بیجنگ میں چینی صدر کا کہنا تھا کہ کشیدگی کو ہوا دینے والے اسرائیلی اقدامات پر چین کو گہری تشویش ہے، کسی ملک کی خود مختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی مخالفت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چینی صدر شی جن پنگ نے ایران اور اسرائیل سے فوری کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیوں سے خطے میں اچانک کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، فریقین کشیدگی میں کمی کیلئے فوری طور پر اقدامات کریں۔ چینی صدر نے کہا کہ کشیدگی کو ہوا دینے والے اسرائیلی اقدامات پر چین کو گہری تشویش ہے، کسی ملک کی خود مختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی مخالفت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوجی تنازع مسائل کا حل نہیں، کشیدگی میں اضافہ کسی کے بھی مفاد میں نہیں، تمام فریقین تنازع کو جلد از جلد کم کریں اور کشیدگی کو مزید بڑھنے سے گریز کریں۔ چینی صدر نے مزید کہا کہ چین مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کی بحالی کیلئےفریقین کیساتھ مل کر کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: چینی صدر کہا کہ

پڑھیں:

مشرق وسطیٰ: کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کریں گے، جرمن وزیر خارجہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 جون 2025ء) واڈےفول، جو اس وقت مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں، نے ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تنازعے کے تناظر میں کہا کہ وہ دونوں فریقین کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ماضی میں بھی تہران کو جوہری تنصیبات کے حوالے سے مغربی ممالک کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کی گئی تھی، لیکن ایران اس میں کامیاب نہیں ہوا، ''اس تنازعے کے خاتمے کے لیے ایک اہم شرط یہ ہے کہ ایران اسرائیل یا یورپ کے لیے خطرہ نہ بنے،‘‘ واڈےفول نے مزید کہا، ''تنازعے کے حل کے لیے سب سے اہم شرط ایران کا تعاون ہے۔

‘‘

عمان میں موجود واڈےفول نے کہا کہ یہ تنازعہ اسی وقت ختم ہو گا، جب ایران اور اسرائیل پر ہر طرف سے دباؤ ڈالا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگلے ہفتے دونوں فریقین تشدد کی لہر روکنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کریں گے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ ایرانی حکومت کا تختہ الٹا جا سکتا ہے، تو واڈےفول نے کہا کہ ان کا مفروضہ ہے کہ اسرائیل کا مقصد تہران میں حکومت گرانا نہیں ہے۔

غزہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ پٹی میں انسانی صورتحال ناقابل قبول ہے اور وہ اسرائیل پر زور دیتے ہیں کہ امدادی تنظیموں کو خطے تک غیر محدود رسائی دی جائے، ''غزہ میں بھوک اور مصائب کا خاتمہ ہونا چاہیے،‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس تنازعے کی ذمہ داری حماس پر عائد ہوتی ہے اور یہ کہ اس عسکری گروہ کو اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حملے کے بعد سے یرغمال بنائے گئے افراد کو رہا کرنا چاہیے۔

اسرائیل، ایران کشیدگی کے سائے میں جرمن وزیر خارجہ کا دورہ مشرق وسطیٰ

جرمن وزیر خارجہ نے رواں ہفتے مصر سے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا۔ خطے میں جاری کشیدگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ''یہ تمام پیش رفتیں انتہائی تشویش ناک ہیں۔‘‘

واڈےفول کے مطابق ان کے دورے کا ایک مقصد ''ایرانی جوہری صلاحیتوں کو مزید ترقی سے روکنا‘‘ ہے۔

انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو ''خطے، خاص طور پر اسرائیل کے لیے خطرہ‘‘ قرار دیا۔

انہوں نے تمام فریقین سے ''کشیدگی بڑھانے والے اقدامات سے گریز‘‘ کی اپیل کی۔ واڈےفول اپنے اس دورے کے دوران لبنان، اردن اور اسرائیل جانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں لیکن اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی ممکنہ طور پر اس شیڈول کو متاثر کر سکتی ہے۔

روئٹرز کے ساتھ

ادارات، امتیاز احمد

متعلقہ مضامین

  • ایران کے خلاف اسرائیل کی فوجی کارروائی سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، چینی صدر
  • ایران پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مسلم دنیا متحد، مشترکہ اعلامیہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
  • چینی شہری جلد از جلد اسرائیل چھوڑ دیں، چینی وزارت خارجہ کی ہدایت
  • ایران کو ڈیل کرلینی چاہیے تھی، امریکی صدر ٹرمپ نے فوری طور پر تہران خالی کرنے کی دھمکی دے دی
  • ایران اسرائیل کشیدگی: پاکستان نے پلان تیار کر لیا، پیٹرولیم مصنوعات ذخیرہ کرنے کیلیے اقدامات شروع
  • چین کا ایران اور اسرائیل سے تنازع کی شدت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ
  • چین کی ایران اور اسرائیل سے کشیدگی فوری کم کرنے کی اپیل
  • ایران کا آئی اے ای اے سے تعاون محدود کا اعلان، جوہری تنصیبات حملوں پرخاموشی ناقابل قبول، دفتر خارجہ
  • مشرق وسطیٰ: کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کریں گے، جرمن وزیر خارجہ