Express News:
2025-11-03@17:13:58 GMT

کیا ایران آبنائے ہرمز بند کر سکتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

ایرانی حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے ملک کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں امریکا اور آس پاس کے ممالک کی معاونت جاری رہی تو پھر ایران ’’ حتمی بقائی اقدام ‘‘ کے طور پر ان ممالک کی حساس فوجی و اقتصادی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے علاوہ خلیجِ فارس کو خلیجِ اومان سے ملانے والی آبنائے ہرمز کو بھی بند کرنے کی کارروائی کر سکتا ہے۔

کیا آبنائے ہرمز کو بند کرنا اتنا ہی آسان ہے ؟ یہ سوال یوں اہم ہے کیونکہ خلیجِ فارس کو خلیجِ اومان کے ذریعے بحرِ ہند سے ملانے والے اس تنگ راستے کو عالمی اقتصادی شہہ رگ کہا جاتا ہے۔اس کے ایک سرے پر ایران اور دوسرے سرے پر اومان ہے۔ اومان اور ایران کے علاوہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، بحرین ، قطر ، کویت اور عراق کا تیل اور گیس بھی باقی دنیا تک اسی تنگ سے راستے سے پہنچتے ہیں۔

اگرچہ آبنائے ہرمز کی کم ازکم چوڑائی تینتیس کلومیٹر ہے مگر اس سے گذرنے والی شپنگ لائن محض تین کلومیٹر چوڑی ہے جس سے تیل اور گیس لے جانے والے سپر ٹینکر گذر سکتے ہیں۔یعنی یہ تین کلومیٹر چوڑائی سب سے گنجان تجارتی گذرگاہ ہے جس سے عالمی ضروریات کا بیس فیصد تیل ( ڈھائی کروڑ بیرل روزانہ ) اور ایک تہائی مایع گیس گذرتی ہے ۔

خلیجِ فارس کے حصہ دار تمام ممالک بشمول ایران تیل پیدا کرنے والی تنظیم اوپیک کے رکن ہیں۔جب کہ اس علاقے میں سب سے زیادہ گیس پیدا کرنے والا ملک قطر ایران کے ساتھ نہ صرف کچھ گیس فیلڈز شئیر کرتا ہے بلکہ خلیج میں ایران کا سب سے قریبی دوست بھی سمجھا جاتا ہے۔

اس راستے کی حفاظت کے لیے امریکا کا پانچواں بحری بیڑہ مستقل بحرین کی بندرگاہ مناما میں لنگرانداز رہتا ہے۔قطر میں امریکی کا سب سے بڑا علاقائی فضائی اڈہ العدید اور امریکی سینٹرل کمان کا ہیڈ کوارٹر قائم ہے۔

اگر آبنائے ہرمز کے تجارتی بہاؤ میں کسی بھی جانب سے کوئی بھی بڑی رکاوٹ پڑتی ہے تو اس کا سیدھا سیدھا مطلب اردگرد کی تیل اور گیس سے مالامال ریاستوں کے علاوہ ان تمام چھوٹے بڑے ممالک سے براہِ راست مخاصمت مول لینا ہے جن کا دار و مدار آبنائے ہرمز سے گذرنے والی انرجی پر ہے۔

آبنائے ہرمز سے گذرنے والا سڑسٹھ فیصد تیل بھارت ، چین ، جاپان اور جنوبی کوریا کو جاتا ہے۔دس فیصد تیل امریکا اور تئیس فیصد یورپ پہنچتا ہے۔

ایسا نہیں کہ آبنائے ہرمز سے گذرنے والی ٹریفک کبھی تعطل کا شکار نہیں ہوئی۔انیس سو اسی سے اٹھاسی تک عراق ایران جنگ کے دوران دونوں ممالک نے ایک دوسرے کا تیل لے جانے والے جہازوں کو نشانہ بنایا۔اس امر کے باوجود کہ تب اومان کو چھوڑ کے تمام خلیجی ریاستیں صدام حسین کی دامے درمے پشت پناہی کر رہی تھیں آبنائے ہرمز بند نہیں ہوئی۔ انیس سو اٹھاسی میں ایرانی بحری حدود کے اندر امریکی جنگی بحری جہاز یو ایس ایس ونسنٹ نے ایران کے سویلین طیارے کو مار گرایا جس میں دو سو نوے مسافر سوار تھے۔اس واقعہ کے بعد جنگ بندی کا اعلان ہو گیا۔

عراق ایران جنگ کے بعد بھی انفرادی حملے اور دہشت گردی کے واقعات ہوتے رہے۔مثلاً دو ہزار دس میں القاعدہ نے خلیجِ فارس میں ایک جاپانی جہاز کو نشانہ بنایا۔دو ہزار بارہ میں مغربی ممالک بشمول امریکا نے ایران کے جوہری پروگرام میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے ایرانی تیل کی فروخت پر پابندی لگائی تب بھی ایران نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔

مئی دو ہزار انیس میں آبنائے ہرمز کے نزدیک دو سعودی آئل ٹینکرز سمیت چار جہازوں کو تخریب کاری کا نشانہ بنایا گیا مگر ایران نے اس واردات میں ملوث ہونے کی تردید کی۔اس واقعہ کے اگلے ماہ خلیج میں دو اور آئل ٹینکرز کو بارودی سرنگوں سے نقصان پہنچا۔

گزشتہ برس اپریل میں جب دمشق میں ایرانی سفارتخانے کو اسرائیلی فضائیہ نے تباہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان پہلی بار میزائیلوں کا تبادلہ ہوا تو ایران نے خلیج میں ایک کنٹینر شپ کو اسرائیل کے لیے رسد لے جانے کے الزام میں عارضی ضبط کر لیا ۔

بحیرہ روم اور بحیرہ قلزم کو ملانے والی نہر سویز انیس سو سڑسٹھ اور انیس سو تہتر کی عرب اسرائیل جنگوں کے درمیانی عرصے اور بعد میں بھی کئی برس تباہ شدہ جہازوں سے اٹی رہی۔آج کل بحیرہ قلزم اور بحرِ ہند کو ملانے والی گذرگاہ باب المندب یمنی ہوثیوں کی ناکہ بندی کی زد میں ہیں۔مگر بین الاقوامی جہاز رانی کا بہاؤ تب بھی جاری ہے۔بس اتنی دقت ہے کہ اب یورپ اور ایشیا کے درمیان سفر کرنے والے جہاز بحیرہ قلزم کے پر خطر راستے کو استعمال کرنے کے بجائے افریقہ کے گرد گھومنے والے طویل مگر مہنگے راستے سے آ جا رہے ہیں۔

اسی طرح آگر وسطی امریکا کو کاٹ کر بحیر اوقیانوس اور بحرالکاہل کو ملانے والے پاناما کینال بند ہو جائے تو جہاز جنوبی امریکا کا طویل چکر کاٹ کے نکل سکتے ہیں۔اگر جنوب مشرقی ایشیا کی آبنائے ملاکا کسی سبب بند ہو جائے تو بحری ٹریفک ملیشیا اور سماٹرا کے درمیان والا بحری راستہ استعمال کر سکتی ہے۔

مگر آبنائے ہرمز اس اعتبار سے نازک راہداری ہے کہ اس کا کوئی متبادل نہیں۔البتہ آبنائے کے دھانے پر واقع تین ممالک نے کسی ناگہانی کی صورت میں تیل کی ترسیل بحال رکھنے کے لیے آبنائے ہرمز سے بالا بالا جزوی انتظام ضرور کر لیا ہے۔

مثلاً سعودی عرب نے مشرق تا مغرب ایک متبادل پائپ لائن تعمیر کی ہے جس کی ترسیلی گنجائش ستر لاکھ بیرل روزانہ تک ہے۔یہ پائپ لائن تیل سے مالامال مشرقی پٹی سے خلیج اومان تک بچھائی گئی ہے۔سعودیوں نے خلیج فارس سے بحیرہ قلزم تک آر پار ایمرجنسی پائپ لائن بھی بچھائی ہے جس کی گنجائش پانچ لاکھ بیرل روزانہ تک ہے۔

جب کہ متحدہ عرب امارات نے بھی خلیجِ اومان سے متصل فجیرہ آئل ٹرمنل تک ایک پائپ لائن بچھائی ہے جس کی گنجائش پندرہ لاکھ بیرل روزانہ ہے۔جب کہ ایران نے آبنائے ہرمز کے تنگ راستے کی ممکنہ ناکہ بندی کے اثرات سے خود کو بچانے کے لیے خلیجِ اومان کے دہانے پر قائم جسک کی بندرگاہ تک ایک پائپ لائن بچھائی ہے جس کی روزانہ گنجائش پینتیس لاکھ بیرل روزانہ ہے۔تاہم ایران اس پائپ لائن کو فی الحال اپنی پوری گنجائش کے اعتبار سے استعمال نہیں کر رہا۔

ایران ، امارات اور سعودی عرب تو آبنائے ہرمز کی کسی ناکہ بندی کے دوران تیل کی ترسیل جزوی طور برقرار رکھ پائیں گے۔عراق بھی ترکی اور شام کے راستے اپنے تیل کی پیداوار کسی حد تک باہر نکال سکتا ہے۔مگر بحرین ، قطر ، کویت اور عراق تو پوری طرح خلیجِ فارس کے پنجرے میں قید ہیں۔اسی لیے تو ان سب کا دار و مدار امریکا کی حفاظتی چھتری پر ہے۔جس کے عوض امریکا ان سے مختلف اشکال میں بھاری معاوضہ وصول کرتا ہے۔

(وسعت اللہ خان کے دیگر کالم اور مضامین پڑھنے کے لیے bbcurdu.

com اورTweeter @WusatUllahKhan.پر کلک کیجیے)

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لاکھ بیرل روزانہ پائپ لائن ایران کے ایران نے ہے جس کی تیل کی کے لیے

پڑھیں:

 بابراعظم کا ٹی20 کرکٹ میں اعزاز، روہت شرما کا ریکارڈ توڑ دیا

لاہور:

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم نے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے دوسرے میچ میں ٹی20 کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان 3 میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ کھیلا گیا جہاں قومی ٹیم نے بہترین بولنگ اور بیٹنگ کا مظاہرہ کر کے مہمان ٹیم کو باآسانی 9 وکٹوں سے شکست دے دی اور سیریز بھی 1-1 سے برابر کردی۔

پاکستان نے جنوبی افریقہ کی جانب سے دیا گیا 111 رنز کا ہدف 14 ویں اوور کی پہلی گیند پر 112 رنز بنا کر حاصل کرلیا، جس میں نوجوان اوپنر صائم ایوب کی دلکش اننگز بھی شامل تھی۔

صائم ایوب نے طویل عرصے بعد فارم حاصل کرتے ہوئے 38 گیندوں پر 6 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 71 رنز بنائے جبکہ بولنگ میں سلمان مرزا نے 4 اوور کے کوٹے میں صرف 14 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کی اور فہیم اشرف نے سب سے زیادہ 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

سلمان مرزا کو جنوبی افریقہ کے خلاف شان دار بولنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

بابر اعظم نے 18 گیندوں کا سامنا کرکے ایک چوکے کی مدد سے 11 رنز بنائے تاہم انہوں نے اس دوران ٹی20 کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا بھارت کے سابق کپتان روہت شرما کا ریکارڈ توڑ دیا۔

بابراعظم نے ٹی20 کرکٹ میں سب سے زیادہ 4 ہزار 234 رنز بنائے ہیں، انہوں نے یہ سنگ میل 130 میچوں کی 123 اننگز میں 39.57 کی اوسط سے حاصل کیا ہے۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے ٹی20 کیریئر میں 3 سنچریاں اور 36 نصف سنچریاں بنا رکھی ہیں اور ان کا اسٹرائیک ریٹ 128.77 ہے۔

بھارت کے سابق کپتان روہت شرما نے 159 میچوں میں 151 اننگز کھیل کر 32.05 کی اوسط سے 4 ہزار 231 رنز بنا کر سب سے زیادہ ٹی20 رنز بنانے کا ریکارڈ قائم کیا تھا، انہوں نے سب سے زیادہ 5 سنچریوں کا مشترکہ ریکارڈ بھی بنایا ہے۔

ٹی20 میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹرز کی فہرست میں ویرات کوہلی تیسرے نمبر پر ہیں، جنہوں نے 117 اننگز میں 48.69 کی شان دار اوسط کے ساتھ 4 ہزار 188 رنز بنائے ہیں۔

انگلینڈ کے تجربہ کار بیٹر جوز بٹلر نے 132 اننگز میں 35.49 کی اوسط اور 148.97 کے اسٹرائیک ریٹ سے 3 ہزار 869 رنز بنا رکھے ہیں اور فہرست میں چوتھے نمبر پر ہیں۔

پانچویں نمبر پر آئرلینڈ کے پال اسٹرلنگ ہیں، جنہوں نے 150 اننگز میں 26.69 کی اوسط سے 3 ہزار 710 رنز بنائے ہیں اور نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل 118 اننگز میں 31.81 کی اوسط سے 3 ہزار 531 رنز بنا کر چھٹے نمبر پر ہیں۔

پاکستان کے محمد رضوان نے 106 میچ کھیلے ہیں اور 93 اننگز میں 47.41 کی اوسط اور 125.37 کے اسٹرائیک ریٹ سے 3 ہزار 414 ٹی20 رنز بنائے ہیں اور اس فہرست میں ان کا نمبر 6 ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • طالبان افغانستان کو قبرستان بنائے رکھنا چاہتے ہیں
  • ایران امریکا ڈیل بہت مشکل ہے لیکن برابری کی بنیاد پر ہوسکتی ہے
  •  بابراعظم کا ٹی20 کرکٹ میں اعزاز، روہت شرما کا ریکارڈ توڑ دیا