data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ (آن لائن) ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں پیٹرول کا کوئی بحران نہیں، ایسی افواہیں ایرانی پیٹرول کے کاروبار سے وابستہ اسمگلرز کی جانب سے پھیلائی جاررہی ہیں ایرانی پیٹرول پمپ سنگین سیکورٹی خطرات اور حادثات کا موجب ہیں ایک ماہ کے دوران اٹھائیس جگہ ایسے ایرانی پیٹرول پمپ میں حادثات پیش آئے ہیں جس سے عوام کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری ایک بیان میں کیا، ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ ائیر پورٹ روڑ اور ہزار گنجی سمیت مختلف مقامات پر ایسے حادثات رونما ہوئے ہیں ایرانی پیٹرول اور اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے دراصل پیٹرول بحران کا تاثر پیدا کرکے ایرانی پیٹرول چھوڑنے کا مطالبہ اسمگلرز کی جانب سے کیا جاررہا ہے جو قطعی قانونی جواز نہیں شاہد رند نے کہا کہ قانونی پیٹرول کی دستیابی کے لیے پیٹرول پمپس کو پابند کیا جاررہا ہے پیٹرول پمپس کے اسٹوریج چیک کرکے قانونی پیٹرول کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے قانونی پیٹرول کی عدم دستیابی سے متعلق شکایات ڈپٹی کمشنر آفس کوئٹہ میں دی جاسکتی ہے کوئی بھی پیٹرول پمپ پیٹرول دینے سے حیل و حجت کرے گا تو کارروائی ہوگی ترجمان نے کہا کہ عوام مطمئن رہیں قانونی طریقہ کار کے تحت شہریوں کو پیٹرول کی فراہمی جاری رہے گی اور عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایرانی پیٹرول پیٹرول کی

پڑھیں:

چینی کا بحران:شوگر ملوں سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا

ملک میں چینی کے بحران پر قابو پانے کے لیے وفاقی حکومت نے شوگر ملوں سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا ۔
ملک بھر میں چینی کا بحران جاری اور کئی شہروں میں چینی کی فی کلو قیمت 200 روپے سے بھی تجاوز کر گئی ۔
ملک میں چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے گزشتہ دنوں حکومت نے شوگر ملوں سے مذاکرات کے بعد چینی کی ایکس مل اور ریٹیل قیمتیں مقرر کی تھیں۔ تاہم اطلاعات کے مطابق اس معاہدے پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے۔
حکومت نے چینی کی ترسیل میں تاخیر اور معاہدے کی خلاف ورزی پر سخت نوٹس لیتے ہوئے شوگر ملوں کے تمام ذخائر کی سخت نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر سیکٹر پر اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں چینی کی قیمتوں اور معاہدے کی خلاف ورزی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ اب شوگر ملز کے تمام ذخائر کی مکمل نگرانی کی جائے گی اور چینی کی قلت کے ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اجلاس میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی شرکت کی اور مل مالکان کے خدشات پیش کیے۔ اسی اجلاس میں شکایتی کمیٹی بنانے اور واٹس ایپ گروپ بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے واضح کیا کہ چینی کی قیمت اور فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور شوگر سیکٹر کے مسائل روزانہ کی بنیاد پر حل کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت صارفین اور صنعت دونوں کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔ خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف فوری ایکشن ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت نے چینی کے بحران پر قابو پانے کے لیے پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس حوالے سے ٹینڈر بھی جاری کیا تھا۔ تاہم کسی نے بھی بولی کے دلچسپی کا اظہار نہیں کیا۔ بعد ازاں حکومت نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کے لیے ایک اور ٹینڈر جاری کیا۔

دوسری جانب حکومتی چھاپوں کیخلاف دکانداروں نے چینی کی فروخت بند کر دی جس سے کئی شہروں میں بحران مزید بڑھ گیا ۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • حکومت پشاور یونیورسٹی کی درپیش مالی مشکلات ترجیحی بنیادوں پر حل کرے. عبدالواسع
  • غیرت کے نام پر قتل کی روکتھام کیلئے اقدامات کرینگے، ترجمان حکومت بلوچستان
  • ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، چینی برآمد و درآمد پر غلط تاثر پیدا کیا جاتا ہے: رانا تنویر
  • ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار
  • بچوں کی سمگلنگ کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے‘ مریم نوازشریف
  • عوام کے لیے خوشخبری، پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی کا امکان
  • ذوالفقار جونیئر الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں تو شکست کے لیے بھی تیار رہیں، ترجمان سندھ حکومت
  • کوئی خیبرپختون خوا حکومت گراکر دکھائے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا چیلنج
  • غزہ میں شدید غذائی قلت، عالمی اداروں نے نئی وارننگ جاری کردی
  • چینی کا بحران:شوگر ملوں سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا