ادارہ امراض قلب میں مبینہ کرپشن ، ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل پاکستان کا وزیر اعلیٰ سندھ کو خط
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے ادارہ امراضِ قلب کراچی میں مبینہ اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں پر سخت سوالات اٹھا دیے ہیں اور وزیراعلیٰ سندھ کو فوری کارروائی کی سفارش کر دی ہے۔تفصیلات کے مطابق ادارے کے سربراہ ڈاکٹر طاہر صغیر کی قیادت میں مبینہ کرپشن، من پسند تقرریوں، اور ادویات و طبی آلات کی مشکوک خریداری سے قومی خزانے کو 40 ارب روپے سے زائد نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے لیگل ایڈوائزر ایڈووکیٹ دانیال مظفر کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ادارے میں قواعد و ضوابط کے برعکس بھرتیاں، زائد تنخواہیں، اور مشکوک ٹھیکہ جات کے ذریعے بھاری مالی نقصان کیا گیا ہے۔مراسلے کے مطابق ادارے کے سربراہ ڈاکٹر طاہر صغیر نے مالی سال 2023-24ء کے دوران من پسند ملازمین کو نوازنے کے لیے 7.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
پڑھیں:
خاتون نے طلاق کیلئے 77 ارب روپے کا دعویٰ دائر کر دیا
ابوظہبی میں ایک کیریبین خاتون نے طلاق کے لیے 77 ارب روپے کے دعویٰ کا آغاز کر دیا ہے۔
ویب سائٹ “خلیج ٹائمز” کے مطابق خاتون نے ایک ارب درہم (جو پاکستانی تقریباً 77 ارب روپے بنتے ہیں) کی رقم کا مطالبہ ک اور اگر وہ اس دعویٰ میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو یہ کیس نہ صرف متحدہ عرب امارات بلکہ پورے خلیجی خطے کی تاریخ کا سب سے بڑا طلاقی مالی تصفیہ بن سکتا ہے۔
خاتون کی نمائندگی کرنے والی برطانوی قانونی فرم کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ مقدمہ ابوظہبی سول فیملی کورٹ میں زیر سماعت ہے، اور فریقین ایک مسلم کیریبین جوڑا ہیں، جو طویل عرصے سے متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں اور دونوں کے خاندان انتہائی دولت مند ہیں۔
خاتون کے وکیل کا کہنا تھا کہ مقدمے کی تفصیلات خفیہ ہیں، لیکن جس رقم کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، وہ دونوں فریقین کے مالی حالات کو ظاہر کرتا ہے۔ مقدمے کا بنیادی اصول یہ ہے کہ جو چیزیں ایک ساتھ حاصل کی گئی ہوں، انہیں منصفانہ طور پر تقسیم کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابوظہبی سول فیملی کورٹ نہ صرف مالی بلکہ غیر مالی تعاون کو بھی تسلیم کرتی ہے اور ایسے فیصلے دیتی ہے جو جدید شراکت داری کی حقیقت کو ظاہر کرتے ہیں۔ رواں برس مئی میں ابوظہبی سول کورٹ نے ایک غیر ملکی جوڑے کے درمیان “نو فالٹ” طلاق کا فیصلہ سنایا، جس میں 10 کروڑ درہم سے زائد کا مالی تصفیہ ہوا تھا، جو اس وقت خلیجی خطے کا سب سے بڑا طلاقی معاہدہ تھا۔