ایران کا اسرائیل پر تازہ حملے میں پہلی بار ’’سجیل‘‘ میزائل کا استعمال،اہداف کو نشانہ بنایا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران نے آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت اسرائیل پر 11ویں بار میزائل اور ڈرون داغ دیے، جس میں پہلی بار سیجل میزائل کا استعمال کیا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق تہران کی جانب سے ایران کے شہر تل ابیب اور حیفہ پر جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ طاقتور میزائل سیجل فائر کیے گئے ہیں، جو انتہائی بلندی پر سفر کر کے پھر اپنے ہدف تک کامیابی کے ساتھ پہنچتے ہیں۔
ایران نے دعوی کیا ہے کہ اُس کی جانب سے فائر کیے گئے ایک درجن میزائلوں میں سے چند نے کامیابی کے ساتھ اپنے اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ ایران کی جانب سے میزائل فائر ہونے اور اسرائیلی حدود میں ڈرون و راکٹ داخل ہونے پر سائرن بھی بجائے گئے۔
ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے کیلیے اسرائیل کا دفاعی نظام ایکٹیو ہوا تاہم جدید میزائلوں کی وجہ سے یہ انہیں ہدف پر پہنچنے سے روکنے میں ناکام رہا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت
انتہاء پسند امریکی صدر کیساتھ لفظی جھگڑے کے بعد سابق روسی صدر نے اسرائیل و امریکہ کیساتھ ایرانی جنگ کی یاددہانی کرواتے ہوئے واشنگٹن و تل ابیب کے اقدامات کی شدید مذمت کی ہے اسلام ٹائمز۔ روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ و سابق روسی صدر دیمتری میدویدیف نے ایران و اسرائیل کے درمیان کشیدگی اور اس دوران امریکی مداخلت کی یاد دہانی کرواتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ تنازعات جوہری مسائل سے متعلق ہیں اور خطے کے تمام ممالک کے لئے انتہائی خطرناک ہیں۔ روسی خبررساں ایجنسی ٹاس (TASS) کے مطابق، سابق روسی صدر نے ایران کے خلاف امریکی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاکید کی کہ بہت سے واقعات رونما ہو چکے ہیں.. ہم مشرق وسطی کی صورتحال، خاص طور پر اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کے ساتھ ساتھ امریکہ کے اقدامات سے بھی آگاہ ہیں.. یہاں، اقوام متحدہ کے چارٹر اور اس طرح کے رویّے کے جواز کا مسئلہ واضح طور پر سامنے آتا ہے! دیمتری میدویدیف نے مزید کہا کہ علاوہ ازیں پوری صورتحال انتہائی پیچیدہ تھی کیونکہ اس تنازعے کا موضوع جوہری مسائل تھے جبکہ قدرتی طور پر یہ اَمر تمام ہمسایہ ممالک کے لئے بھی ایک خطرناک مسئلہ تھا۔