Jasarat News:
2025-06-18@00:18:44 GMT

پی ایس ایل تقریبات اور ہندو ثقافت

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان میں منعقد ہونے والا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ پی ایس ایل (پاکستان سپر لیگ) کافی مقبول ہے۔مئی 2025 کا جاری پی ایس ایل 10 تعطل کا شکار ہوا جب ہندوستان کی جنونی جارحیت کرکٹ اسٹیڈیم تک جا پہنچی تھی۔ ہندوستانی جارحیت کے جواب کو افواج پاکستان نے آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کا نام دیا۔ (جو قرآنی آیت سے ماخوذ اور وقت کے لحاظ سے موزوں ترین تھا) ہندوستان کو منہ توڑ جواب اور جیت کی خوشی میں پی ایس ایل کے ملتوی میچز ایک جشن کی تقریب میں ڈھل گئے جب (پی سی بی) پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل 10 کو فوج کے نام کر دیا۔ کرکٹ بورڈ کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے تین دن آرمی، نیوی، اور ائر فورس کے نام کیے گئے۔ راولپنڈی اسٹیڈیم میں ہونے والا میچ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر دیکھنے کے لیے پہنچے اور ملی نغموں کے دوران نعرہ تکبیر اللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے نعرے مکہ ہوا میں لہرا کر گلوکاروں کو جواب بھی دیا۔ فائنل تقریب کو پاک بحریہ کے نام کیا گیا، خبر کے مطابق معروف گلوکار ابرارالحق نے پرفارمنس کا مظاہرہ کرکے تقریب کو چار چاند لگا دیے۔ مزید رنگ بھرنے کے لیے کئی ڈانسرز ابرار الحق کا ساتھ دینے کے لیے موجود تھیں، مجمع بھی دلی کشادگی کے ساتھ رقاصاؤں کے جسم کی حرکات و سکنات کے ساتھ ہم آہنگ تھا، مرد خواتین اور بچے سب ہی لطف اندوز ہو رہے تھے، لہرا رہے تھے، ناچ رہے تھے، کچھ خواتین اپنے لباس حرکات اور ظاہر سے اپنے آپ کو نمایاں کرنے کی کاوش کرتے ہوئے کیمرہ مین کی نگاہوں کا محور بننے کے لیے کوشاں نظر آئیں۔ مشہور شاعر خمار بارہ بنکوی نے مشاعرہ پر اپنے ایک تبصرہ میں کہا تھا ’’آج کی شاعرات نے مشاعرہ کو مجرا بنا دیا ہے۔ پہلے میں مشاعرہ میں جاتا تھا تو عمر بڑھتی تھی مگر اب مشاعروں میں جانے سے عمر گھٹنے لگی ہے‘‘۔ اسی پیرائے میں بلا تامل کہا جا سکتا ہے کہ آج کے بعض گلوکاروں نے بھنگڑے کو مجرا بنا دیا ہے۔
ظفر آدمی اسے نہ جانیے گا، ہو وہ کیسا ہی صاحبِ فہم و ذکا
جسے عیش میں یادِ خدا نہ رہی، جسے طیش میں خوفِ خدا نہ رہا
فیلڈ مارشل عاصم منیر کو متعدد بار اگلے محاذوں، مورچوں اور مختلف مواقع اور تقاریب میں قرآن مجید کی آیات کی تلاوت اور تفہیم کرتے ہوئے دیکھا گیا، اس پس منظر میں تو فائنل تقریب کا پیش منظر پی سی بی اور پی ایس ایل انتظامیہ کی دیدہ دلیری ہی کہا جا سکتا ہے۔ کیا ’’بنیان مرصوص‘‘ سے جڑی یہ خرافات اور ناچ گانا سراسر احکام قرآنی کی خلاف ورزی بے حیائی اور فواحش کے زمرے میں نہیں آتی ہیں؟۔ پی سی بی اور پی ایس ایل کی انتظامیہ سے سوال بنتا ہے کہ کیا بھنگڑے کے نام پر رقاصاؤں کا ناچ گانا پاکستانی ثقافت ہے یا اسلامی ثقافت ہے یا ہندوستانی ثقافت؟ اس سوال کا جواب ان میں سے کسی کے پاس ہے یا نہیں اس سے قطع نظر علامہ اقبال اپنی ولولہ انگیز شاعری کے ذریعہ ہمیں آشکارا کر گئے ہیں۔
وضع میں تم ہو نصاریٰ تو تمدن میں ہنود
یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کر شرمائیں یہود
معرکہ حق میں فتح جو ربّ کریم کی ایک بہت بڑی رحمت اور عطا تھی اس کا شکر ادا کرتے ہوئے کیا اہل حق کو یہ زیب دیتا ہے کہ فتح کے جشن میں ربّ کی ناراضی مول لیں۔ ہمیں اپنی ثقافت دکھانے کے صرف وہی انداز کیوں یاد رہتے ہیں جن میں ناچ گانا اور موسیقی ہی کے ذریعہ شکر ادا کیا جا رہا ہوتا ہے۔ اللہ اکبر کے نعرے ربّ کی کبریائی کا اعلان اور ساتھ ہی شیطان کو راضی کرنے کے لیے رقص و موسیقی اور تھرکتے ہوئے نسوانی حسن کا اظہار کرتے فنکار۔ نہ جانے ہماری دینی حمیت کو کیا ہو گیا ہے۔
نبی کریم کی سیرتِ مبارکہ میں ہمارے ہر گوشہ زندگی کے لیے رہنمائی ہے، اس میں ثقافت، تہذیب اور تمدن سب ہی شامل ہے۔ اسلام کی تہذیب و ثقافت دو قومی نظریہ کی طرح ہندو ثقافت سے بالکل جدا اور ممتاز ہے۔ اس کی بنیاد وہ اْصول و ضوابط اور افکار و نظریات ہیں جو نبی کریم نے اپنے اْسوہ حسنہ کے ذریعے اْمتِ مسلمہ کو سکھائے۔
دیکھا جائے تو بے حیائی اور فواحش سے ہماری بے حسی کی ذہن سازی اور دیگر عوامل کے ساتھ اس وقت سے ہی شروع ہوجاتی ہے جب ہم ٹیلی ویژن اسکرین پر اپنے اہل خانہ اور بچوں کے ساتھ مختلف کمرشل اشتہارات دیکھنے میں گم ہوتے ہیں جن میں دوپٹے کا کیا سوال ہے، خواتین کو تو نیم برہنہ حلیے اور انتہائی قابل اعتراض حالت میں دکھایا جاتا ہے۔ صابن، شیمپو، چاکلیٹ کا اشتہار ہو یا پنکھے، ریفریجریٹر، اے سی یا کولڈ ڈرنک اور جوشاندے کا اشتہار حتیٰ کہ خواتین کی ذاتی استعمال کی چیزوں کو بھی اب نہیں بخشا گیا ہے۔ پراپرٹی، انٹر نیٹ پرووائڈرز غرض کس کس اشتہار کا نام لیا جائے۔ خواتین کے برانڈڈ سوٹ کا کوئی بھی پیکٹ اٹھا کر دیکھ لیجیے، کسی نہ کسی خاتون کی تصویر اداؤں کے ساتھ اس سوٹ کی ماڈلنگ کی موجود ہوگی جس میں دوپٹا جس مقصد کے لیے پہنا جاتا ہے اس مقصد کو وہ آوازیں دے دے کر شرمندہ کر رہا ہوتا ہے اور اگر اس پیکٹ کے اندر موجود کپڑے کو دیکھیں تو بعض کپڑے اتنے باریک ہوتے ہیں کہ دینی حمیت اس کو گوارا نہیں کرتی کہ اس طرح مسلمان بیبیاں زیب تن کریں۔ سوچیے خواتین کو قابل اعتراض یا نیم عریاں لباس میں اور کلوز اپ کے ساتھ کیوں کمرشل اشتہارات میں دکھایا جارہا ہے، اس کی وجہ اس کے سوا اور کیا ہوسکتی ہے کہ اشتہار میں آنے والی مصنوعات کے مالکان کو یقین ہے کہ جب تک عورت کو اور اس کی نمائش کو اپنی مصنوعات کے ساتھ نتھی کرکے اشتہار نہیں دکھائیں گے لوگ ان کی مصنوعات کی جانب متوجہ نہیں ہوں گے۔
پاکستان کرکٹ میں ناچ گانے کی ان خرافات کا یہ پہلا موقع نہیں ہے، ایشیا کپ ہو، اسٹیڈیم کی افتتاحی تقریبات کا بہانا ہو یا پی ایس ایل، فحاشی اور عریانی کے فروغ کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا جاتا جیسا کہ اب ’’بنیان مرصوص‘‘ سے جڑی تقریب میں کیا گیا۔ بھلا کھیل کا ناچ گانے اور بھنگڑے سے کیا رشتہ اور تعلق، اگر کچھ بھی تعلق ہے تو اسے ہم ہندو ثقافت سے ہی موسوم کریں گے۔ شکر کے جذبات کا اظہار کرنے میں بھی اہل حق کا جداگانہ انداز ہونا چاہیے، اتنے بڑے دشمن پر ربّ کریم نے جس طرح فتح کے ذریعہ عزت بخشی اس پر تو مزید ربّ کی طرف جھکنے اور شکر ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ہمارے معاشرے کے وہ چند تضادات ہیں جن کی نشاندہی کی اور بگڑی ذہنیت کے علاج کی کافی و شافی ضرورت ہے۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ معاشرے میں قرآنی تعلیمات کا فقدان ہے لیکن چند چیزیں ایسی ہیں کہ اگر ہم ان کو دینی تعلیمات کے حوالے سے اہمیت نہ بھی دیں تب بھی یہ ہماری روایات کے بھی برخلاف ہیں جس میں اہم ترین چیز حیا کا فقدان ہے، رسول کریمؐ کے ارشاد مبارک کا مفہوم ہے ’’جب تم حیا نہ کرو تو جو چاہے کرو‘‘ ہمارا المیہ یہ ہے کہ مغربی افکار اور مغربی تہذیب کی یلغار نے معاشرہ کو اتنا بے حس بنادیا ہے کہ اب حیا اور بے حیائی میں فرق مشکل ہو گیا ہے وگرنہ اگر ہمیں شعور ہوتا تو اس مقام پر ہمارا معاشرہ نہ کھڑا ہوتا جس مقام پر کھڑے ہوئے ہم اسے دیکھ رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پی ایس ایل کے ساتھ کے نام کے لیے اپنے ا

پڑھیں:

ڈی ایم اے کی جانب سے اے جے سی ایل کے ساتھ پارکنگ معاہدہ منسوخ ، بدعنوانی، غفلت اور عوامی نقصان پر فیصلہ کن کارروائی

ڈی ایم اے کی جانب سے اے جے سی ایل کے ساتھ پارکنگ معاہدہ منسوخ ، بدعنوانی، غفلت اور عوامی نقصان پر فیصلہ کن کارروائی WhatsAppFacebookTwitter 0 17 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)ڈائریکٹوریٹ آف میونسپل ایڈمنسٹریشن (ڈی ایم اے)نے مندرجہ ذیل وجوہات کی بنیاد پراے جے سی ایل کمپنی کے ساتھ پارکنگ سسٹم کا معاہدہ فوری طور پر منسوخ کر دیا

معاہدے کے برعکس کسی بھی پارکنگ سائٹ پر ڈیجیٹل انٹری/ داخلہ اور اخراج کے بیرئیرز سسٹمز نہیں لگائے گئے، پارکنگ فیس مکمل طور پر کیش میں لی گئی اور ڈی ایم اے کے ساتھ کوئی باقاعدہ ٹرانزیکشن ریکارڈ شیئر نہیں کیا گیا، ایک ہی کارڈ کو بارہا استعمال کیا گیا، جس سے سرکاری آمدن کو شدید نقصان پہنچا،کوئی مستند بینکاری ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا، صرف خطوط کے ذریعے غیر مصدقہ اعداد و شمار دیے گئے۔

معاہدے کے مطابق سیکیورٹی سسٹم نصب نہیں کیا گیا، جس سے گاڑیوں کی حفاظت کو شدید خطرات لاحق ہوئے،پارکنگ آمدن کا ریکارڈ 2 تا 3 روز بعد اپڈیٹ کیا جاتا رہا، جو شفافیت کے معیار پر پورا نہیں اترتا،کمپنی کی لاپروائی اور غیر ذمہ دارانہ رویے کے باعث پولیس اسٹیشن انڈسٹریل ایریا میںاے جے سی ایل کے خلاف گاڑیاں چوری ہونے پر 8ایف آئی آرز درج کی جا چکی ہیں،اے جے سی ایل نے معاہدہ منسوخی پر عدالت سے رجوع کیا ہے، ڈی ایم اے نے قانونی نمائندہ مقرر کر کے اپنا مفصل موقف عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، معاہدہ منسوخ ہونے کے بعد ڈی ایم اے نے خود پارکنگ کنٹرول سنبھال لیا ہے اور آمدن میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمران خان سیاسی قیدی، رہائی کیلئے تحریک جاری رکھیں گے، وزیراعلی خیبر پختونخوا عمران خان سیاسی قیدی، رہائی کیلئے تحریک جاری رکھیں گے، وزیراعلی خیبر پختونخوا بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز شامل کی جائیں، سینیٹ کی منظوری کے بغیر فنانس بل غیر آئینی ہوگا، بیرسٹر گوہر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا امریکہ روانہ ، قائمقام چیئرمین کا چارج کس کو ملا؟، تفصیلات سب نیوز پر بلوچستان کی تاریخ کا 1028ارب روپے مالیت کا سب سے بڑا بجٹ پیش سینیٹ خزانہ کمیٹی کا اجلاس، سولرپینلز پر 18فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز منظور صدرِ مملکت سے وزیرِ اعظم کی ملاقات ، ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر گفتگو TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • غذا صرف پیٹ بھرنے کے لیے نہیں: سمجھداری سے کھائیں
  • الخدمت اور شان فوڈز کے تعاون سے پانی کے بڑے منصوبے مکمل
  • ڈی ایم اے کی جانب سے اے جے سی ایل کے ساتھ پارکنگ معاہدہ منسوخ ، بدعنوانی، غفلت اور عوامی نقصان پر فیصلہ کن کارروائی
  • بلوچستان کی عوام پاکستان کے ساتھ مذہب ،ثقافت اور روایات کے رشتوں میں بندھی ہے؛ ڈی جی آئی ایس پی آر
  • چین میں شہروں کی تجدید سےعوامی زندگی اور ثقافت کا دوہرا فروغ
  • کراچی: عبداللّٰہ شاہ غازیؒ کے 1295ویں سالانہ عرس کی 3 روزہ تقریبات کا آغاز
  • سموسے خریدیں گے تو ساتھ چٹنی نہیں ملے گی‘ عبدالقادر پٹیل کا اسمبلی میں نان فائلرز پر پابندیوں پر طنز
  • اتنی بار شادی کا ذکر کرچکی ہوں اب شادی نہیں ہورہی؛ اداکارہ لائبہ خان
  • اتنی بار شادی کا ذکر کرچکی ہوں اب شادی نہیں ہورہی، لائبہ خان