خیبرپختونخوا میں مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں 88 ارب کے نئے ترقیاتی منصوبے شامل
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا حکومت نے نئے مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں 810 نئے ترقیاتی منصوبوں کو شامل کیا ہے جس کے لیے 88 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
خیبرپختوںخوا کے نئے مالی سال کے بجٹ کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے نئے مالی سالی کے بجٹ میں مجموعی طور پر دو ہزار 159 ترقیاتی اسکیموں کے لیے 323 ارب روپے مختص کیے ہیں جس میں ایک ہزار 349 اسکیموں کے لیے 235 ارب اور 810 نئی سکیموں کے لیے 88 ارب شامل ہیں۔
بجٹ میں زراعت کی 18 نئی اور 28 پرانی اسکیمیں، محکمہ مذہبی امور کے لیے 13 نئی اور 18 پرانی، بورڈ آف ریونیو کے لیے 11 نئی 21 پرانی، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی میں دو پرانی، پانی کے 24 منصوبے اور 50 پرانے منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔
اسی طرح پرائمری تعلیم کے 29 نئی اور 67 پرانی، انرجی اینڈ پاور میں 18 نئی اور 41 پرانی، ماحولیات کے لیے دو نئی اور تین پرانی، محکمہ انتظامیہ کے لیے 9 نئی اور 15 پرانی، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے لیے 7 نئی اور 5 پرانی سکیمیں شامل کی گئی ہیں۔
خیبرپختونخوا بجٹ کے مطابق محکمہ خوراک کے لیے 2 نئی اور 6 پرانی، صحت کے لیے 93 نئی اور 89 پرانی، اعلیٰ تعلیم کے لیے 14 نئی اور 49 پرانی، محکمہ داخلہ کے لیے 22 نئی اور 46 پرانی، ہاوسنگ کی 5 نئی اور 11 پرانی، انڈسٹری کی 22 نئی اور 18 پرانی، اطلاعات کے لیے 2 نئی اور 4 پرانی، لیبر کے لیے 3 نئی اور 3 پرانی، محکمہ قانون کے لیے 10 نئی اور 32 پرانی، لائیواسٹاک کے لیے 22 نئی اور 23 پرانی، لوکل گورنمنٹ کے لیے 11 نئی اور 13 پرانی اسکیمیں شامل ہیں۔
مائنز اینڈ منرلز کے لیے 22 نئی اور 23 پرانی، ملٹی سیکٹرز کے لیے 60 نئی اور 71 پرانی، محکمہ بہبود آبادی کے لیے 4 نئی اور 4 پرانی، محکمہ ریلیف اور آبادکاری کے لیے 4 نئی اور 22 پرانی اسکیمیں شامل کر لی گئی ہیں۔
صوبائی بجٹ میں سب سے زیادہ سڑکوں کے 221 منصوبے شامل کیے گئے ہیں، 362 پرانی اسکیمیں بھی شامل ہیں، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے لیے 7 نئی اور 4 پرانی، سوشل ویلفیئر کے لیے 8 نئی اور 24 پرانی، کھیل کے لیے 19 نئی اور 32 پرانی، سیاحت کی 23 نئی اور 37 پرانی، مواصلات کے لیے 9 نئی اور 35 پرانی اربن ڈیوپلمنٹ کے لیے 9 نئی اور 35 پرانی، پانی کی 69 اور 151 پرانی سکیموں کو شامل کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پرانی اسکیمیں نئی اور 4 شامل کی کے بجٹ کے لیے
پڑھیں:
شاہ محمود اسپتال منتقل،پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نئی تحریک کیلیے متحرک
ملتان: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو طبیعت ناساز ہونے کے باعث پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) لاہور منتقل کردیا گیا، جہاں ان کے پتے میں پتھری تشخیص ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ محمود قریشی 28 اکتوبر سے اسپتال میں زیرِ علاج ہیں اور ان کے معالج ڈاکٹر فیصل نے ابتدائی معائنے کے بعد گال بلیڈر کی سرجری کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز میں ان کا آپریشن متوقع ہے۔
شاہ محمود قریشی نے اسپتال میں کہا کہ اڈیالہ جیل میں دورانِ قید ڈاکٹروں نے پتھری کی تشخیص کی تھی لیکن قیدِ تنہائی کے باعث علاج ممکن نہ ہو سکا، اب پتھری بڑھ گئی تھی جس کے باعث انفیکشن کا خطرہ تھا، اس لیے ڈاکٹروں کے مشورے پر اسپتال آیا ہوں، ٹیسٹ جاری ہیں اور ایک دو دن میں آپریشن ہوگا۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت ایک نئی تحریک کے آغاز کے لیے متحرک ہو چکی ہے اور اس حوالے سے شاہ محمود قریشی سے پی کے ایل آئی اسپتال میں ملاقاتیں کی گئی ہیں، ذرائع کے مطابق فواد چوہدری، اسد عمر، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما اس نئی سیاسی سرگرمی میں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ رہنما عمران خان سے تحریک کی منظوری حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور سندھ و خیبرپختونخوا سے پرانے سیاسی ساتھیوں کو بھی دوبارہ متحرک کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، پارٹی کی پرانی قیادت کا مؤقف ہے کہ موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں لا سکتی، اس لیے اب نئی حکمت عملی اپنائی جائے گی۔