Jasarat News:
2025-08-01@21:11:53 GMT

اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعدمرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق مانیٹری پالیسی کے تحت شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔ پالیسی کمیٹی کے مطابق مئی 2025ء میں افراط زر توقعات کے مطابق 3.

5 فیصد رہی جب کہ مہنگائی میں معمولی کمی ہوئی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 26 20ء میں مہنگائی بڑھ کر ہدف کے مطابق مستحکم ہو جائے گی،اقتصادی نمو بتدریج بڑھ رہی ہے، تجارتی خسارے میں مستقل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور مالی رقوم کی آمد کمزور ہے، بجٹ کے مجوزہ اقدامات تجارتی خسارے میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں۔مرکزی بینک کے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی حقیقی جی ڈی پی نمو 2.7 فیصد بتائی گئی ہے،آئندہ مالی سال معاشی ترقی کا ہدف 4.2 فیصد ہے،تجارتی خسارے میں اضافے کے باوجود اپریل میں کرنٹ اکاؤنٹ متوازن رہا،اسٹیٹ بینک کے زرِمبادلہ ذخائر بڑھ کر 11.7 ارب ڈالر ہوگئے،شرح سود مہنگائی کو5 سے 7فیصد پر مستحکم رکھنے کے لیے معقول ہے۔ دوسری ششماہی کے دوران معیشت کی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوا،جی ڈی پی نمو بڑھ کر 3.9 فیصد تک پہنچ گئی جب کہ اہم فصلوں کی پیداوار میں خاصی کمی ہوئی۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ زراعت کے شعبے نے رواں مالی سال کمزور کارکردگی کا مظاہرہ کیا، آئندہ مالی سال صنعت اور خدمات کے شعبے معاشی ترقی کو بڑھاتے رہیں گے،آئندہ مالی سال حقیقی جی ڈی پی کی نمو مزید بڑھے گی،اپریل2025ء میں جاری کھاتہ تقریباً متوازن رہا،10ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ 1.9 ارب ڈالر سرپلس رہا، حالیہ بجٹ کے اقدامات کا مہنگائی پر محدود اثر پڑے گا ۔دوسری جانب صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ اسٹیسٹس کو برقرار رکھنے پر پاکستان کی کاروباری، صنعتی اورتاجر برادری مانیٹری پالیسی سے مایوس ہے کیونکہ یہ کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کے مقابلے میں بھاری پریمیم پر مبنی ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے اپنے پیر کو ہونے والے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو برقرار رکھا ہے۔ صدر ایف پی سی سی آئی، عاطف اکرام شیخ، نے روشنی ڈالی کہ افراط زر کے حکومت کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق مئی 2025 میں افراط زر 3.50 فیصد رہاہے لیکن پالیسی کی شرح آج بھی 11.0 فیصد پر برقرار ہے جو کہ افراط زر کے مقابلے میں 750 بیسس پوائنٹس کے پریمیم کی عکاسی کرتی ہے اور یہ معاشی کامن سینس کے خلاف ہے۔ادھر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد کی بلند سطح پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ضرورت سے زیادہ محتاط اور منفی اثرات کا حامل فیصلہ قرار دیا ہے جو مہنگائی میں کمی اور صنعتی مسابقت کی گرتی ہوئی حالت کے تناظر میں نامناسب ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک کے مطابق افراط زر مالی سال فیصد پر

پڑھیں:

پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرکے اسٹیٹ بینک نے بزنس کمیونٹی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، احمد عظیم علوی

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر احمد عظیم علوی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی بینک نے پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لانے کے بزنس کمیونٹی کے دیرینہ مطالبے کو نظر انداز کرکے تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ جب ملک میں مہنگائی کی شرح میں واضح کمی واقع ہوئی ہے تو ایسے میں پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنا باعثِ تشویش ہے۔ انہوں نے وزیرِ خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فیصلے کی ٹھوس وجوہات قوم کے سامنے لائیں اور بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لیں۔احمد عظیم علوی نے مزید کہا کہ پاکستان کو معرکہ حق میں فتح کے بعد عالمی سطح پر اچھے سگنل مل رہے ہیں اور ملک کامیابی کی جانب بڑھ رہا ہے ایسے میں یہ فیصلہ غیر موزوں اور ترقی کے راستے میں رکاوٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ساری قوم اس وقت یکجہتی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور یہ وقت ہے کہ معاشی میدان میں کامیابیاں سمیٹی جائیں۔

آسٹریلیا کا 16سال سے کم عمربچوں پر یوٹیوب کے استعمال پر پابندی کا اعلان

انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی طویل عرصے سے یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ، یعنی5 سے6 فیصد تک لایا جائے تاکہ کاروباری سرگرمیوں میں بہتری آئے، سرمایہ کاری بڑھے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں لیکن 11 فیصد شرح سود برقرار رکھ کر سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کو مایوس کیا گیا۔احمد عظیم علوی نے امید ظاہر کی کہ حکومت، وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لیں گے اور معیشت کی بحالی کے لیے مثبت اقدامات کریں گے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سٹیٹ بینک کا شرح سود کو برقرار رکھنے کا فیصلہ انتہائی محتاط ہے ؛ گوہر اعجاز
  • مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کی پریس کانفرنس
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود کو برقرار رکھنے کا اعلان مایوس کن اور حکومت کی معیشت کے حوالے سے بدترین پالیسیوں کا آئینہ دارہے، سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی زاہد اقبال چوھدری
  • اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود 11 فیصد پر برقرار
  • پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرکے اسٹیٹ بینک نے بزنس کمیونٹی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، احمد عظیم علوی
  • سٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • اسٹیٹ بنیک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
  • اسٹیٹ بینک شرحِ سود سنگل ڈیجیٹ پر لانے کا اعلان کرے:زاھد اقبال چودھری