مغربی ممالک اسرائیل کی غنڈہ گردی کے سرپرست ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2025ء)وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسرائیل کی مسلسل جارحیت اور مغربی ممالک کی جانب سے اس کی حمایت پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی طاقتیں اسرائیل کی غنڈہ گردی کی سرپرستی کر رہی ہیں، جس کے نتائج نہایت خطرناک اور دور رس ہو سکتے ہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ اسرائیل کا بڑھتا ہوا جارحانہ رویہ نہ صرف خطے بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک کو اسرائیل کے تنازعات پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔خواجہ آصف نے اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ تو کسی بین الاقوامی نیوکلیئر ضابطے کا پابند ہے اور نہ ہی اس نے این پی ٹی (جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدی) پر دستخط کیے ہیں، اس کے برعکس پاکستان نے تمام بین الاقوامی نیوکلیئر ضوابط پر دستخط کر رکھے ہیں اور اپنی جوہری صلاحیت کو صرف ملکی دفاع اور عوامی مفاد کے لیے استعمال کرتا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے باور کرایا کہ پاکستان عالمی جوہری اصولوں کا پابند ہے اور اس کی جوہری صلاحیت صرف دفاعی مقاصد کے لیے ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ دنیا کو اسرائیل کی جوہری طاقت سے متعلق محتاط اور خوفزدہ ہونا چاہیے کیونکہ اسرائیل واحد ملک ہے جو کسی عالمی جوہری نظم و ضبط کا پابند نہیں۔ اسرائیل نے نہ تو این پی ٹی سی پر دستخط کیے ہیں اور نہ ہی کسی دیگر عالمی جوہری معاہدے کو تسلیم کیا ہے۔وزیرِ دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری جوہری طاقت ہماری عوام کی سلامتی کے لیے ہے اور دشمنوں کے خلاف دفاعی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار جوہری ریاست کا کردار ادا کیا ہے جبکہ اسرائیل کا طرزِ عمل عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیل کی خواجہ ا صف کے لیے
پڑھیں:
بھارت،اسرائیل کو فیٹف میں پاکستان کیخلاف ناکامی ہوئی،خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بھارت اور اسرائیل تمام سازشوں کے باوجود پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرانے میں ناکام رہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل کو آپریشن ریویو گروپ (آئی سی آر جی) کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ ہوا، اجلاس کے دوران چین نے واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے پاکستان کے لیے ریلیف کی حمایت کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ترکی نے بھی چین کے مؤقف کی توثیق کی، جاپان نے بھی پاکستان کی مکمل حمایت کی چونکہ وہ ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی) کے شریک چیئرمین ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حقیقت پسندی سے جائزہ لیا جائے تو پاکستان اب تک ایف اے ٹی ایف کی تمام ضروریات کو پورا کرچکا ہے، اب اس کا کسی بھی لسٹ میں رہنے کا کوئی جواز نہیں تاہم پاکستان کے لیے یہ بہت بڑی فتح ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ بھارت اور اسرائیل کی تمام سازشوں کے باوجود پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔