وفاق اور پنجاب کا بجٹ عوام دشمن، پٹرول بم سے مہنگائی کا طوفان آئے گا، مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
وفاق اور پنجاب کا بجٹ عوام دشمن، پٹرول بم سے مہنگائی کا طوفان آئے گا، مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف WhatsAppFacebookTwitter 0 17 June, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے وفاقی اور پنجاب حکومت کے بجٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نئے مالی سال سے قبل ہی عوام پر پٹرول بم گرا دیا گیا ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کی نئی لہر اٹھے گی۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر ڈھائی فیصد نیا ٹیکس عائد کر دیا ہے جو کہ عام آدمی پر براہ راست مہنگائی کا بوجھ ڈالے گا، نئے مالی سال کے آغاز پر پٹرول اور دیگر مصنوعات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کریں گی۔ان کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے تمام اشیائے خورونوش مہنگی ہو جاتی ہیں اور غریب آدمی کی زندگی مزید اجیرن ہو جاتی ہے، انہوں نے وفاقی بجٹ کو “غریب دشمن اور امیر دوست” قرار دیا۔
پنجاب حکومت کے بجٹ پر بات کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ وہاں بھی عوامی مسائل کو نظر انداز کیا گیا ہے، پنجاب کے بجٹ میں زرعی شعبہ مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا اور متاثرہ کسانوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، جعلی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پنجاب کے کسانوں کو 2200 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے اس بار بھی صرف کمیشن والے منصوبوں کو ترجیح دی ہے اور خیبر پختونخوا کی طرح صحت کی مفت سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہمت نہیں کی۔بیرسٹر سیف نے پیشکش کی کہ اگر پنجاب کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں دشواری ہے تو خیبر پختونخوا حکومت تعاون کے لیے تیار ہے، خیبر پختونخوا حکومت نے بانی عمران خان کے وژن کے مطابق بجٹ میں فلاحی منصوبوں کو شامل کیا اور وزیراعلی کی قیادت میں عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرججز ٹرانسفر کیس، درخواست پر دیے گئے دلائل آپس میں ٹکرا رہے ہیں، جسٹس مظہر ججز ٹرانسفر کیس، درخواست پر دیے گئے دلائل آپس میں ٹکرا رہے ہیں، جسٹس مظہر تفتان بارڈر سے 1200پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے ڈی ایم اے کی جانب سے اے جے سی ایل کے ساتھ پارکنگ معاہدہ منسوخ ، بدعنوانی، غفلت اور عوامی نقصان پر فیصلہ کن... عمران خان سیاسی قیدی، رہائی کیلئے تحریک جاری رکھیں گے، وزیراعلی خیبر پختونخوا بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز شامل کی جائیں، سینیٹ کی منظوری کے بغیر فنانس بل غیر آئینی ہوگا، بیرسٹر گوہر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا امریکہ روانہ ، قائمقام چیئرمین کا چارج کس کو ملا؟، تفصیلات سب نیوز پر
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف سب نیوز سیف نے
پڑھیں:
زیارتِ اربعین پر پابندی ناقابلِ قبول ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے، ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا
پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ جہانزیب علی جعفری نے اعلان کیا کہ اگر یہ غیر آئینی اور غیر اخلاقی پابندی فی الفور واپس نہ لی گئی تو جمعہ کے روز ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب علی جعفری اور جنرل سیکریٹری شبیر حسین ساجدی نے پشاور پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے روڈ کے ذریعے زیارت اربعین امام حسینؑ کے سفر پر عائد کی گئی پابندی کو آئین پاکستان، مذہبی آزادی اور قومی معیشت پر سنگین حملہ قرار دیا۔ پریس کانفرنس میں علامہ ارشاد علی، علامہ جمیل شیرازی، علامہ صابر حسین نجفی، علامہ نذیر حسین مطہری، اور صوبے بھر سے تشریف لائے علمائے کرام، تنظیمی ذمہ داران اور زائرین کے نمائندگان کی موجودگی میں علامہ جہانزیب علی جعفری نے اعلان کیا کہ اگر یہ غیر آئینی اور غیر اخلاقی پابندی فی الفور واپس نہ لی گئی تو جمعہ کے روز ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ "اگر زائرین کو اربعین پر بذریعہ روڈ جانے سے روکا گیا تو ملت جعفریہ پاکستان کی ہر گلی، ہر سڑک اور ہر کوچہ کربلا میں بدل جائے گا اور اربعین کا علم پاکستان کے کونے کونے میں بلند کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ زائرین کو ہوائی سفر کے متبادل کے طور پر ہمیشہ سے روڈ کا راستہ اختیار کرنے کی سہولت حاصل رہی ہے، جس سے ایران میں مقدس مقامات کی زیارت کے ساتھ عراق تک رسائی ممکن ہوتی ہے۔ اس پابندی کی وجہ سے زائرین کو نہ صرف روحانی و مذہبی نقصان پہنچا ہے بلکہ مالی اعتبار سے بھی تقریباً 81.66 ارب روپے (یعنی 293 ملین امریکی ڈالر) کا شدید نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ شبیر حسین ساجدی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زائرین کو ان کے آئینی، قانونی اور مذہبی حقوق کے مطابق مکمل سیکیورٹی اور سہولیات فراہم کی جائیں۔ اگر سیکیورٹی کا مسئلہ درپیش ہے تو یہ ریاست کی ناکامی ہے کہ وہ اپنے ہی شہریوں کو محفوظ راستہ دینے سے قاصر ہے، زائرین کے خلاف کیے گئے حکومتی اقدامات پر پارلیمانی تحقیقات بھی کرائی جائیں۔
علامہ جہانزیب جعفری نے کہا کہ جب کرتارپور راہداری ہندو اور سکھ یاتریوں کے لیے کھلی ہے، تو اہل تشیع کے لیے کربلا کے دروازے کیوں بند کیے جا رہے ہیں؟ انہوں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے مطالبہ کیا کہ محسن نقوی کی جانب سے روڈ کے ذریعے زیارت پر عائد کی گئی پابندی پر فی الفور نوٹس لیا جائے اور زائرین کو زیارتِ اربعین کے لیے روڈ کے ذریعے سفر کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں اعلان کیا کہ اگر ہمارے مذہبی جذبات سے کھیلنے کی کوشش کی گئی تو ہم احتجاجی تحریک کا دائرہ کار پورے پاکستان تک وسیع کریں گے۔ یہ ہمارا آئینی اور جمہوری حق ہے جس سے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔