مسجد الحرام میں ہجوم کو کنٹرول کرنے کیلیے مصنوعی ذہانت کا استعمال
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب میں ادارہ امورحرمین کی جانب سے ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لیے مسجد الحرام کے دروازوں پر مصنوعی ذہانت سے لیس جدید ٹیکنالوجی کا نظام نصب کردیا گیا،جو انتہائی اہم ثابت ہو رہا ہے۔ جدید ترین ای آئی سسٹم سے آراستہ ٹیکنالوجی سے رش کو منظم طور پر سنبھالنے کی سہولت ملتی ہے۔ مسجد الحرام میں آنے اور باہر جانے والے زائرین کی تعداد کا درست تعین جدید ترین سینسرز اور حساس کیمروں کی مدد سے کیا جا سکتا ہے۔ انتظامیہ کو یہ سہولت ہوتی ہے کہ وہ رش والے مقامات پر لوگوں کو جانے سے روک کر دوسرا راستہ کھول دیتے ہیں ۔ مصنوعی ذہانت سے لیس یہ سسٹم جو حساس کیمروں اور سکینرز پرمشتمل ہے، زائرین کی سلامتی کے لیے اہم ثابت ہو رہا ہے۔سینسرز اور حساس کیمروں پر مشتمل جدید ترین سسٹم کے ذریعے خاص کر صحن مطاف کی صورتحال کا درست طور پر اندازہ کیا جا سکتا ہے جس کے بعد زائرین کی تعداد کو دیگر مقامات میں تقسیم کرنے میں مدد ملتی ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں عازمین کی علمی آگاہی کے لیے حرمین شریفین میں دینی امور کے ادارے کی جانب سے مسجد الحرام کی لائبریری میں خاص سہولت فراہم کی ہے۔حرمین میں دینی امور کے سربراہ شیخ ڈاکٹرعبدالرحمن السدیس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مسجد الحرام کی لائبریری مذہبی علم پھیلانے اورعالمی سطح ہر اعتدال پسند سوع کو فروغ دینے کیلیے ایک ثقافتی تعلیمی پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مسجد الحرام کی لائبریری سے نہ صرف عام طلبہ بلکہ حرمین شریفین کے زائرین بھی مستفیض ہوتے اورعلم حاصل کرتے ہیں۔شیخ السدیس کے مطابق رواں برس لائبریری میں مختلف زبانوں پرمبنی اہم علمی و فکری کتب کی فراہمی کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ دنیا بھر سے آنے والے عازمین اس نایاب خزانے سے مستفید ہوسکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مسجد الحرام
پڑھیں:
ویمنز ایونٹس میں شریک تمام ایتھلیٹس کیلیے جینڈر ٹیسٹ لازمی قرار
کراچی:ورلڈ ایتھلیٹکس نے ویمنز ایونٹس میں شرکت کرنے والی تمام کھلاڑیوں کے لیے جینڈر ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا۔
ورلڈ ایتھلیٹکس کے مطابق اس اقدام کا مقصد خواتین کے مقابلوں کی شفافیت اور منصفانہ سطح کو برقرار رکھنا ہے۔ کھلاڑی کو ’’ایس آر وائی‘‘ نامی ٹیسٹ زندگی میں ایک بار ہی کروانا ہوگا۔
آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ جن کھلاڑیوں کے ٹیسٹ نتائج منفی ہوں گے وہی خواتین کیٹیگری میں شرکت کر سکیں گی اور ورلڈ چیمپیئن شپ میں شرکت کی خواہشمند ایتھلیٹکس کو یکم ستمبر تک ٹیسٹ کے نتائج لازمی جمع کروانے ہوں گے۔
واضح رہے کہ امریکا کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق ٹرانسجینڈرز کو خواتین کے کھیلوں میں مقابلہ کرنے سے روک دیا تھا۔