Daily Ausaf:
2025-09-18@16:25:16 GMT

ایران اسرائیل سٹرٹیجک وار گیم

اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT

اگر ایرانی رجیم نے مشرق وسطی کی موجودہ صورتحال کو سمجھنے میں مزید دیر کر دی اور اپنی سٹرٹیجک پالیسیز پر نظرثانی نہ کی تو اسے امریکی رہنمائی میں اسرائیل کے مزید شدید ترین حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان زمینی فاصلہ لگ بھگ دو ہزار کلومیٹر کا ہے اور اسرائیل کو ایران کی طرف سے میزائل اور ڈرونز حملوں کے سوا کسی قسم کے بری اور زمینی حملے کا خطرہ نہیں ہے جبکہ ایرانی میزائل ٹیکنالوجی اور فضائی حملوں کی صلاحیت اور استعداد کو اسرائیل اپنے 13جون 2025 ء کے الصبح کے حملوں میں مکمل طور پر تباہ نہیں کر سکا تو کم از کم کافی حد تک ناکارہ کرنے میں کامیاب ہوا۔ اسرائیل کے موجودہ کامیاب حملوں کا تجزیہ اگر 2024 ء میں ایران میں موجود حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی روشنی میں کیا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر تازہ حملہ کتنی عرق ریزی سے کی گئی منصوبہ بندی کے بعد کیا جس میں ایران کو بھاری سویلئین اور فوجی نقصان اٹھانا پڑا۔ اس کے برعکس عالمی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق جب ایران نے جوابی حملے میں 100 سے زائد ڈرونز اور میزائل داغے لیکن اسرائیل اور اس کے اتحادیوں نے انہیں بڑی حد تک راستے ہی میں ناکام بنا دیا۔
اسرائیل نے حملہ کی ابتدا میں ہی ایران کی ٹاپ فوجی قیادت ختم کر دی جس میں ایئر چیف تک شہید ہو گئے۔ اس کے باوجود ایران پر اسرائیلی حملے تادم تحریر جاری ہیں۔ وقفے وقفے سے اسرائیلی طیارے ایران کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اسرائیل کی معلومات اس قدر مکمل ہیں کہ زمین سے زمین تک مار کرنے والے لانچنگ میزائل پیڈ بھی سو فیصد درستگی کے ساتھ نشانہ بنائے جا رہے ہیں۔ایران کے پاس مہلک خود کش ڈرون تھے۔ اسرائیلی پر حملہ کیلئے 100 ڈرون بھیجے گئے جن میں سے 97 فیصد اردن ،شام اور عراق وغیرہ میں گرا لئے گئے۔ کہا جا رہا ہے کہ اسرائیلی جیٹ طیارے ایران کے 60 فیصد ہوائی اڈے تباہ کر چکے ہیں۔ ایک روز قبل روسی اور چینی نیوز چینلز کے مطابق مہرآباد اور بوشہر کے ائیرپورٹ تباہ کئے گئے۔ تبریز میں بلاسٹک میزائل کے تمام لانچنگ پیڈ تباہ کر دیئے گئے ہیں۔ایرانی ایئر ڈیفنس کا نظام مفلوج ہے جہاں سے ڈرون اڑے تھے۔ ایران کی سب سے بڑی آئل ریفائنری آبادان بھی صبح گیارہ بجے تباہ کر دی گئی۔
پوری دنیا ایران کے ردعمل کی منتظر تو ہے لیکن یہ ردعمل بہت کم شدت کا ہو گا۔ اسرائیل کو ایران پر حملہ کرنے کے لیئے درکار تمام سہولتیں اردن ،شام اور عراق میں مل رہی ہیں جبکہ ایران کے آئندہ کسی جوابی ڈرون حملے کو بھی انہی ملکوں نے ناکام بنا دینا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر ایران کو اپنی آنکھ کھولنی چایئے۔ اسرائیلی جیٹ شام کی فضائوں میں ری فیولنگ حاصل کرتے رہے۔ جبکہ عراق اور اردن میں انہیں یہی سہولتیں زمین پر میسر ہیں۔
مزید برآں ایرانی فضائیہ کے پاس 30 سال پرانے روسی طیارے یا عراق پر امریکی حملہ کے موقع پر آنے والے عراقی لڑاکا جیٹ ہیں اور ایران کے بیشتر ائر پورٹس بھی تباہ ہو چکے ہیں اور ایرانی لڑاکا طیارے فضاں میں اسرائیلی طیاروں کو چیلنج کرنے سے قاصر ہیں۔ ایران بلاسٹک میزائلوں سے حملہ کر سکتا ہے۔ لیکن بیشتر لانچنگ پیڈ تباہ ہونے سے جوابی حملہ ڈرون حملہ کی طرح ناکام ہونے کا امکان یے۔
آخر ایران اسرائیل کے لئے نوالہ تر کیوں ثابت ہوا یا ہو رہا ہے؟ اس سوال کا جواب ایران کی وہ غیردانشمندانہ سٹرٹیجک وار ہے جو اس نے گزشتہ نصف صدی سے اپنے برادر مسلم ممالک کے خلاف جاری کر رکھی ہے۔ ایک طرف ایران پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کے ساتھ نرم کوشہ رکھتاہے، دوسری طرف یمن میں وہ سعودی عرب کے خلاف ایرانی حوثیوں کو مدد فراہم کرتا ہے اور تیسری طرف وہ پاک بھارت جنگ میں خفیہ طور پر بھارت کے ساتھ کھڑا ہو جاتا ہے۔
اسرائیل ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے ایران پر حملہ ایران کے اندر سے کیا۔ اسرائیل نے ساری منصوبہ بندی اور یہاں تک کہ جو میزائل داغے، وہ بھی ایران کے اندر سے داغے۔ اسرائیل یہ منصوبہ بندی کئی سالوں سے کر رہا تھا، سینکڑوں افراد ایران کے اندر موجود تھے جو بنیادی طور پر موساد کے ایجنٹ تھے، ایرانی دفاعی تنصیبات کی اطلاع بھی ان ایجنٹوں کے ذریعے اسرائیل کو پہنچتی رہی یعنی مطلب یہ کہ ایران کے اندر صیہونی فوج تیار ہو رہی تھی مگر ایران ’’پراکسی وار‘‘ اور ’’مسلکی و مذہبی جنگ‘‘ میں اپنے ہم خیال گروپ تیار کرنے میں مصروف تھا۔
اس کے باوجود پاکستان سمیت خلیجی ریاستوں نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایران کو ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ اس نے ’’معاہدہ‘‘ نہ کیا تو اسے صفحہ ہستی سے مٹنا پڑے گا۔ آپ کو یاد ہو گا کہ ستمبر میں لبنان میں حزب اللہ کے ذمہ داروں کے ہاتھوں میں اور بیگوں میں ہی ان کے اپنے پیجرز اور واکی ٹاکی پھٹ گئے تھے۔ دو بار ہونے والی ان کارروائیوں میں ایرانی سفیر سمیت 32 لوگ مارے گئے تھے اور 28 سو سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ ایران اسرائیل کے ہاتھوں جاری اس ہزیمت سے اب بھی ہمسایہ برادر ممالک کے بارے اپنی سٹرٹیجک پالیسی تبدیل نہیں کرتا تو اسے اسرائیل کے خلاف یہ جنگ اکیلے لڑنا ہو گی جس میں کامیابی کے امکانات زیرو پرسنٹ سے بھی کم نظر آ رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ایران کے اندر اسرائیل کے اسرائیل نے ایران کی ایران پر

پڑھیں:

اسرائیل کی خطے میں جارحیت تھم نہ سکی، یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر وحشیانہ فضائی حملہ

اسرائیل کی خطے میں جارحیت کا سلسلہ تھم نہیں سکا، اسرائیلی فوج کی جانب سے یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر فضائی حملہ کیا گیا ہے۔

حوثی تحریک سے وابستہ نشریاتی ادارے المسیرہ ٹی وی کے مطابق منگل کے روز اسرائیل نے یمن میں 12 فضائی حملے کیے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ یہ کارروائیاں حوثیوں کی عسکری سرگرمیوں کے ردِعمل میں کی گئیں۔

حوثی ترجمان یحییٰ سریع نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ہمارا فضائی دفاع اس وقت اسرائیلی طیاروں کا مقابلہ کررہا ہے جو ہمارے ملک پر جارحیت کررہے ہیں۔

اس سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ حوثی الحدیدہ کی بندرگاہ کو ایران سے اسلحہ وصول کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان اویخائے ادرعی نے کہا ’آپ کی سلامتی کے لیے ہم ہر ایک کو مشورہ دیتے ہیں کہ الحدیدہ کی بندرگاہ اور وہاں لنگر انداز جہازوں کو فوراً خالی کر دیا جائے۔‘

خبر رساں ایجنسی رائٹرز سے بات کرتے ہوئے بندرگاہ کے 2 ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کا نشانہ وہ 3 ڈوک بنے جنہیں پہلے کیے گئے فضائی حملوں کے بعد دوبارہ بحال کیا گیا تھا۔ مقامی باشندوں کے مطابق حملے کا دورانیہ قریباً 10 منٹ رہا۔

حملوں کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع نے خبردار کیاکہ اگر حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر حملے جاری رہے تو انہیں مزید کاری ضربیں لگیں گی اور بھاری قیمت چکانا پڑےگی۔

یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد سے حوثی مسلسل اسرائیل کے خلاف ڈرون اور میزائل حملے کرتے آ رہے ہیں اور بحیرہ احمر میں گزرنے والے جہازوں کو بھی نشانہ بنا چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیلی جارحیت حوثی رہنما وی نیوز یمن پر حملہ

متعلقہ مضامین

  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا، خواجہ محمد آصف
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا: وزیرِ دفاع خواجہ آصف
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • اسرائیل کی خطے میں جارحیت تھم نہ سکی، یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر وحشیانہ فضائی حملہ
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو