شہباز شریف کے ساتھ اختلافات؟ نواز شریف نے خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
سابق وزیراعظم و صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف نے اپنے بھائی وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ اختلافات کی خبروں پر خاموشی توڑ دی۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعظم شہباز شریف وسوسوں کا شکار کیوں ہیں؟
لندن میں ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس تاثر کو رد کیاکہ ان کے اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان کوئی فرق ہے۔
نواز شریف نے کہاکہ ہم دونوں ایک ہیں، وزیراعظم کوئی بھی ہو، ہماری سوچ، وژن اور پالیسی ایک ہی ہے، اور ہم متحد ہو کر ملک کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے مسلم لیگ (ن) کے بیرونِ ملک کارکنان کو پارٹی کا قیمتی سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ موجودہ نازک حالات میں ہر محب وطن پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
نواز شریف نے کہاکہ ایران کے معاملے پر حکومتِ پاکستان کا مؤقف مکمل طور پر درست اور حق پر مبنی ہے۔ ایران کے خلاف کھلی جارحیت کی جا رہی ہے، جس کی مخالفت پاکستان کا اخلاقی اور سفارتی فرض ہے۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعظم شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات، ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال
سابق وزیراعظم نے کہاکہ ایران کے ساتھ پاکستان کے تاریخی، مذہبی، جغرافیائی اور ثقافتی رشتے ہیں، اور ان رشتوں کی بنیاد پر ہمیں ایران کے خلاف جارحیت پر واضح اور دو ٹوک مؤقف اپنانا چاہیے، جو حکومت نے اختیار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اختلافات خاموشی توڑ دی شہباز شریف لندن نواز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اختلافات خاموشی توڑ دی شہباز شریف نواز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز وزیراعظم شہباز شریف نواز شریف نے ایران کے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے اہم ملاقات میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا اور دوحا پر اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
یہ اہم ملاقات اس وقت ہوئی جب عرب اسلامی سربراہی اجلاس ہنگامی بنیادوں پر منعقد کیا گیا تاکہ خطے کی بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کی جا سکے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے 9 ستمبر کو ہونے والے اسرائیلی حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر نہ صرف گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا بلکہ اسے قطر کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت میں کھڑا ہے اور یہ کہ امت مسلمہ کے لیے اب مزید تقسیم کی گنجائش نہیں رہی۔
شہباز شریف نے کہا کہ قطر کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی اور پائیدار ہیں اور یہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے دوحا میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے امت مسلمہ کو ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کے لیے عالمی برادری کو فوری اور مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی تاکہ دنیا بھر کو خطے کی حقیقی صورتحال اور اسرائیل کی جارحیت سے آگاہ کیا جا سکے۔
اس موقع پر امیرِ قطر نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کا کردار اور تعاون خطے میں امن و استحکام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتی ہوئی صورتحال میں قریبی رابطے میں رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔