امریکا، اسرائیل کو ایران پر حملوں کیلیے ہماری فضائی حدود استعمال کرنے سے روکے؛ عراق
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
عراق نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی طیاروں کو ایران پر حملوں کے لیے عراقی فضائی حدود استعمال کرنے سے روکے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی حکومت نے امریکا سے یہ مطالبہ دو طرفہ معاہدوں اور بین الاقوامی قوانین کے تناظر میں کیا ہے۔
عراقی فوج کے ترجمان صباح النعمان نے ایک بیان میں کہا کہ عراق اور امریکا کے درمیان طے شدہ معاہدوں کے تحت صدر ٹرمپ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور اسرائیل کو روکے۔
عراقی حکومت کا یہ بیان ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی اور ممکنہ عسکری کارروائیوں کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جہاں خدشہ ہے کہ اسرائیل عراق کی فضائی حدود کو استعمال کرتے ہوئے ایران کو نشانہ بنا رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق عراق کی جانب سے یہ بیان نہ صرف اپنی خودمختاری کے تحفظ کی کوشش ہے بلکہ وہ امریکہ پر دباؤ بڑھانے کی بھی ایک اہم کوشش کر رہا ہے تاکہ خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکا جا سکے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
رومانیہ میں روسی ڈرون داخل، روسی سفیر کی طلبی، شدید احتجاج
بخارسٹ: رومانیہ نے روسی ڈرون کی فضائی حدود میں داخلے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے ماسکو کے سفیر کو طلب کرلیا۔ یہ واقعہ ہفتے کے روز اس وقت پیش آیا جب روس نے یوکرین پر ڈرون حملے کیے۔
رومانیہ کی وزارتِ خارجہ نے بیان میں کہا کہ روسی ڈرون کی دراندازی "ناقابلِ قبول اور غیر ذمہ دارانہ عمل" ہے جو رومانیہ کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ وزارت کے مطابق ماسکو کو خبردار کیا گیا ہے کہ مستقبل میں اس طرح کی خلاف ورزیاں فوری طور پر روکی جائیں۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے الزام لگایا کہ کریملن رومانیہ کا امتحان لینا چاہتا ہے اور اسی حکمتِ عملی کے ذریعے جنگ کو پولینڈ اور بالٹک ممالک تک پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پولینڈ نے بھی روسی ڈرون اپنی فضائی حدود میں مار گرائے تھے اور ماسکو کو مزید "اشتعال انگیزی" سے باز رہنے کا انتباہ دیا تھا۔
رومانیہ کی وزارتِ دفاع نے کہا کہ روس کے یہ اقدامات بلیک سی خطے میں سکیورٹی اور استحکام کے لیے "نئے خطرات" پیدا کر رہے ہیں۔