اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق، وولکر تُرک نے بنگلہ دیش میں سیاسی جماعتوں اور تنظیموں پر پابندی سے متعلق حالیہ قانونی ترامیم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان اقدامات کو بنیادی انسانی حقوق، خاص طور پر آزادیِ اظہار، اجتماع اور تنظیم سازی کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 59ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وولکر تُرک نے کہا کہ یہ قوانین شہری آزادیوں پر غیر ضروری قدغنیں عائد کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے 5 اگست 2024 کو عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سخت کارروائیوں کا آغاز کیا۔ 12 مئی کو عبوری حکومت نے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت عوامی لیگ اور اس سے وابستہ تنظیموں کی تمام سرگرمیوں، بشمول آن لائن موجودگی، پر پابندی عائد کر دی۔

مذکورہ پابندی اُس وقت تک برقرار رہے گی جب تک انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل عوامی لیگ اور اس کی قیادت کے خلاف مقدمات کا فیصلہ نہیں سناتا، حالیہ ترامیم کے تحت منظور ہونے والے انسدادِ دہشت گردی (ترمیمی) آرڈیننس 2025 نے حکومت کو کسی بھی تنظیم کی سرگرمیاں معطل کرنے کے وسیع اختیارات دے دیے ہیں۔

مزید پڑھیں:

قبل ازیں، اکتوبر 2024 میں عوامی لیگ کے طلبہ ونگ، بنگلہ دیش چھاترو لیگ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر اس پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی اور متعدد ذیلی تنظیمیں بھی اس دائرے میں آ چکی ہیں۔

اگرچہ سیاسی ماحول میں سختیاں بڑھ رہی ہیں لیکن اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک نے اس بات کو خوش آئند قرار دیا کہ عبوری حکومت مختلف سیاسی جماعتوں سے بات چیت کر رہی ہے، انہوں نے زور دیا کہ وہ اصلاحاتی عمل میں بامعنی پیش رفت کی اپیل کرتے ہیں تاکہ ملک میں آزاد، منصفانہ اور جامع انتخابات کے لیے سازگار ماحول پیدا ہو۔

مزید پڑھیں:

دوسری جانب، عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے پریس سیکرٹری شفیقُ العالَم نے اس حکومتی اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی بین الاقوامی مخالفت کی توقع نہیں کیونکہ ان کے بقول دنیا کی کوئی جمہوری قوت ایک ایسی جماعت کی حمایت نہیں کرے گی جو قتل و غارت، آمریت اور کرپشن کی علامت بن چکی ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آزادی اظہار اجتماع اصلاحاتی عمل اقوام متحدہ انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل انسانی حقوق انسداد دہشت گردی ایکٹ بنگلہ دیش تنظیم سازی عبوری حکومت عوامی لیگ ہائی کمشنر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آزادی اظہار اصلاحاتی عمل اقوام متحدہ انسداد دہشت گردی ایکٹ بنگلہ دیش عبوری حکومت عوامی لیگ ہائی کمشنر عبوری حکومت بنگلہ دیش عوامی لیگ

پڑھیں:

غزہ کی صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ شہر کی منظم تباہی کی مذمت کی تاہم کہا کہ اسرائیل کی جانب سے نسل کشی ہو رہی ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ بین الاقوامی عدالتیں کریں گی۔

نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گوتریش نے کہا کہ ہم آبادی کی بڑے پیمانے پر تباہی دیکھ رہے ہیں، اب غزہ شہر کی منظم تباہی ہو رہی ہے، ہم شہریوں کے بڑے پیمانے پر قتل دیکھ رہے ہیں، جس کی مثال مجھے اس وقت سے نہیں ملتی جب سے میں سیکرٹری جنرل بنا ہوں۔

یہ بھی پڑھیے: دوحا میں اسرائیلی حملہ قطر کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے، انتونیو گوتریس

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام قحط، نقل مکانی اور کسی بھی وقت موت کے خطرے جیسے ہولناک حالات سے دوچار ہیں۔ گوتریس کے بقول یہ صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ ان کا اختیار نہیں کہ وہ قانونی طور پر یہ تعین کریں کہ نسل کشی ہو رہی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ ذمہ داری متعلقہ عدالتی اداروں، خصوصاً عالمی عدالت انصاف کی ہے۔

ان کے یہ ریمارکس اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے شائع ہونے والی 72 صفحات پر مشتمل ایک تحقیقاتی رپورٹ کے بعد سامنے آئے جس میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے اور یہ اشتعال انگیزی اسرائیلی ریاست کی اعلیٰ سیاسی اور فوجی قیادت کی جانب سے کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کی انتونیو گوتریس سے ملاقات، خطے کی صورتحال پر گفتگو

رپورٹ کے مطابق ان رہنماؤں میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اسحاق ہرزوگ اور سابق وزیرِ دفاع یوآف گیلنٹ شامل ہیں۔

یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت پہلے ہی نیتن یاہو اور یوآف گیلنٹ کے خلاف بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے، قتلِ عام، ظلم و ستم اور دیگر غیر انسانی جرائم پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کر چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد منظور
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا قطر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
  • غزہ کی صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
  • پاکستان سمیت 15 ممالک کا عالمی ثابت قدم "امدادی بیڑے" کی سلامتی پر اظہار تشویش
  • پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
  • امریکی کانگریس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل
  • دوحہ حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر اقوام متحدہ کی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج جنیوا میں ہوگا