Daily Ausaf:
2025-06-17@00:07:52 GMT

کوئٹہ میں پیٹرول نایاب، شہریوں کی پمپس پر لمبی قطاریں

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

کوئٹہ (نیوز ڈیسک)حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا ہے۔ پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 80 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 7 روپے 95 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 258 روپے 43 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت 262 روپے 59 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

تاہم وادی کوئٹہ میں اس اعلان سے قبل ہی پیٹرول نایاب ہو گیا تھا۔ شہر میں پیٹرول کی قلت نے شہریوں کو نئے شکوک وشبہات میں مبتلا کر دی تھا البتہٰ بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند کے مطابق کوئٹہ میں پیٹرول کا کوئی بحران نہیں، ایسی افواہیں ایرانی پیٹرول کے کاروبار سے وابستہ اسمگلرز کی جانب سے پھیلائی جارہی ہیں، ایرانی پیٹرول پمپس سنگین سیکیورٹی خطرات اور حادثات کا موجب ہیں۔ ایک ماہ میں 28 جگہ ایسے ایرانی پیٹرول پمپس میں حادثات پیش آئے ہیں جس سے عوام کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔

ترجمان صوبائی حکومت نے مزید کہا کہ ایرانی پیٹرول اور اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے، پیٹرول بحران کا تاثر پیدا کرکے ایرانی پیٹرول چھوڑنے کا مطالبہ اسمگلرز کی جانب سے کیا جارہا ہے، قانونی پیٹرول کی دستیابی کے لیے پیٹرول پمپس کو پابند کیا جارہا ہے، پیٹرول پمپس کے اسٹوریج چیک کرکے قانونی پیٹرول کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، قانونی پیٹرول کی عدم دستیابی سے متعلق شکایات ڈپٹی کمشنر آفس کوئٹہ میں دی جاسکتی ہے، کوئی بھی پیٹرول پمپ پیٹرول دینے سے حیل و حجت کرے گا تو کارروائی ہوگی۔

ادھر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہر اللہ بادینی کی زیر صدارت شہر میں پیٹرول کی ترسیل اور دستیابی کی مکمل بحالی کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل میں حائل رکاوٹوں کو دور اور عوام کی مشکلات کے فوری حل کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اس کے علاوہ کمپنیوں کو ہدایت کی گئی کہ شہر میں پیٹرول کی مکمل اور بلا تعطل سپلائی ہر صورت یقینی اور شہر کے کسی بھی پمپ کو بند نہ ہونے دیا جائے۔

اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ تمام پیٹرول پمپس 24 گھنٹے کھلے رہیں گے اور ہر پمپ پر اسٹاک کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔ تمام سب ڈویژنز میں پیٹرول پمپس کے باقاعدہ دورے کریں اور کسی بھی قسم کی ذخیرہ اندوزی یا غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائیں۔ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے اور صورتحال کی خود نگرانی کر رہی ہے۔

نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے پیٹرول پمپ ایسوسی ایشن کے صدر قیوم الدین نے کہا کہ کوئٹہ میں سوشل میڈیا کے ذریعے اڑائی جا رہی ہیں کہ ایرانی پٹرول کی بندش سے شہر میں پٹرول کا بحران پیدا ہونے جا رہا ہے جس پر شہری بڑے پیمانے پر پمپس کا رخ کر رہے ہیں اور اپنی ضرورت سے زائد پٹرول ڈلوا رہے ہیں جس کی وجہ سے کئی پٹرول پمپس پر پیٹرول دستیاب نہیں البتہ ہم نے کراچی سے پیٹرول منگوا لیا ہے جو جلد کوئٹہ پہنچ جائے گا جس کے بعد پیٹرول پمپ پر لگا رش کم ہو جائے گا۔

قیوم الدین نے بتایا کہ ماضی میں ہمارے پیٹرول پمپس پر پیٹرول کی طلب کم تھی کیونکہ شہر میں باآسانی غیر قانونی طور پر سمگل کیے جانے والا ایرانی پٹرول دستیاب تھا۔ جس پٹرول پمپ پر روزانہ کی سیل 2 سے 3 ہزار لیٹر تھی اب اس کی سیل 20 سے 25 ہزار لیٹر تک پہنچ گئی ہے اس کے علاوہ کمپنیاں بھی بلوچستان کو بروقت مال نہیں پہنچاتی اور جتنا ڈیمانڈ کیا جاتا ہے اتنا پیٹرول نہیں دیا جاتا جس کی وجہ سے ایسے حالات پیدا ہوئے ہیں تاہم جلد معاملات بہتر ہو جائے گے۔
مزیدپڑھیں:تہران میں صہیونی حکومت کی آپریشنل ٹیم کی شناخت، 28 ایجنٹس کو گرفتار کرلیا گیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ایرانی پیٹرول پیٹرول پمپس میں پیٹرول پیٹرول پمپ پیٹرول کی کوئٹہ میں فی لیٹر

پڑھیں:

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی؛ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں کتنا اضافہ ہوگا؟

پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئندہ 24 گھنٹوں میں 5 روپے فی لیٹر تک اضافہ متوقع ہے، یہ پیشگوئی ایک ابتدائی ورکنگ پیپر میں کی گئی ہے، جو متعلقہ حکام نے 16 جون سے مؤثر ہونے والے 15 روزہ جائزے سے قبل تیار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، پیٹرول کی قیمت میں 1.12 روپے فی لیٹر اضافہ تجویز کیا گیا ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5.27 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی ہے، مٹی کے تیل یعنی کیروسین آئل کی قیمت میں 4.13 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 9 فیصد سے زائد اضافہ

تاہم اس ضمن میں حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم شہباز شریف سے مشاورت کے بعد کرے گی، یہ جائزہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی یعنی اوگرا کی سفارشات کی روشنی میں بین الاقوامی منڈی میں قیمتوں کی تبدیلی اور ملکی ٹیکس ایڈجسٹمنٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

موجودہ قیمتیں

حکومت نے رواں ماہ کے آغاز میں پیٹرول کی قیمت میں محض 1 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا، جس کے بعد نئی قیمت 253.63 روپے فی لیٹر ہو گئی تھی، تاہم ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 254.64 روپے فی لیٹر پر برقرار رکھی گئی تھی۔

عوام پر اثرات

اگرچہ پیٹرول کی قیمت میں متوقع اضافہ معمولی ہے، لیکن ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے سے زائد اضافے کے ممکنہ اثرات زیادہ گہرے ہوں گے۔ ڈیزل کا استعمال ٹرانسپورٹ اور زراعت کے شعبوں میں وسیع پیمانے پر ہوتا ہے، اس لیے اس کی قیمت میں اضافہ لاجسٹک اخراجات اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں مزید اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

مہنگائی اور بڑھتے ہوئے یوٹیلیٹی بلز سے پریشان عوام کے لیے ایندھن کی قیمتوں میں مزید اضافہ خریداری کی صلاحیت کو کم کر سکتا ہے اور کاروباری شعبے کی لاگت بڑھا سکتا ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اشیائے خورونوش اضافہ اوگرا پیٹرول پیٹرولیم مصنوعات خریداری کی صلاحیت شہباز شریف کاروباری شعبے لاجسٹک اخراجات لاگت ہائی اسپیڈ ڈیزل وزارت خزانہ وزیراعظم یوٹیلیٹی بلز

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ میں پیٹرول کا کوئی بحران نہیں‘ ترجمان صوبائی حکومت
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کیوں کیا گیا؟
  • "کوئٹہ میں پٹرول کا کوئی بحران نہیں"، حکومتی ترجمان نے سب کو حیران کر دیا
  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ کردیا
  • کوئٹہ میں پٹرول کا بحران، بیشتر پٹرول پمپس بند
  • مشرق وسطیٰ میں کشیدگی؛ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں کتنا اضافہ ہوگا؟
  • پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے تک اضافے کا امکان
  • پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 5 روپے تک اضافے کا امکان
  • پیٹرول فی لٹر 5 روپے مہنگا ہونے کا امکان