Express News:
2025-11-03@08:10:45 GMT

غذا صرف پیٹ بھرنے کے لیے نہیں: سمجھداری سے کھائیں

اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT

ہمارے ہاں کھانے کے بارے میں عمومی رویہ یہ ہے کہ جو چیز دستیاب ہو، بھوک لگے تو کھا لی جائے، وقت کا خیال نہ اجزاء کی افادیت پر غور، لیکن آج کے دور میں جہاں صحت مند طرزِ زندگی کو اپنانا ہر فرد کی ضرورت بنتا جا رہا ہے، وہاں صرف کھانے سے پیٹ بھرنا کافی نہیں۔

یہ بھی ضروری ہے کہ کھانے میں موجود غذائی اجزاء ہمارے جسم میں مؤثر طریقے سے جذب ہوں۔تحقیقات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ کچھ غذائیں اگر اکیلے کھائی جائیں تو وہ اپنی پوری غذائی افادیت فراہم نہیں کرتیں۔ اس کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ ہمارے جسم میں کچھ مخصوص وٹامنز اور منرلز کو بہتر طریقے سے جذب ہونے کے لیے دیگر اجزاء کی مدد درکار ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر کچھ وٹامنز صرف چکنائی میں حل ہوتے ہیں جبکہ کچھ منرلز کا جذب ہونا دوسرے غذائی عناصر کی موجودگی سے مشروط ہوتا ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ہم خوراک کو صرف اس کے ذائقے، رنگ یا خوشبو کی بنیاد پر منتخب کریں اور یہ نہ دیکھیں کہ وہ ہمارے جسم کے لیے کتنا فائدہ مند یا غیر مؤثر ثابت ہوگی، تو ہم اپنے ہی صحت کے سفر کو سست یا نقصان دہ بنا سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج کے ماہرینِ غذائیت صرف ’’کیا کھایا جائے‘‘ پر زور نہیں دیتے بلکہ ’’کس کے ساتھ کھایا جائے‘‘ کو بھی اتنی ہی اہمیت دیتے ہیں۔ یہ مضمون انہی اصولوں کی روشنی میں اْن سات عام اور روزمرہ کی غذاؤں پر روشنی ڈالتا ہے جنہیں اگر ہم مخصوص اشیاء کے ساتھ کھائیں تو نہ صرف اْن کا ذائقہ بڑھتا ہے بلکہ اْن کی غذائی افادیت بھی کئی گنا ہو جاتی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سب غذائیں ہماری روزمرہ زندگی میں پہلے ہی موجود ہیں، صرف ہمیں اْنہیں زیادہ سمجھ داری سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ تو آئیے، جانتے ہیں کہ وہ سات غذائیں کون سی ہیں، اور کس کے ساتھ کھانے سے وہ ہمارے جسم کو مکمل فائدہ پہنچا سکتی ہیں۔

 کیلا: دودھ یا دہی کے ساتھ کھائیں

کیلا ایک ایسا پھل ہے جو پاکستان میں سال بھر دستیاب ہوتا ہے، قیمت میں مناسب اور ہر عمر کے افراد کے لیے پسندیدہ بھی۔ بچے ہوں یا بزرگ، کیلا توانائی کا فوری ذریعہ ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کیلا اکیلے کھانے سے آپ کو صرف آدھے فوائد حاصل ہوتے ہیں؟ اس میں انْیولن (Inulin) نامی ایک فائبر پایا جاتا ہے جو معدے میں موجود مفید بیکٹیریا (Probiotics) کی افزائش میں مدد دیتا ہے۔ مگر ساتھ ہی اگر آپ اسے دودھ، دہی یا پنیر جیسے کیلشیم سے بھرپور غذاؤں کے ساتھ کھائیں تو یہ کیلشیم کے جذب ہونے کو بھی بہتر بناتا ہے، جس سے ہڈیوں کی صحت مضبوط ہوتی ہے۔ ایک بہترین ناشتہ میں کیلے کے قتلے دہی میں شامل کریں یا دودھ میں بلینڈ کر لیں۔ یہ ناشتہ نہ صرف توانائی بخش ہے بلکہ معدے، ہڈیوں اور پٹھوں کے لیے بھی مفید ہے۔

اسٹرابیری: مونگ پھلی کے مکھن کے ساتھ

اسٹرابیری ایک موسمی پھل ہے مگر شوقین افراد اسے سردیوں میں فریزر میں محفوظ کر کے بھی استعمال کرتے ہیں۔ اس پھل میں وٹامن سی کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو جسم میں مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے کے ساتھ جلد کی صحت، خلیاتی نشوونما اور آئرن کے جذب میں بھی مدد دیتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ وٹامن سی، وٹامن ای کے ساتھ مل کر کام کرے تو یہ آنکھوں کے لیے زبردست فائدہ مند ہوتا ہے۔

وٹامن ای مونگ پھلی، بادام اور سورج مکھی کے بیجوں میں پایا جاتا ہے اور آنکھوں کی بیماریوں، خاص طور پر عمر بڑھنے سے لاحق ’’میکولر ڈی جنریشن‘‘ سے بچاتا ہے۔ لہٰذا اسٹرابیری کو مونگ پھلی کے مکھن یا بادام کے مکھن کے ساتھ کھائیں۔ اس حوالے سے ایک مزیدار تجویز یہ ہے کہ اسٹرابیری پر تھوڑا سا مونگ پھلی کا مکھن لگا کر بچوں کو بطور صحت مند اسنیک دیں۔

بروکلی: سرسوں یا کچی پتّے دار سبزیوں کے ساتھ کھائیں

بروکلی ایک غیر معمولی سبزی ہے جو مغربی ممالک کے ساتھ اب پاکستان میں بھی تیزی سے مقبول ہو رہی ہے، خاص طور پر ان لوگوں میں جو صحت کا خاص خیال رکھتے ہیں۔ بروکلی میں سلفورافین (Sulforaphane) پایا جاتا ہے، جو کہ اینٹی کینسر مرکب ہے اور جسم کے خلیوں کو فری ریڈیکلز سے بچاتا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے جب بروکلی کو پکایا جاتا ہے، تو اس میں موجود مایروسینیز (Myrosinase) نامی انزائم ختم ہو جاتا ہے، جو سلفورافین کو فعال حالت میں لاتا ہے۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو بروکلی کے تمام فائدے حاصل ہوں تو اس کے ساتھ کچی سبزیوں جیسے مولی کے پتے یا شلجم شامل کریں۔ ان سبزیوں میں وہ انزائم موجود ہوتا ہے جو سلفورافین کو فعال بناتا ہے۔ پاکستانی معاشرت کے مطابق آپ بروکلی کی ہلکی ابلی ہوئی ترکاری پر سرسوں کا پتا باریک کاٹ کر ڈالیں، یا کچّی مولی کے پتے بطور سلاد شامل کریں۔

کافی: تھوڑی سی چینی کے ساتھ بہتر انتخاب

ہماری زندگی میں کافی کا کردار وقت کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے۔ نوجوان طبقہ، طلبہ، دفاتر میں کام کرنے والے افراد اور رات کو جاگنے والے سب ہی کافی کو جگانے والی دوا سمجھتے ہیں۔ عام خیال ہے کہ کافی میں چینی ڈالنا نقصان دہ ہے، لیکن تحقیق بتاتی ہے کہ اگر معتدل مقدار میں چینی ڈالی جائے تو یہ ذہنی کارکردگی بہتر بناتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جب لوگوں نے کافی اور چینی ایک ساتھ استعمال کی، تو ان کے دماغ کے وہ حصے جو توجہ، یادداشت اور فیصلہ سازی سے متعلق ہیں، زیادہ مؤثر طور پر کام کرنے لگے۔ یعنی چینی، کیفین کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔ البتہ ضرورت سے زیادہ چینی استعمال کرنا مضر صحت ہے۔ لہٰذا اگر آپ چینی سے بچنا چاہتے ہیں تو شہد یا کھجور کی قدرتی مٹھاس کا استعمال کریں۔

سیب: سبز چائے کے ساتھ

سیب کو روز کھانے کی پرانی کہاوت ہے کہ An apple a day keeps the doctor away لیکن اگر آپ اس سیب کے ساتھ ایک کپ سبز چائے بھی پی لیں تو ڈاکٹر سے دور رہنے کے امکانات دوگنا ہو جاتے ہیں۔ سیب میں کوئرسٹن (Quercetin) اور سبز چائے میں کٹیچن (Catechin) موجود ہوتا ہے، جو مل کر خون کی پلیٹلیٹس کو جمنے سے روکتے ہیں۔ خون جمنے سے دل کے دورے، فالج اور شریانوں کی بندش جیسی مہلک بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ اس ضمن میں ایک آسان تجویز یہ ہے کہ شام کو چائے کے وقت بسکٹ کی جگہ سیب کے قتلے اور ایک کپ گرم سبز چائے کا امتزاج اپنائیں۔ یہ نہ صرف مزیدار ہے بلکہ دل کی صحت کے لیے بھی نہایت مفید تصور کیا گیا ہے۔

پیاز: دال یا گندم کی روٹی کے ساتھ

پیاز ایک ایسی سبزی ہے جو تقریباً ہر پاکستانی کھانے کا لازمی جزو ہے، چاہے وہ سالن ہو، بھنا گوشت یا دال۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ پیاز صرف ذائقے کی چیز نہیں بلکہ صحت کا خزانہ بھی ہے؟ پیاز اور لہسن میں ’’سلفر کمپاؤنڈز‘‘ پائے جاتے ہیں، جو جسم میں زنک کے جذب کو بہتر بناتے ہیں۔ زنک وہ معدنی جز ہے جو مدافعتی نظام، جلد کی صحت، بالوں کی نشوونما اور زخموں کے بھرنے میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ چونکہ دالیں، گندم اور بیسن جیسے اجزاء زنک سے بھرپور ہوتے ہیں، لہٰذا اگر ان کے ساتھ پیاز کھائی جائے تو جسم کو زیادہ مقدار میں زنک ملتا ہے۔ روایتی پاکستانی کھانوں میں یہ امتزاج ویسے ہی موجود ہے، مگر اگر آپ زیادہ فائدہ چاہتے ہیں تو دال کے ساتھ سلاد میں کچی پیاز لازماً شامل کریں۔

گاجر: ایووکاڈو یا زیتون کے تیل کے ساتھ

گاجر سردیوں کی خاص سبزی ہے، جسے ہم کچی کھاتے ہیں، اس کا جوس پیتے ہیں یا گاجر کا حلوہ بناتے ہیں۔ گاجر میں ’’بیٹا کیروٹین‘‘ موجود ہوتا ہے جو جسم میں جا کر وٹامن اے میں تبدیل ہوتا ہے۔ یہ آنکھوں کی بینائی، جلد کی صحت اور قوت مدافعت کے لیے نہایت اہم ہے۔ لیکن بیٹا کیروٹین چکنائی کے بغیر جذب نہیں ہوتا۔ اس کے لیے آپ کو صحت بخش چکنائی جیسے ایووکاڈو، زیتون کا تیل، اخروٹ یا بادام کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک سادہ لیکن مفید نسخہ یہ ہو سکتا ہے کہ گاجر کو ایووکاڈو کے ساتھ بلینڈ کر لیں یا گاجر کی سلاد پر زیتون کا تیل چھڑک کر کھائیں۔ اس طرح آپ کو وٹامن اے کا مکمل فائدہ حاصل ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے ساتھ کھائیں جانتے ہیں کہ سبز چائے یہ ہے کہ ہوتا ہے جاتا ہے ہے کہ ا اگر ا پ کے لیے کی صحت

پڑھیں:

طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرانی نے نیوز بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے دارالحکومت ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو کانفرنس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی۔ اسی دوران نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے سعودی وزیر دفاع سے اہم ملاقات کی۔ انہوں نے مختلف مماملک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کیا اور مختلف ممالک کیساتھ دو طرفہ امور اور سرمایہ کاری پر گفتگو کی۔ ترجمان نے پاک افغان تنازعہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا۔ توقع ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی دیگر تنظیموں کی افغانستان میں موجودگی کو تسلیم کیا ہے۔ افغان حکام نے ان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے مختلف جواز پیش کئے۔ استنبول مذاکرات میں مثبت پیش رفت جاری ہے صبر اور بردباری کی ضرورت ہے۔ افغان سرحد فی الحال بند رہے گی۔ سیز فائر برقرار ہے۔ امید ہے افغانستان سے جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدرآمد ہو گا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کابل کی طالبان رجیم دہشت گردوں کی پشت پناہی بند کر دے، پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ٹی ٹی پی ہو یا بی ایل اے ہو پاکستان میں دہشت گردی برداشت نہیں کریں گے۔ میرا مطالبہ ہے افغان سرزمین سے پاکستان میں دراندازی بند ہو۔ افغانستان کی سرزمین سے دراندازی مکمل بند ہونی چاہیے کیونکہ دہشت گردی پر پاکستان اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ سیز فائر جاری رکھنے کا معاہدہ ہوا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے اس کی عملی صورت سامنے آئے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ثالث ہمارے مفادات کی مکمل دیکھ بھال کریں گے اور دہشت گردی کی روک کے بغیر دو ہمسایوں کے تعلقات میں بہتری کی گنجائش نہیں۔ ٹی ٹی پی کی سرپرستی بند ہونے تک ہمارے ان کے ساتھ تعلقات کبھی معمول پر نہیں آسکتے۔ خیبر پی کے کی حکومت آہستہ آہستہ تنہائی کا شکار ہو رہی ہے، پی ٹی آئی کے لوگ اپنے سیاسی مفادات کی بات کرتے ہیں لیکن یہ ملک نیازی لاء کے تحت نہیں چل سکتا۔ سابق فاٹا کے لوگ سمجھتے ہیں وفاقی حکومت مخلص ہے جہاں ضرورت ہو ہم طاقت کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں، ہم نے اس مٹی کے مفاد کا تحفظ کرنا ہے۔ افغانستان سے دراندازی نہ ہونے کی ضمانتوں کی گارنٹی تک ہمارا اعتبار کرنا تھوڑا مشکل ہے۔ ملکی سلامتی کے معاملات پر وزیراعلیٰ کے بیانات آنا مایوس کن ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے کے بیانات ملک کی سلامتی کے منافی ہیں۔ یہ ملاقات کرنا چاہتے ہیں کہ اندر بیٹھا ایک شخص ہدایات جاری کرے۔ پاکستان کسی کی ذات کی جنگ نہیں بلکہ اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہا ہے۔ اگر وزیراعلیٰ کہے کہ نیازی لاء نہیں ہوگا تو پاکستان نہیں چلے گا یہ حب الوطنی نہیں میں سمجھتا ہوں یہ پاکستان دشمنی ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی وفاق کے حصے دار ہیں انہیں معاملات میں حصہ لینا چاہئے۔ خواجہ آصف نے کہا مودی سیاسی طور پر دیوالیہ ہو چکا ہے۔ مودی کوئی رنگ بازی کر کے سیاسی کیپٹل بنانا چاہتا ہے۔ بھارت نے جارحیت کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ وزیر مملکت طلال چودھری نے کہا ہے کہ پہلی بار افغانستان کے ساتھ لکھ کر طے ہوا ہے۔ پہلی بار افغانستان کے ساتھ لکھ کر طے ہوا ہے کہ ایک میکنزم بنایا جائے گا یہ ایک عبوری انتظام ہے اور پاکستان کی کامیابی ہے۔ مزید مذاکرات 6 نومبر کو ہوں گے۔ ثالثوں کو دینے کیلئے ہمارے پاس بلیک اینڈ وائٹ شواہد ہیں۔ پاکستان کا اصولی مؤقف دنیا نے بھی مانا اور ہمسائے نے بھی مانا ہے۔ شواہد ہیں کہ افغانستان میں دہشتگرد گروپ ہیں۔
 کابل (آئی این پی) افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہاہے کہ استنبول مذاکرات کے بعد دونوں فریق دوبارہ ملاقاتیں کریں گے اور باقی مسائل پر غور و خوض کیا جائے گا۔ ’’ایکس‘‘ پر جاری پیغام میں کہا امارت اسلامی افغانستان ان مذاکرات کی سہولت کاری اور ثالثی پر ترک جمہوریہ اور ریاست قطر کا دل سے شکریہ ادا کرتی ہے۔ امارت اسلامی افغانستان ابتدا ہی سے ڈپلومیسی اور مفاہمت پر یقین رکھا ہے۔ لہٰذا ایک جامع اور پیشہ ور ٹیم تشکیل دے کر مخلصانہ اور سنجیدہ انداز میں مذاکرات کا آغاز کیا اور مکمل تعاون اور صبر کے ساتھ اس عمل کو جاری رکھا۔امارت اسلامی افغانستان دیگر ہمسایہ ممالک کی طرح پاکستان کے ساتھ بھی مثبت تعلقات چاہتی ہے اور باہمی احترام، داخلی امور میں عدم مداخلت اور کسی کے لیے خطرہ نہ بننے کے اصولوں پر مبنی تعلقات کی پابند ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ای چالان بند نہ ہوا تو 60 لاکھ موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ شاہراہ فیصل پر دھرنا دوں گا، فاروق ستار
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • ایئر کراچی جلد اڑان بھرنے کو تیار، افتتاح ہوگیا
  •  افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے تک سب کچھ معطل رہےگا
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک ہونے پر اسرائیلی خاتون جنرل مستعفی
  • افغانستان کے ساتھ مؤثر مکینزم تشکیل دینے پر اتفاق ہوگیا ہے، وزیر مملکت طلال چوہدری
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ
  • ایران امریکا ڈیل بہت مشکل ہے لیکن برابری کی بنیاد پر ہوسکتی ہے
  • پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، ترجمان دفتر خارجہ