ملکوں کے درمیان فعال تعلقات کی ایک اور ہی سطح ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اس فوجی کشیدگی کے دوران جوہری ریسپانس بھی دے سکتا تھا جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل نے بھارت کے لیے کس قدر بڑا رسک لیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل اور بھارت کی فوجیں آپریشنز کے حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ جُڑی ہوئی ہیں اور انٹیلی جنس نظام سے بھی منسلک ہیں۔ دوسری طرف بلوچستان میں حالات خراب کرنے کے لیے بھارت اگر ایرانی سرزمین کا استعمال کرتا ہے تو اِس کا مطلب ہے کہ بھارت ایران کے پاکستان کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کے لیے اُسے استعمال کررہا ہے۔

’ایران اسرائیل جنگ طوالت اختیار کر سکتی ہے‘

ڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہاکہ ایران اسرائیل جنگ نہ صرف یہ کہ طوالت اختیار کرے گی بلکہ اس کی شدّت اور اس کے دائرہ اثر میں بھی اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ ایران نے بین الاقوامی پابندیاں، سفارتی و فوجی تنہائی برداشت کیں لیکن جوہری صلاحیت کے حصول سے دستبردار نہیں ہوا۔

انہوں نے کہاکہ اسرائیل نے نہ صرف ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا بلکہ ایران کے جوہری سائنسدانوں اور اعلیٰ فوجی قیادت کو بھی شہید کیا۔ گو کہ ایران نے شہید فوجی قیادت کو نئی قیادت سے تبدیل کیا ہے لیکن جنگ کے دوران قیادت تبدیل کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ اُس طرح سے فعال نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہاکہ اس تناظر میں ایران نے فوری طور پر کچھ ڈرونز بھیج کر دباؤ کم کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اسرائیل کو جواب دینے کے لیے وہ کچھ وقت مزید حاصل کرنا چاہے گا۔ ایران وقت حاصل کر کے اپنی صلاحیت کو ایک مرتبہ پھر سے مجتمع کرکے حملہ آور ہو گا۔

’ایران کی محدود جنگی صلاحیت‘

ڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہاکہ ایران کے پاس فضائی طاقت نہیں، اس کے ساتھ ساتھ اُن کے پاس غیر روایتی بری طاقت تو ہے لیکن روایتی بری طاقت موجود نہیں۔ اس کے ساتھ ایران کے پاس میزائل اور ڈرونز موجود ہیں جو وہ استعمال کر سکتا ہے لیکن وہ اپنی میزائل اور ڈرونز کی صلاحیت یا تو عراق یا پھر لبنان سے استعمال کر سکتا ہے اور اُسے اسرائیلی ٹارگٹس کو منتخب کرنا پڑے گا کیونکہ اسرائیل کے ساتھ اگر وہ امریکا کے خلاف کوئی قدم اُٹھاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ جنگ کا دائرہ کار بڑھ گیا ہے اور فی الوقت ایران جنگ کا دائرہ کار بڑھانا نہیں چاہے گا۔

یہ بھی پڑھیں اسرائیل کے حملے سے قبل موساد ایجنٹوں نے ایران میں کیا کارروائی کی؟

’ایران اسرائیل جنگ سے امریکا کی بظاہر لاتعلقی ایک بے معنی بات ہے‘

ڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہاکہ ایران اسرائیل جنگ سے امریکا کی بظاہر لاتعلقی ایک بے معنی سے بات ہے کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک دفاعی معاہدہ ہے جس کی رو سے اسرائیل پر حملہ امریکا اور امریکا پر حملہ اسرائیل پر حملہ تصوّر کیا جائے گا۔ امریکا اور اسرائیل کی دفاعی پیداوار اور دفاعی نظام مشترک ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل حملہ ایرانی انٹیلی جنس ناکامی بھارت پاکستان ایران جنگ ماریہ سلطان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل حملہ ایرانی انٹیلی جنس ناکامی بھارت پاکستان ایران جنگ ماریہ سلطان وی نیوز ڈاکٹر ماریہ سلطان نے ایران اسرائیل جنگ انہوں نے کہاکہ نے کہاکہ ایران انٹیلی جنس استعمال کر اسرائیل نے کہ اسرائیل اسرائیل کے کے درمیان ایران کے کہ ایران سکتا ہے کا مطلب ہے لیکن کے ساتھ ہے کہ ا کے لیے ساتھ ا حملہ ا

پڑھیں:

ایرانی صدر آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے

سٹی 42: ایران پاکستان دوستی میں مزید استحکام آگیا, ایرانی صدر آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔پاک ایران سرحدی انتظام اور زائرین کے حوالے سے بھی بات چیت متوقع  ہے 

 سفارتی ذرائع کے مطابق مسعود پزیشکیان کے آئندہ ہفتے دورہ پاکستان کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوچکی ہیں ،ایرانی صدر دورے میں لاہور اور اسلام آباد جائیں گے,مسعود پزیشکیان کا دورہ پاکستان لاہور سے شروع ہو گا,

جنوبی ایشیائی ملک کا 40 ممالک کے لیے ویزا فیس ختم کرنے کا اعلان

ایرانی صدر وفد کے ہمراہ 2 اگست کو لاہور سے دورے کا آغاز کریں گے,وہ شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے مزار پر حاضری دیں گے،ڈاکٹر مسعود پزیشکیان کی اسلام آباد میں باقائدہ ملاقاتوں کا سلسلہ 3 اگست کو شروع ہو گا۔

ایرانی صدر 3 اگست کو اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے۔

اسلام آباد میں وفود کی سطح پر بات چیت کی جائے گی،3 اگست کو ڈاکٹر مسعود پزیشکیان چئیرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر ایاز صادق سے بھی ملاقاتیں کریں گے,ایرانی صدر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے بھی ملاقات کریں گے,دورے کے دوران ایرانی صدر کی صدر آصف علی زرداری سے ملاقات متوقع ہے,ایرانی صدر کی عسکری قیادت سے بھی ملاقات متوقع ہے,

 2 کمپنیوں نے پاکستان سے گدھےکے گوشت کی برآمدکےلائسنس کیلئے درخواست دے دی

ایرانی صدر ایران اسرائیل جنگ میں پاکستان کی بھرپور حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کریں گے,ایرانی صدر نے دوران جنگ ایرانی پارلیمانی اجلاس میں بھی پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا,مسعود پزیشکیان نے ایرانی پارلیمان کے اجلاس میں پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگوائے تھے,حالیہ ایران اسرائیل جنگ اور بھارت کے پاکستان کے خلاف اسرائیلی اسلحے کے استعمال کے تناظر میں پاک ایران قریب آئے ہیں,باہمی ملاقاتوں میں پاک ایران تعلقات کے مزید فروغ, پاک ایران باہمی منسلکی, توانائی و تجارت میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا,

 بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے حوالے سے متعصب قرار دے دیا 

پاک ایران سرحدی انتظام اور زائرین کے حوالے سے بھی بات چیت متوقع ہے,ملاقاتوں میں پاک ایران گیس پائپ لائن پر بات چیت بھی متوقع ہے,

متعلقہ مضامین

  • ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان 2 اگست کو پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے
  • ایرانی صدر آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے
  • سی پیک 2 کے لیے چین سے رابطہ، امریکا کے ساتھ تعلقات استوار ہو رہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ(2)
  • ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
  • ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو مضبوط بنا کر پابندیوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے، ایرانی صدر
  • آپریشن سندور حکومت کی انٹیلی جنس ناکامی کی علامت ہے، اکھلیش یادو
  • ایران نے امریکا و اسرائیل کی 12 روزہ ہائبرڈ جنگ کی تفصیلات جاری کر دیں
  •  پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے واضح کردیا
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، اسحاق ڈار