Jasarat News:
2025-06-17@12:44:21 GMT

اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعدمرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق مانیٹری پالیسی کے تحت شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔ پالیسی کمیٹی کے مطابق مئی 2025ء میں افراط زر توقعات کے مطابق 3.

5 فیصد رہی جب کہ مہنگائی میں معمولی کمی ہوئی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 26 20ء میں مہنگائی بڑھ کر ہدف کے مطابق مستحکم ہو جائے گی،اقتصادی نمو بتدریج بڑھ رہی ہے، تجارتی خسارے میں مستقل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور مالی رقوم کی آمد کمزور ہے، بجٹ کے مجوزہ اقدامات تجارتی خسارے میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں۔مرکزی بینک کے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی حقیقی جی ڈی پی نمو 2.7 فیصد بتائی گئی ہے،آئندہ مالی سال معاشی ترقی کا ہدف 4.2 فیصد ہے،تجارتی خسارے میں اضافے کے باوجود اپریل میں کرنٹ اکاؤنٹ متوازن رہا،اسٹیٹ بینک کے زرِمبادلہ ذخائر بڑھ کر 11.7 ارب ڈالر ہوگئے،شرح سود مہنگائی کو5 سے 7فیصد پر مستحکم رکھنے کے لیے معقول ہے۔ دوسری ششماہی کے دوران معیشت کی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوا،جی ڈی پی نمو بڑھ کر 3.9 فیصد تک پہنچ گئی جب کہ اہم فصلوں کی پیداوار میں خاصی کمی ہوئی۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ زراعت کے شعبے نے رواں مالی سال کمزور کارکردگی کا مظاہرہ کیا، آئندہ مالی سال صنعت اور خدمات کے شعبے معاشی ترقی کو بڑھاتے رہیں گے،آئندہ مالی سال حقیقی جی ڈی پی کی نمو مزید بڑھے گی،اپریل2025ء میں جاری کھاتہ تقریباً متوازن رہا،10ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ 1.9 ارب ڈالر سرپلس رہا، حالیہ بجٹ کے اقدامات کا مہنگائی پر محدود اثر پڑے گا ۔دوسری جانب صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ اسٹیسٹس کو برقرار رکھنے پر پاکستان کی کاروباری، صنعتی اورتاجر برادری مانیٹری پالیسی سے مایوس ہے کیونکہ یہ کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کے مقابلے میں بھاری پریمیم پر مبنی ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے اپنے پیر کو ہونے والے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو برقرار رکھا ہے۔ صدر ایف پی سی سی آئی، عاطف اکرام شیخ، نے روشنی ڈالی کہ افراط زر کے حکومت کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق مئی 2025 میں افراط زر 3.50 فیصد رہاہے لیکن پالیسی کی شرح آج بھی 11.0 فیصد پر برقرار ہے جو کہ افراط زر کے مقابلے میں 750 بیسس پوائنٹس کے پریمیم کی عکاسی کرتی ہے اور یہ معاشی کامن سینس کے خلاف ہے۔ادھر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد کی بلند سطح پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ضرورت سے زیادہ محتاط اور منفی اثرات کا حامل فیصلہ قرار دیا ہے جو مہنگائی میں کمی اور صنعتی مسابقت کی گرتی ہوئی حالت کے تناظر میں نامناسب ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک کے مطابق افراط زر مالی سال فیصد پر

پڑھیں:

مالی سال 2025 کی آخری مانیٹری پالیسی، اجلاس آج ہوگا

فائل فوٹو

مالی سال 2025 کی آخری مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا۔

مالیاتی ماہرین کے مطابق شرح سود برقرار رکھے جانے کا امکان ہے، اسٹیٹ بینک کا پالیسی ریٹ 11 فیصد ہے۔

اسٹیٹ بینک جون 2024 سے شرح سود میں کمی کررہا ہے، جون 2024 سے تاحال آٹھ اجلاسوں میں شرح سود 11 فیصد کم کی گئی ہے۔

دوسری جانب کاروباری طبقے نے مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود سنگل ڈیجٹ میں لائی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • سٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • سٹیٹ بینک کا مانیٹری پالیسی کا اعلان ، شرح سود 11فیصد پر برقرار
  • سٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا بڑا اعلان، شرحِ سود 11 فیصد پر برقرار
  • اسٹیٹ بینک نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا
  • مالی سال 2025 کی آخری مانیٹری پالیسی، اجلاس آج ہوگا
  • اسٹیٹ بینک نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان کل کریگا،شرح سود 11فیصد پر برقرار رکھنے کا امکان