راولپنڈی کے تھانہ کینٹ میں ٹریفک پولیس کی مدعیت میں 10 سے 15 وکلاء کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ریاستی اداروں کیخلاف غلط معلومات شیئر کرنے کے الزام میں ملزم گرفتار، پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج

ایف آئی آر کے مطابق، ایک وکیل کو ہیلمٹ نہ پہننے پر چالان کیا گیا تھا، جبکہ موٹر سائیکل کے کاغذات نہ دکھانے پر وہ ضبط کر لی گئی۔ اسی دوران وکیل نے دیگر وکلاء کو فون کر کے موقع پر بلوایا، جنہوں نے مبینہ طور پر ٹریفک وارڈن سے بدتمیزی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایف آئی آر میں یہ الزام بھی شامل کیا گیا ہے کہ واقعے کی ویڈیو وکلاء نے خود بنائی اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کیا، تاکہ پولیس کو بدنام کیا جا سکے۔ پولیس کا مؤقف ہے کہ وکلاء کا یہ عمل پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے، اس لیے مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پیکا ایکٹ راولپنڈی وکلا کیخلاف مقدمہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ راولپنڈی وکلا کیخلاف مقدمہ پیکا ایکٹ

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ، ڈکیتی کے ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کیخلاف درخواست واپس

لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس نے ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے ملزم علی عباس کی جیل سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم علی عباس کو ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے دوسرے مقدمے میں شامل کیا جا رہا ہے جس کے بعد پولیس مقابلے میں مارے جانے کا خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے ڈکیتی کے ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت سے بچانے کی درخواست واپس کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے ملزم علی عباس کی جیل سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم علی عباس کو ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے دوسرے مقدمے میں شامل کیا جا رہا ہے جس کے بعد پولیس مقابلے میں مارے جانے کا خطرہ ہے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ اگر ملزم دوسرے مقدمے میں شناخت ہو جاتا ہے تو عدالت اس کی گرفتاری کیسے روک سکتی ہے۔؟ اتنی سنسنی پھیلانے کی کیا ضرورت تھی جبکہ حقائق واضح نہیں کئے گئے، پولیس مقابلے کی مبینہ صورتحال میں حقیقت کیا ہے۔؟

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ اگر پولیس واقعی ملزم کو کسی فرضی مقابلے میں مارنے کا ارادہ رکھتی ہے تو عدالت کو اس کا بروقت نوٹس لینا چاہیے اور ملزم کی حفاظت کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ عدالت نے درخواست واپس کرتے ہوئے ملزم کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ درخواست میں ضروری ترمیم کریں اور دوبارہ پیش کریں تاکہ معاملے کی مزید سماعت کی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد کچہری میں وکلا کا قائد اعظم یونیورسٹی کے سیکورٹی انچارج کرنل ریٹائرڈ ندیم پر تشدد
  • کراچی: مرد اورخاتون کے قتل کا مقدمہ نامعلوم مسلح ملزمان کے خلاف درج
  • موٹروے پیدل کراس کرنامہنگا پڑا گیا، شہری کے خلاف مقدمہ درج
  • لاہور: موٹروے کو پیدل کراس کرنے پر شہری کیخلاف ایف آئی آر درج
  • لاہور، کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر رواں ماہ اب تک 163ملزمان گرفتار
  • ان کو پتہ ہو گا کہ سلمان صفدر ملک سے باہر ہیں تو 24 گھنٹے کے اندر کیس لگا دیا: علیمہ خان
  • کراچی: ہیڈ کانسٹیبل نے تلخ کلامی پر بھتیجے کو قتل کردیا
  • لاہور ہائیکورٹ، ڈکیتی کے ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کیخلاف درخواست واپس
  • بنوں کی پولیس چوکی جسے رواں سال کے دوران دہشت گردوں نے ایک درجن بار نشانہ بنایا
  • چکوال موٹروے  افسوسناک بس حادثہ، سکائی ویز کمپنی کے ڈرائیور، مالک اور منیجر کے خلاف مقدمہ درج