ہم دودھ کے دھلے نہیں، ہمارے دور میں بھی غلط چیزیں ہوئیں، علی محمد خان
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ ہم دودھ کے دھلے نہیں ہیں، ہمارے دور میں بھی غلط چیزیں ہوئی ہیں۔
وفاقی دارالحکومت میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ اُمتِ مسلمہ پر حملہ ہو چکا ہے۔ ایک ماہ قبل دشمن نے پاکستان پر طبع آزمائی کی تو دشمن کا غرور پاش پاش ہوا اور قاتل مودی کا غرور خاک میں ملا۔
انہوں نے کہا کہ امتِ مسلمہ فلسطین کے زخموں پر خاموش رہی۔ کاش بانی چیئرمین اِس وقت باہر ہوتے مسلمانوں کی ترجمانی کے لیے۔ اُمتِ مسلمہ خاموش ہے، آواز اٹھانے والوں کو چُن چُن کر مٹا دیا گیا۔ بھٹو کو پھانسی دے دی گئی، بانی چیئرمین کی آواز دبا دی گئی۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ شرم کی بات ہے کہ اسرائیل کا سب سے بڑا مخالف آج جیل میں ہے۔ حالیہ عید کِس غم کے ساتھ گزاری، ہمارا دل ہی جانتا ہے۔ ہم محسنِ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، شہدا کے ناموس کی حفاظت کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں بھی غلط چیزیں ہوئیں، ہم دودھ کے دھلے نہیں۔ غزہ، طرابلس، تہران سمیت تمام اُمتِ مسلمہ بانی چیئرمین کی رہائی کی منتظر ہے۔ انہیں رہا کیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علی محمد خان
پڑھیں:
کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2025ء) نریندر مودی نے دعوٰی کیا ہے کہ کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا۔ تفصیلات کے مطابق مئی میں پاکستان کے ہاتھوں عبرت ناک شکست کھانے والے نریندر مودی نے منگل کے روز بھارتی لوک سبھا میں مضحکہ خیز خطاب کیا، جس میں انہوں نے دل بھر کر انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ پر جھوٹ بولے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کے دوران سیز فائر کروانے کے دعوے پر نریندر مودی نے کہا کہ کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا۔ انہوں نے مزید مضحکہ خیز جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ 22 اپریل کی رات امریکی نائب صدر ایک گھنٹے تک مجھے تلاش کرتے رہے۔ جب میں نے فون کیا تو انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان بڑا حملہ کرنے والا ہے۔(جاری ہے)
میں نے جواب دیا کہ اگر یہ ان کا منصوبہ ہے، تو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔ اگر پاکستان حملہ کرے گا تو ہم بڑا حملہ کر کے جواب دیں گے۔ ہم گولی کا جواب گولے سے دیں گے۔ پاکستان کو پہلگام کے بعد پتہ چل گیا تھا کہ بھارت کوئی بڑی کارروائی کرے گا۔ ان کی طرف سے نیوکلیئر کی دھمکی دی گئی۔ بھارتی فوج نے چھ اور سات مئی کو جیسا طے کیا تھا ویسی کارروائی کی اور پاکستان کچھ نہیں کر پایا۔ بھارت نے نیو نارمل سیٹ کر دیا ہے کہ آئندہ حملہ ہوا تو اس کا جواب دیا جائے گا۔ شکست خوردہ نریندر مودی نے مزید کہا کہ ہم نے فوج کو کھلی چھوٹ دی کہ کب، کہاں اور کیسے کارروائی کرنی ہے، وہ خود فیصلہ کرے۔ ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا، ہم نے دکھا دیا کہ ایٹمی بلیک میلنگ ہمارے سامنے نہیں چلتی۔ پاکستان کے ڈی جی ایم او نے فون کر کے کہا، بس کریں، ہم بہت مار کھا چکے ہیں۔ اس سے قبل کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی نے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی کے جھوٹوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی آپریشن سندور کا کریڈٹ تو لینا چاہتے ہیں، لیکن انہیں ذمہ داری بھی لینا پڑے گی۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ جنگ ہوتے ہوتے رک گئی۔ اور جنگ رکنے کا اعلان ہماری حکومت یا فوج نہیں کرتی بلکہ امریکہ کے صدر کرتے ہیں۔ یہ ہمارے وزیراعظم کی غیر ذمہ داری کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ یہ جواب نہیں دیا گیا کہ جنگ بندی کیوں ہوئی؟ اور ایسے وقت میں جنگ کیوں رکی جب دشمن کے پاس جنگ بندی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ سچائی یہ ہے کہ مودی کے دل میں عوام کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ سب پروپیگنڈہ ہے۔ عوام کے لیے کچھ نہیں۔