ایچ آر سی پی نے وفاقی بجٹ کو غریب دشمن اور تشویشناک قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام ااباد(آن لائن) ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے وفاقی بجٹ 2025-2026 کو ملک کے کمزور اور پسماندہ طبقات کے معاشی و سماجی حقوق کے لیے تشویشناک اور اسے غریب دشمن قرار دیا ہے۔ ایچ آر سی پی نے وفاقی بجٹ کے حوالے سے پریس کانفرنس کی جس میں کہا کہ بجٹ سخت
کفایت شعاری کے فریم ورک اور آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت مرتب کیا گیا ہے، جس میں ان لاکھوں شہریوں کے لیے کوئی حقیقی ریلیف شامل نہیں جو 2022 سے 2024 تک جاری رہنے والے مہنگائی کے بحران سے پہلے ہی بدحال ہو چکے ہیں۔ایچ آر سی پی نے کہا ہے کہ اگرچہ تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کی شرح میں معمولی کمی کی گئی ہے، مگر یہ رعایت اتنی نہیں کہ گزشتہ برسوں میں ختم ہوتی ہوئی خریداری کی طاقت کو بحال کیا جا سکے۔کمیشن نے اس بات پر بھی سخت تشویش ظاہر کیا کہ وفاقی سطح پر کم از کم اجرت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا اور یہ بدستور 37 ہزار روپے ماہانہ پر قائم ہے، جو ایک چھ رکنی خاندان کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا جیسے صوبوں میں اگرچہ یہ حد بڑھا کر 40 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے، لیکن موجودہ مہنگائی کے تناظر میں یہ اضافہ حقیقی آمدنی میں کمی کا ازالہ نہیں کرتا۔ایچ آر سی پی نے کہا کہ سندھ میں 80 فیصد صنعتیں کم از کم اجرت کے قانون پر عملدرآمد نہیں کر رہیں اور یہ رجحان پورے ملک میں پایا جاتا ہے۔ ایچ آر سی پی نے صحت، تعلیم اور سماجی تحفظ جیسے اہم شعبوں کے لیے مختص فنڈز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایچ ا ر سی پی نے کے لیے
پڑھیں:
اپوزیشن والے ذہنی بیماری کا شکار ہو چکے ہیں، عطاتارڑ نے کل جماعتی کانفرنس کوچوں چوں کا مربہ قراردے دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ اپوزیشن والے ذہنی بیماری کا شکار ہو چکے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت میں کل جماعتی کانفرنس پرردعمل دیتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی 38فیصد سےسنگل ڈیجٹ پرآگئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور مہنگائی میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔تحریک انصاف والے شرطیں لگاتے تھے کہ ملک کب ڈیفالٹ کرے گا، سٹاک ایکسچینج کے انڈیکس میں ہر روز ریکارڈ اضافہ ہو رہا ہے، حکومتی اقدامات سےمعیشت درست سمت میں گامزن ہے، بجٹ میں تنخواہ دارطبقے کے لیے ٹیکس کم کیا گیا۔
منی لانڈرنگ کا الزام، ارب پتی مکیش امبانی کے بھائی انیل امبانی کےبھارت چھوڑنے پر پابندی
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے، اپوزیشن والے ذہنی بیماری کا شکار ہو چکے ہیں، اپوزیشن صرف تنقید برائےتنقید کرتی ہے، انہوں نے کل جماعتی کانفرنس کوچوں چوں کا مربہ قراردیتے ہوئے ناکام اے پی سی قرار دیا۔
عطا تارڑ نے تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ مصطفیٰ نواز کھوکھر کا خاندان ریئل اسٹیٹ سے تعلق رکھتا ہے، وہ اپنے خاندانی اثاثوں سے متعلق بھی قوم کو بتائیں، ایران کے صدر کل سے پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، جب بھی کسی ملک کا سربراہ پاکستان آتا ہے، یہ لوگ دورے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اپوزیشن والےعوام کوبیوقوف نہیں بنا سکتے۔
امریکا سے لے کر زیمبیا تک ہر ملک کو خبردار کرتےہیں اس ناجائز حکومت کے ساتھ کسی معاہدے تسلیم نہیں کریں گے،محمود خان اچکزئی
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کوعالمی سطح پر پاکستان کی بڑھتی پذیرائی بھی ہضم نہیں ہو رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کے دورمیں دوست ملکوں سے تعلقات خراب کیے گئے، پی ٹی آئی دورمیں ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا، اپوزیشن کے پاس پروپیگنڈا کے سوا کچھ نہیں، کاش یہ لوگ ذاتی سیاست کے بجائے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے بات کرتے۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات کا مزید کہنا تھا کہ کاش یہ لوگ190 ملین پاؤنڈ کیس پر بات کرتے، نومئی کے کیسز میں ملزمان کا شفاف ٹرائل ہوا، نو مئی کیسز کے فیصلے میرٹ پر ہوئے، سانحہ کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں، ناکامی پی ٹی آئی والوں کا مقدر ہے، ان لوگوں کو منہ کی کھانا پڑے گی۔
مجھے نہیں پتہ کس کو کتنا نقصان ہوا، یہ صرف اسلام آباد کے ڈرائنگ رومزکی گفتگو تھی، مفتاح اسماعیل کی وضاحت
مزید :