سابق ایم پی اے سلطانہ شاہین کینسر کے مرض میں مبتلا؛ علاج کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
سٹی 42: سابق مسلم لیگ ن کی ایم پی اے سلطانہ شاہین کینسر کے مرض میں مبتلا ہو گئیں
سلطانہ شاہین گلے کے کینسر کا شکار ہوگئیں ،سلطانہ شاہین نے کہا ہے کہ ساری زندگی پارٹی کے پرچم تلے گزاری۔وزیراعلی پنجاب سرکاری سطح پر علاج کروائیں،پارٹی کے لیے بے پناہ خدمات ہیں۔تاحال پارٹی میں سے کسی سینیئر رہنما نے عیادت نہیں کی ۔سلطانہ شاہین مسلم لیگ ن ملتان خواتین ونگ کی صدر بھی رہ چکی ہیں
ریپ کے مجرم کو 25 سال قید کی سزا
سابق ایم پی اے نے وزیر اعلیٰ سے علاج کے لیے مدد کی اپیل کردی
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سلطانہ شاہین
پڑھیں:
حریت رہنمائوں کی5 اگست کو یوم استحصال کے طور پر منانے کی اپیل
حریت رہنمائوں نے خبردار کیا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی جارحانہ اور توسیع پسندانہ عزائم سے جنوبی ایشیا کے امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں نے بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کو 6 سال پورے ہونے کے موقع پر 5 اگست بروز منگل کو یوم استحصال کے طور پر منانے کی اپیل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت رہنمائوں اور تنظیموں، کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد، غلام محمد خان سوپوری، عبدالصمد انقلابی، مولانا مصعب ندوی، معراج الدین، سید امتیاز احمد خان، پروفیسر زبیری، مسلم لیگ جموں و کشمیر، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، تحریک حریت جموں و کشمیر، مسلم خواتین مرکز، کشمیر تحریک خواتین، جموں و کشمیر سٹوڈنٹس اینڈ یوتھ فورم اور جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ نے سرینگر سے جاری اپنے بیانات میں مودی حکومت کی دفعہ370 کی منسوخی کو کشمیریوں کے خلاف ایک بڑی سازش کا حصہ قرار دیا ہے جس کا مقصد مقبوضہ علاقے کی آبادی کے تناسب کو بگاڑنا اور کشمیریوں کو املاک، شناخت، روزگار اور سیاسی خودمختاری سے محروم کرنا تھا۔
حریت رہنمائوں نے خبردار کیا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی جارحانہ اور توسیع پسندانہ عزائم سے جنوبی ایشیا کے امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ بھارت کے جنگی جنون کو روکیں اس سے پہلے کہ صورتحال وسیع تر علاقائی بحران کی شکل اختیار کر جائے۔ حریت رہنمائوں نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان اور آسیہ اندرابی سمیت ہزاروں کشمیری سیاسی نظربندوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دبائو بڑھائے۔