ایران نے ایرو اسپیس کے سربراہ کے ساتھ شہید ہونیوالے 7 کمانڈرز کے نام جاری کردیے
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
تہران(نیوز ڈیسک)پاسدارانِ انقلاب (آئی آر جی سی) کے شعبہ تعلقاتِ عامہ نے ایرو اسپیس کے سربراہ جنرل امیر علی حاجی زادہ کے ہمراہ شہید ہونے والے 7 کمانڈرز کے نام جاری کردیے ہیں، یہ تمام کمانڈرز جمعہ کی علی الصبح تہران میں اسرائیلی دہشتگرد حملے میں شہید ہوئے تھے۔
ایران کی مہر نیوز ایجنسی کے مطابق شہدا میں کمانڈرز محمود باقری، داؤد شیخیان، محمد باقر طاہرپور، منصور صفارپور، مسعود طیب، خسرو حسنی، جواد جورسرہ، اور محمد آقاجفری شامل ہیں۔
پاسدارانِ انقلاب نے ان کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپنے وطن کے دفاع میں ان کی قربانیاں تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ جعلی صیہونی حکومت ناکامی کے دہانے پر ہے اور مکمل تباہی اس کا مقدر بن چکی ہے۔
مزیدپڑھیں:تہران کیلئے بہت بڑی خبر،دو اہم ترین ملک ایران کیساتھ کھڑے ہو گئے
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی اسرائیلی حملے میں شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید کشیدگی اس وقت نیا موڑ اختیار کر گئی جب اسرائیلی فضائی حملوں میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی سمیت ملک کی اہم عسکری اور سائنسی قیادت شہید ہو گئی۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ رات ایران کے درجنوں شہروں میں فضائی حملے کیے، جن میں تہران کے شمال مشرقی علاقوں میں دھماکوں کی گونج سنائی دی، جب کہ متعدد مقامات سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دیکھے گئے، ان حملوں کا ہدف پاسدارانِ انقلاب کا مرکزی دفتر بھی تھا، جسے شدید نقصان پہنچا۔
ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان حملوں میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی شہید ہو گئے، ان کے ساتھ ساتھ معروف جوہری سائنسدان فرید عباسی اور محمد مہدی کے شہید ہونے کی بھی تصدیق کر دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ختم الانبیا ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر، میجر جنرل غلام علی راشد کی شہادت کی خبر بھی منظرِ عام پر آ چکی ہے، اسرائیلی حملے میں تہران کے ایک رہائشی علاقے کو بھی نشانہ بنایا گیا، جہاں خواتین اور بچوں سمیت کئی افراد جان کی بازی ہار گئے۔
اسرائیل کے اس جارحانہ اقدام نے نہ صرف ایران بلکہ پورے خطے کو غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ حملے مشرقِ وسطیٰ میں ایک نئے، خطرناک باب کا آغاز ثابت ہو سکتے ہیں۔ ایران نے ان حملوں کا سخت جواب دینے کا عندیہ دیا ہے، جس کے بعد خطے میں جنگ کے خدشات مزید گہرے ہو گئے ہیں۔