کاناناسکس(نیوز ڈیسک)فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ایران کے خلاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جارحانہ مؤقف پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر فوجی کارروائی کے ذریعے ایران میں حکومت کی تبدیلی کی کوشش کی گئی تو خطے میں تباہ کن افراتفری پھیل سکتی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے شہر کاناناسکس میں ہونے والے جی-7 اجلاس کے بعد میکرون نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کے سخت مخالف ہیں اور چاہتے ہیں کہ ایران کے ساتھ دوبارہ جوہری معاہدے اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر مذاکرات شروع کیے جائیں۔

میکرون کا کہنا تھا، “ہم ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا چاہتے ہیں، مگر سب سے بڑی غلطی یہ ہوگی کہ ہم فوجی حملے کے ذریعے حکومت بدلنے کی کوشش کریں، کیونکہ اس کا انجام مکمل افراتفری ہوگا۔”

ٹرمپ کا سخت مؤقف
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف بیانات میں شدت لاتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا کہ امریکہ ایران سے “غیرمشروط ہتھیار ڈالنے” کا مطالبہ کرتا ہے اور اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ ٹرمپ نے میکرون کے اس دعوے کو بھی مسترد کیا کہ وہ جی-7 اجلاس سے ایران اسرائیل جنگ بندی کے لیے جلدی روانہ ہوئے تھے۔

اسرائیلی اور جرمن قیادت کا مؤقف

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتس نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو صدام حسین جیسا انجام بھگتنے کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح صدام کو 2003 میں ہٹایا گیا، ویسا ہی کچھ ایران میں بھی ہو سکتا ہے۔

ادھر جرمن چانسلر فریڈرک مرز نےکہا ہے کہ اسرائیلی فوج مغرب کے لیے “گھناؤناکام” کر رہی ہے، مگر اگر امریکہ نے حمایت نہ کی تو ایران کی زیرزمین تنصیب “فوردو” کو تباہ کرنا ممکن نہیں ہوگا۔اگر ابھی اسرائیل کا ساتھ نہ دیا گیا تو اسرائیل ہتھیاروں کی کمی کا شکار ہوجائےگا۔

میکرون کا تاریخی حوالہ

میکرون نے عراق اور لیبیا میں امریکی مداخلت کے تباہ کن نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “کیا کسی کو لگتا ہے کہ عراق پر 2003 کا حملہ اچھا فیصلہ تھا؟ یا لیبیا میں کارروائی کامیاب رہی؟ نہیں!”

فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ خطے میں پہلے ہی بہت سے ممالک غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں، جن میں عراق اور لبنان شامل ہیں، اور انہیں مزید عدم استحکام نہیں بلکہ استحکام کی ضرورت ہے۔
مزیدپڑھیں:بھارت نے ایران کا ساتھ چھوڑ دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نے ایران ایران کے

پڑھیں:

ایران کا بڑا حملہ، 100 کے قریب میزائل داغ دیے، وسطی اسرائیل میں بجلی بند

اسرائیل کے دفاعی نظام کی حملوں کو فضا میں ناکام بنانے کی کوشش، حیفا پاور پلانٹ میں آگ لگ گئی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایران نے پیر کو صبح سویرے اسرائیل پر پھر بڑا میزائل حملہ کیا، اور 100 کے قریب میزائل داغ دیے،

تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے سنے گئے۔حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند ہوگئی۔

اسرائیل کے وسطی علاقوں میں نقصانات ہوئے۔ تل ابیب میں بھی کئی راکٹ گرے ہیں۔ جن سے نقصانات ہوئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیل کے دفاعی نظام نے کئی حملوں کو فضا میں ناکام بنانے کی کوشش کی۔

حیفا میں ایران کے میزائل حملوں سے پاور پلانٹ میں آگ لگ گئی۔حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند ہوگئی۔ اسرائیل کے وسطی علاقوں میں نقصانات ہوئے۔ تل ابیب میں بھی کئی راکٹ گرے ہیں۔ جن سے نقصانات ہوئے ہیں۔

اتوار کی رات بھی ایران نے اسرائیل کے متعدد مقامات پر میزائل حملے کئے تھے ۔جن سے کئی عمارتیں متاثر ہوئیں۔ حیفا میں ایرانی میزائل حملے سے 4 افراد زخمی ہوئے۔

اس سے پہلے ایران کے جوابی میزائل حملوں سے تل ابیب، حیفہ، تامرا، قیصریہ سمیت کئی اسرائیلی شہروں میں تباہی مچ گئی، کئی عمارتیں کھنڈر بن گئیں، حملوں میں 14 افراد ہلاک، 300 سے زیادہ زخمی ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا حملہ ٹرمپ کی دھمکی، ایرانی قوم کسی کے آگے سر نہیں جھکاتی، بےرحم جواب ناگزیر ہے: علی خامنہ ای کا سخت ردعمل
  • جورجیا میلونی کا میکرون کی سرگوشی پر ڈرامائی اظہار وائرل
  • ایران پر ٹرمپ کے گذشتہ روز کے مؤقف میں تبدیلی آنے کا امکان ہے، فرانس
  • امریکیوں نے ایرانیوں سے ملاقات کی پیش کش کی ہے، میکرون
  • ایران میں حکومت کا تختہ الٹنا اسٹریٹجک غلطی ہو گی، فرانسیسی صدر میکرون
  • ایران کا بڑا حملہ، 100 کے قریب میزائل داغ دیے، وسطی اسرائیل میں بجلی بند
  • رجیم چینج یا پھر نابودی! آخر کیا ہوگا؟
  • اسرائیل نے مذاکرات کو سبوتاژ کیا، امریکا دوٹوک موقف اپنائے: ایران
  • سپاہ پاسداران انقلاب کا صیہونی رجیم کے انٹیلی جنس مراکز کو نشانہ بنانے کا اعلان