data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب میں ادارہ امورحرمین کی جانب سے ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لیے مسجد الحرام کے دروازوں پر مصنوعی ذہانت سے لیس جدید ٹیکنالوجی کا نظام نصب کردیا گیا،جو انتہائی اہم ثابت ہو رہا ہے۔ جدید ترین ای آئی سسٹم سے آراستہ ٹیکنالوجی سے رش کو منظم طور پر سنبھالنے کی سہولت ملتی ہے۔ مسجد الحرام میں آنے اور باہر جانے والے زائرین کی تعداد کا درست تعین جدید ترین سینسرز اور حساس کیمروں کی مدد سے کیا جا سکتا ہے۔ انتظامیہ کو یہ سہولت ہوتی ہے کہ وہ رش والے مقامات پر لوگوں کو جانے سے روک کر دوسرا راستہ کھول دیتے ہیں ۔ مصنوعی ذہانت سے لیس یہ سسٹم جو حساس کیمروں اور سکینرز پرمشتمل ہے، زائرین کی سلامتی کے لیے اہم ثابت ہو رہا ہے۔سینسرز اور حساس کیمروں پر مشتمل جدید ترین سسٹم کے ذریعے خاص کر صحن مطاف کی صورتحال کا درست طور پر اندازہ کیا جا سکتا ہے جس کے بعد زائرین کی تعداد کو دیگر مقامات میں تقسیم کرنے میں مدد ملتی ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں عازمین کی علمی آگاہی کے لیے حرمین شریفین میں دینی امور کے ادارے کی جانب سے مسجد الحرام کی لائبریری میں خاص سہولت فراہم کی ہے۔حرمین میں دینی امور کے سربراہ شیخ ڈاکٹرعبدالرحمن السدیس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مسجد الحرام کی لائبریری مذہبی علم پھیلانے اورعالمی سطح ہر اعتدال پسند سوع کو فروغ دینے کیلیے ایک ثقافتی تعلیمی پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مسجد الحرام کی لائبریری سے نہ صرف عام طلبہ بلکہ حرمین شریفین کے زائرین بھی مستفیض ہوتے اورعلم حاصل کرتے ہیں۔شیخ السدیس کے مطابق رواں برس لائبریری میں مختلف زبانوں پرمبنی اہم علمی و فکری کتب کی فراہمی کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ دنیا بھر سے آنے والے عازمین اس نایاب خزانے سے مستفید ہوسکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مسجد الحرام

پڑھیں:

ایران کا جدید ترین خودکش ڈرون استعمال کرنے کا اعلان، اسرائیلی دفاعی نظام کے لیے بڑا چیلنچ

ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی ایئروسپیس فورس نے پیر کے روز اپنے جدید ترین خودکش ڈرون "شاہد-107" کا باضابطہ طور پر انکشاف کیا جو دشمن اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق یہ بغیر پائلٹ کا فضائی ہتھیار طویل فاصلے تک مار کرنے اور دشمن کے دفاعی نظام کو چکما دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

جاری کردہ تصاویر کے مطابق شاہد-107 ایک پسٹن انجن سے لیس ہے جو اسے 1500 کلومیٹر سے زائد فاصلے تک پرواز کرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے جو کہ خطے میں موجود کسی بھی دشمن ہدف تک رسائی کے لیے کافی ہے۔

حال ہی میں منظر عام پر آنے والی ایک تصویر میں ایرانی ساختہ ایک ڈرون جو شہید-107 سے مشابہت رکھتا ہے، اسرائیل کے زیرِ قبضہ علاقوں میں موجود Arrow 3 ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم کے قریب دیکھا گیا۔

اگر اس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ ایران کی ڈرون ٹیکنالوجی کی ایک بڑی پیش رفت ہوگی جو صیہونی ریاست کے جدید اور کثیر پرتوں والے دفاعی نظام میں شگاف ڈالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

یہ پڑھیں: "ایسا دھماکا پہلے کبھی نہیں سنا"، تل ابیب سے اسرائیلی صحافی کا حیران کن بیان

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر شاہد-107 جیسے ڈرونز کو جتھوں (Swarm) کی صورت میں استعمال کیا جائے تو یہ اسرائیل کے دفاعی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں اور اس کے ردعمل کی صلاحیت کو کمزور کر سکتے ہیں۔

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی طاقت کے مظاہرے جاری ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں خوراک حاصل کرنے کے لیے جمع ہجوم پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 51 فلسطینی شہید
  • خیبر پختونخواہ میں صحت کے شعبے میں اسرائیل نواز بین الاقوامی این جی اوز کا اثرورسوخ، حساس انکشافات منظرعام پر
  • ایران کا جدید ترین خودکش ڈرون استعمال کرنے کا اعلان، اسرائیلی دفاعی نظام کے لیے بڑا چیلنچ
  • مقبوضہ علاقے چھوڑدیں، یہ مستقبل میں ناقابلِ رہائش ہو جائیں گے، ایرانی فوج کا اسرائیلی شہریوں کو انتباہ
  • موسم گرما کا انمول تحفہ: جامن، ذائقے کے ساتھ شفا بخش فوائد کا خزانہ
  • اسرائیل کو ایرانی حملوں کیلیے فضائی حدود استعمال نہ کرنے دی جائے، عراق کا امریکا سے مطالبہ
  • پنجاب حکومت کا بڑا اقدام: مصنوعی ذہانت پر مبنی میڈیا مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ
  • خلیفہ سوم عثمانؓنے دین اسلام کیلیے اپنی دولت بے دریغ استعمال کی
  • امریکا، اسرائیل کو ایران پر حملوں کیلیے ہماری فضائی حدود استعمال کرنے سے روکے؛ عراق