پاکستان نے جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
پاکستان کا ہر میدان میں کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان کی جانب سے ریمو سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کر دیا گیا۔پاکستانی سیٹلائٹ کی لانچنگ چین کے ژچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے ہوئی، سیٹلائٹ پروگرام سے پاکستان کے زمینی مشاہدے کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہو گا، فصلوں کی پیداوار، انفراسٹرکچر اور آبادی کی نگرانی ممکن ہوسکے گی۔سیٹلائٹ سیلاب، زلزلے کی بھی نگرانی کرے گا، گلیشیئرز اور جنگلات کی نگرانی سے آفات سے بچنے کے اقدامات ممکن ہوسکیں گے، سیٹلائٹ سی پیک اور قومی منصوبوں کو جغرافیائی ڈیٹا سے معاونت فراہم کرے گا۔ترجمان سپارکو کے مطابق سیٹلائٹ ماحولیات اور وسائل کے بہتر انتظام میں بھی مدد گار ثابت ہوگا، منصوبہ قومی خلائی پالیسی اور ویژن 2047ء کے مطابق ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں مفاہمت اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے، ہم اس ملک میں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ مزاحمت اور تصادم کی سیاست نے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو عناصر تصادم چاہتے ہیں، وہ دراصل قوم کو تقسیم اور اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ اگر آپ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کے راستے پر آئیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پرامن اور مستحکم سیاسی ماحول کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے ممالک ہمارے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں، مگر افسوس کہ اندرونی سطح پر ہم اب بھی سیاسی طور پر کمزور ہیں۔