صیہونی انتظامیہ کو اپنے لاکھوں غیر محفوظ شہریوں کی فکر لاحق ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
ریاستی محتسب نے 16 جون کو تل ابیب اور اس کے ان نواحی علاقوں کا دورہ کیا، جو ایرانی حملوں سے متاثر ہوئے تھے، وہیں انہون نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا کہ لاکھوں اسرائیلی شہریوں کو ایرانی میزائل حملوں سے مناسب تحفظ حاصل نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی حملوں کے بعد صیہونی انتظامیہ کو اپنے لاکھوں غیر محفوظ شہریوں کی فکر لاحق ہوگئی، جنہیں زیر زمین محفوظ ٹھکانوں سمیت دیگر حفاظتی ٹھکانوں تک رسائی نہیں۔ اسرائیلی حکومت کی جانب سے تقریبا پورے ملک میں جنگ کی صورت میں حفاظتی ٹھکانے بنائے گئے ہیں، جنہیں ہنگامی حالات میں استعمال کیا جاتا ہے لیکن ایرانی حملوں کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ کم سے کم 26 لاکھ اسرائیلی افراد محفوظ ٹھکانوں تک رسائی سے محروم ہیں۔
اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے ریاستی محتسب کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کم سے کم 26 لاکھ اسرائیلی محفوظ ٹھکانوں تک رسائی سے محروم ہیں جو ایرانی حملوں میں آسانی سے شکار ہو سکتے ہیں۔ ریاستی محتسب نے 16 جون کو تل ابیب اور اس کے ان نواحی علاقوں کا دورہ کیا، جو ایرانی حملوں سے متاثر ہوئے تھے، وہیں انہون نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا کہ لاکھوں اسرائیلی شہریوں کو ایرانی میزائل حملوں سے مناسب تحفظ حاصل نہیں۔
ان کے مطابق 2020 میں حکومت نے رپورٹ شائع کی تھی جس میں ریاست اسرائیل میں تحفظ کے خلا کی نشاندہی کی گئی تھی، اس وقت تقریباً 26 لاکھ شہری ایسے علاقوں میں رہ رہے تھے جہاں انہیں مناسب پناہ میسر نہیں تھی۔ ان کے مطابق ایرانی حملوں کے وقت میں لاکھوں اسرائیلی شہری غیر محفوظ حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جب کہ بعض سرکاری سرکاری پناہ گاہیں ناکارہ ہیں۔
یروشلم پوسٹ کے مطابق خصوصی طور پر جنوبی تل ابیب، نیگیو، اور عرب قصبوں میں لاکھوں اسرائیلی محفوظ ٹھکانوں سے محروم ہیں اور وہ اس وقت غیر محفوظ گھروں میں رہائش پذیر ہیں، حملے کی صورت میں وہاں زیادہ نقصان ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل کےشمالی علاقوں میں محفوظ ٹھکانوں کی سخت ضرورر ہے، جہاں 39 بستیوں میں سے 23 بستیاں ایسی ہیں جہاں کوئی مناسب پناہ گاہ موجود نہیں اور اسرائیل پر حالیہ ایرانی حملوں کی وجہ سے انہی علاقوں میں زیادہ ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تمرا، سخنین، جدیدی، مکر، مجد الکروم، دیر الاسد، رامی اور نحف جیسی بستیوں میں جن کی آبادی تقریباً 1،50،000 ہے، وہاں ایک بھی محفوظ پناہ گاہ موجود نہیں۔ اسی طرح نہریہ، عکا، صفد، اور کرمیئیل جن کی مجموعی آبادی تقریباً 2،00،000 ہے، وہاں درجنوں عوامی پناہ گاہیں موجود ہیں۔ رپورٹ میں اسرائیلی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بتایا گیا کہ مذکورہ علاقوں کے شہری جنگی خطرات کے مقابلے میں شدید غیر محفوظ حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لاکھوں اسرائیلی محفوظ ٹھکانوں ایرانی حملوں غیر محفوظ حملوں سے کے مطابق
پڑھیں:
اسرئیلی وزیراعظم سے ملاقات : اسرائیل بہترین اتحاد ی، امریکی وزیرخارجہ: یاہوکی ہٹ دھرمی برقرار‘ حماس پر پھر حملوں کی دھمکی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ کی جانب سے غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اعلان کیا۔ عالمی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ غزہ جنگ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ حماس اب کسی کے لئے خطرہ نہیں رہے ہیں۔ غزہ کے لوگ ایک بہتر مستقبل کے مستحق ہیں اور یہ بہتر مستقل اس وقت تک شروع نہیں ہو سکتا جب تک حماس کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ اس موقع پر نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کی تعریف کی اور انہیں سب سے بڑا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارکو روبیو کا دورہ ایک ’’واضح پیغام‘‘ تھا کہ امریکہ‘ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ مارکو روبیو نے اسرائیلی مؤقف دہرایا کہ مغربی ممالک کے تیزی سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے عمل سے کوئی فائدہ نہ ہو گا البتہ حماس کے حوصلہ افزائی ہوئی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔ حماس رہنمائوں پر مزید حملوں کی دھمکی دے دی۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں نیتن یاہو نے دوحہ میں حماس قیادت پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا حماس قیادت کہیں بھی ہو اسے نشانہ بنانے کا امکان مسترد نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے تحفظ کے لئے امریکہ کے ساتھ مل کر بھرپور قوت سے کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل کو امریکہ کا بہترین اتحادی قرار دے دیا اور دہشت گردی کے مقابلے میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونے کے عزم کا اظہار کیا۔