Jasarat News:
2025-06-18@00:29:11 GMT

ایران کے لیے پاکستان کی حمایت، اسرائیل کی نیندیں حرام!

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

داناؤں کا قول ہے، اہل ِ علم کا تجزیہ ہے اور زندگی کا تجربہ ہے کہ ظلم جب حد سے بڑھ جائے تو وہی ظلم اپنے بوجھ سے پاش پاش ہو جاتا ہے۔ تاریخ نے بارہا منظر دیکھا ہے کہ جبر کی بنیاد پر کھڑی کی گئی عمارتیں تیز ہوا کے جھونکوں سے زمین بوس ہو جاتی ہیں۔ شاید یہی وہ وقت ہوتا ہے جب مظلوموں کی فریادیں آسمانوں سے بجلی بن کر ظالموں پر گرنے کو بیتاب ہوتی ہیں۔
فلسطین کے نہتے بچوں کی لاشوں پر خاموش کھڑی دنیا، اور اسرائیل کی سنگ دلی پر فخر کرنے والے، اب پہلی مرتبہ اْس خوف کی لذت چکھ رہے ہیں جو برسوں سے غزہ کی گلیوں، مسجد ِ اقصیٰ کی سجدہ گاہوں اور رفح کے کیمپوں میں سانسیں گھونٹتا رہا۔ اس بار اسرائیلی عوام کے چہروں پر بھی مستقبل کے حوالے سے وہی سوالات ابھرنے لگے ہیں، جو کل تک صرف ایک مظلوم فلسطینی ماں کی آنکھوں میں ہوتے تھے۔ وجہ یہ ہے کہ اب کی بار کہانی ذرا مختلف ہے۔
اس بار سامنے اپنے دفاع کے لیے کنکریاں اٹھائے معصوم فلسطینی بچے نہیں، بلکہ میزائلوں سے لیس ایک مضبوط ایران کھڑا ہے۔ وہ ایران، جو ہر وار کے بعد جواب دینے کی سکت اور حوصلہ دونوں رکھتا ہے۔ اور یہی وہ لمحہ ہے جب اسرائیلی خفیہ ادارے، فوج اور سیاست دان یہ سمجھنے لگے ہیں کہ برسوں جس خوف کو وہ دوسروں کے دلوں میں بوتے رہے، وہی بیج اب ان کی اپنی سرزمین پر تناور درخت بن چکا ہے، جو موت کا سایہ بن کر منڈلا رہا ہے۔ اور یہ صرف ایران کا معاملہ نہیں۔ اس بار تو آواز پاکستان سے بھی بلند ہوئی ہے۔ ایسی توانا، اصولی، دوٹوک، غیر مبہم اور برادرانہ آواز، جو نہ صرف سفارتی محاذوں پر گونجی، بلکہ عالمی میڈیا، اقوامِ متحدہ، پارلیمانی اجلاسوں اور وزارتی پریس کانفرنسوں پر بھی چھا گئی۔ پاکستان نے واضح اعلان کیا: ہم ایران کے ساتھ ہیں، شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
مقامِ شکر ہے کہ اس بار پاکستان کے دفتر ِ خارجہ نے اپنی قوم کی امنگوں کی صحیح ترجمانی کی۔ ایک جرأت مندانہ موقف اپناتے ہوئے کہا گیا کہ اسرائیلی حملے اقوامِ متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کے حق ِ دفاع کو مکمل تسلیم کرتا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے صہیونی حملے کو ’’شدید غیر ذمے دارانہ‘‘ قرار دیا۔ عوام کے دلوں کی آواز بنتے ہوئے قومی اسمبلی و سینیٹ نے ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے ایران سے اظہارِ یکجہتی کیا۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اسرائیل کو کھلے الفاظ میں جارح اور خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے اعلان کیا: ہم ایرانی بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ جبکہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے اقوامِ متحدہ سے اسرائیل کو جواب دہ بنانے کا مطالبہ کیا۔ اقوامِ متحدہ میں پاکستانی سفیر نے ایران کے دفاع کی بین الاقوامی و قانونی بنیادوں پر بھرپور وکالت کی۔
درحقیقت، یہ سب محض بیانات نہیں بلکہ وہ صدا ہے جو اسرائیلی ایوانوں میں ہلچل مچا چکی ہے۔ اسرائیلی میڈیا، تجزیہ کار اور سروے رپورٹس بتا رہے ہیں کہ اس بار اسرائیلی عوام وہ اعتماد کھو چکی ہے جو ظلم کرتے وقت اس یقین سے وابستہ ہوتا تھا کہ کوئی جواب نہیں آئے گا۔ مگر اب ایران کے میزائل ان کے فوجی اڈوں اور جدید عمارتوں کو زمین بوس کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں موت سے ڈرنے اور زندگی سے محبت کرنے والی قوم پر شدید خوف طاری ہے۔ انہیں اب معلوم نہیں کہ ایران کا اگلا وار کہاں گرے گا۔
ایک طرف ایران کے میزائلوں کا خوف ہے، تو دوسری جانب قدرت کا کوڑا پاکستان کی صورت برسنے لگا ہے۔ اسرائیل کو یہ اندیشہ لاحق ہے کہ اگر پاکستان جیسے ایٹمی مسلم ملک نے ایران کی عملی مدد شروع کر دی، تو یہ جنگ صرف میزائلوں کی نہیں بلکہ کھلے عام حق و باطل، کفر و اسلام کی ایک بڑی جنگ بن جائے گی۔ جبکہ اسرائیل ہمیشہ اس تنازعے کو عرب بمقابلہ یہود کے خانوں میں بانٹنے کی کوشش کرتا آیا ہے تاکہ غیر عرب مسلمانوں کو دھوکے میں رکھا جا سکے۔
پھر دیکھیے اسرائیلی ذہنیت کی ہٹ دھرمی! یہ قوم خود کو ہمیشہ ’’خدا کی پسندیدہ قوم‘‘ کہتی آئی ہے، اور دیگر اقوام کو جینے کے قابل بھی نہیں سمجھتی۔ ان کے مذہبی لٹریچر میں غیر یہودیوں، بالخصوص مسلمانوں کے خلاف جو کچھ لکھا گیا ہے، وہ ان کی فکری تنگ نظری اور سفاکی کا کھلا ثبوت ہے۔
بہرحال انبیا ؑ کی قاتل اور خوش فہمیوں کی شکار بنی اسرائیل کی قوم شاید بھول گئی تھی کہ ظلم جب حد سے بڑھتا ہے تو دعاؤں کے در کھل جاتے ہیں۔ شاید یہی وہ لمحہ ہے کہ جب برسوں سے کمزور، منتشر اور مصلحت کا شکار امت ِ مسلمہ بیدار ہو رہی ہے۔ ایران کی جرأت، اور پاکستان کی غیرت، امت ِ مسلمہ کے لیے نئی روح بننے لگی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ امت جاگتی ہے یا تاریخ ایک اور موقع ضائع ہوتا دیکھے گی۔ مگر ایک بات طے ہے، جیسا کہ علامہ اقبال نے کہا تھا:
’’مسلماں کو مسلماں کردیا طوفانِ مغرب نے!‘‘
اب دیکھنا یہ ہے کہ امت ِ مسلمہ اس بیداری کو کس سمت لے جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایران کے کے لیے

پڑھیں:

تہران کو اپنے دفاع کو حق حاصل ہے،شہبازشریف کا ایرانی صدر سے رابطہ ،اسرائیلی جارحیت کیخلاف مکمل حمایت کا اظہار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (صباح نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور کہا ہے کہ اسرائیل کی بلا اشتعال اور بلاجواز جارحیت پر پاکستان ایران کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلی فونک گفتگو میں ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں، اسرائیلی حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔وزیراعظم نے حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر ایرانی صدر سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی اور مہم جوئی علاقائی اور عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے، پاکستان خطے میں امن کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ وزیراعظم آفس کے مطابق ایرانی صدر نے مشکل وقت میں ایران کی حمایت اور یکجہتی پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ ایرانی صدر نے بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کی حمایت پر وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے، ایرانی صدر نے وزیراعظم کو اسرائیل کے ساتھ جنگ پر ایران کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ایرانی صدر نے عالمی برادری اور اسلامی ممالک سے ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر زور دیا۔وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم اور ایرانی صدر نے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی دہشت گردی کی وجہ سے خطے کا امن خراب ہو رہا ہے، حافظ نعیم
  • خواجہ آصف صاحب! آپ پاکستان کے وفاقی وزیر ہیں
  • ایران پر اسرائیلی حملے کی حمایت، ٹکر کارلسن امریکی صدر پر برس پڑے
  • تہران کو اپنے دفاع کو حق حاصل ہے،شہبازشریف کا ایرانی صدر سے رابطہ ،اسرائیلی جارحیت کیخلاف مکمل حمایت کا اظہار
  • حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے،حافظ نعیم الرحمن
  • چین کا اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی مکمل حمایت کا اعلان
  • حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات کرے: حافظ نعیم 
  • قطر کا ایران کی حمایت کا اعلان
  • اسرائیلی حملوں کو ٹرمپ کی واضح حمایت حاصل ہے، نیتن یاہو