ایران میں کتنے پاکستانی زائرین موجود ہیں؟ وزارت خارجہ کی ایران، عراق کے سفر پر نظرثانی کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے بتایا کہ ایران جانے والے زائرین کی تعداد وقت کے ساتھ بدلتی رہتی ہے اور اکثر زائرین ہمارے سفارتی مشنز سے رابطہ نہیں کرتے تاہم اس وقت ایران میں تقریباً 5,000 پاکستانی زائرین موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے پاکستانی زائرین کو خطے کی سیکورٹی صورت حال کے پیش نظر ایران اور عراق کے سفر پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران جانے والے اکثر زائرین ہمارے سفارتی مشنز سے رابطہ نہیں کرتے ہیں۔ وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے بتایا کہ ایران جانے والے زائرین کی تعداد وقت کے ساتھ بدلتی رہتی ہے اور اکثر زائرین ہمارے سفارتی مشنز سے رابطہ نہیں کرتے تاہم اس وقت ایران میں تقریباً 5,000 پاکستانی زائرین موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے موجودہ سیکیورٹی حالات کے پیش نظر زائرین کو ایران اور عراق کے سفر کے منصوبے پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، تہران میں ہمارا سفارت خانہ اور قونصل خانے ایران میں پاکستانی شہریوں کی مدد اور سہولت کاری کے لیے موجود ہیں۔
سینئر حکام نے بتایا کہ کوئی بھی پاکستانی شہری جو راہنمائی یا مدد چاہتا ہو ہمارے متعلقہ سفارتی مشنز سے رابطہ کرے، ہمارے متعلقہ سفارتی مشن حسب روایت ضروری مدد فراہم کریں گے اور وہ ان کی پاکستان واپسی کو بھی آسان بنائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سفارتی مشنز سے رابطہ پاکستانی زائرین سینئر حکام نے ایران میں موجود ہیں
پڑھیں:
پاکستان نے ترجمان افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
پاکستان کیخلاف افغانستان کے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں،ہم نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور یہ مؤقف ریکارڈ پر موجود ہے، وزارت اطلاعات
وزارت اطلاعات و نشریات نے افغان طالبان کے ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا اور کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف افغانستان کے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں۔وزارت اطلاعات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ پاکستان افغان ترجمان کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتا ہے، استنبول مذاکرات سے متعلق حقائق کو افغان طالبان کے ترجمان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا۔وزارت اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، افغان فریق کے دعوے پر پاکستان نے فوری طور پر تحویل کی پیشکش کی، پاکستان کا مؤقف واضح، مستقل اور ریکارڈ پر موجود ہے۔وزارت اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے خلاف غلط بیانی قبول نہیں، افغانستان کی جانب سے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں، پاکستان نے واضح کیا ہے کہ دہشت گردوں کی حوالگی سرحدی انٹری پوائنٹس سے ممکن ہوتی ہے، پاکستان کے مؤقف کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔