بلوچستان کے ضلع کوہلو میں ایف سی کی جانب سے بلڈ بینک قائم
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
کوئٹہ:
بلوچستان کے ضلع کوہلو میں ایف سی بلوچستان (نارتھ) کی جانب سے بلڈ بینک قائم کر دیا گیا۔
بلڈ بینک میں بلڈ اسٹوریج ریفریجریٹر، بلڈ سیمپلنگ، گرپونگ اور خون عطیہ کرنے کی مفت سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ بلڈ بینک سے کوہلو، میووند، سبی، فاضل چل، کاہان اور بارکھان کے رہائشی مستفید ہو رہے ہیں۔
قبائلی عمائدین اور مقامی رہائشیوں نے کوہلو میں فری بلڈ بینک کو فلاحی منصوبہ قرار دیتے ہوئے ایف سی کے اس کارخیر کو سراہا۔
قبائلی رہنما کوہلو ربنواز ژنگ کا کہنا تھا کہ پہلے کوہلو میں فری بلڈ بینک کی سہولت موجود نہ تھی اور مریضوں کو ڈیرہ غازی خان جانا پڑتا تھا۔ ایف سی بلوچستان کے مشکور ہیں کہ انہوں نے کوہلو کے غریب عوام کے لیے یہ سہولت مہیا کی۔
ایم ایس ڈسٹرکٹ اسپتال کوہلو نے کہا کہ کوہلو میں کافی بچے تھیلیسیمیا کے شکار ہیں، اس سہولت کی فراہمی سے کوہلو اور ملحقہ علاقوں کے مریض مستفید ہوں گے۔
بلڈ ڈونر قطب خان کا کہنا تھا کہ آج خوشی کا دن ہے کہ بلڈ بینک کی سہولت سے بہت سے مریض فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ہم ایف سی بلوچستان (نارتھ) کے شکرگزار ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کوہلو میں بلڈ بینک ایف سی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: گوشت کے معیار کا پتہ چلانے کیلئے جدید لیبارٹری قائم
اسکرین گریببھینس اور گائے کے گوشت کی آڑ میں گدھے کا گوشت فروخت کرنے والے اب ہوجائیں ہوشیار کیونکہ خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے ایک ایسی لیبارٹری بنالی ہے جس سے کچھ سیکنڈز میں گوشت کے معیار کا پتہ چل سکے گا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے خوراک کے تجزیے کے لیے جدید لیباریٹری متعارف کی ہے، جہاں اشیائے خوردونوش کے نمونوں کی سائنسی بنیادوں پر جانچ کی جا رہی ہے۔
فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے تحت کام کرنے والی اس لیبارٹری میں دودھ، پانی، مصالحے، مشروبات اور خاص طور پر گوشت کے نمونوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے جس سے پتہ چل سکے گا یہ گوشت گدھے کا یا بھینس اور گائے کا ہے۔
یہ بھی پڑھیے فوڈ سیفٹی ٹیموں کی کارروائی 180 کلو مردار گوشت تلف سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس: کتوں، گدھوں، مینڈک کے گوشت کی فروخت کا انکشافلیب میں جدید تجزیاتی مشینری نصب کی گئی ہے، جن میں ایف ٹی آئی آر، ایچ پی ایل سی اور یو ایچ پی ایل سی جیسے عالمی معیار کے آلات شامل ہیں، یہ سہولت روزانہ 1500 سے زیادہ خوراکی نمونوں کی جانچ کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہر رپورٹ کو ڈیجیٹل نظام کے تحت محفوظ کیا جاتا ہے۔
فوڈ اتھارٹی حکام کے مطابق اس لیب کے قیام سے خوراک کے معیار کو بہتر بنانے اور مضر صحت اشیاء کی بروقت نشاندہی میں مدد ملے گی۔
حکام کا کہنا تھا کہ یہ سہولت صوبے میں محفوظ خوراک کی فراہمی کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔