کانسرٹ میں ’میرب‘ کے نعرے لگنے پر عاصم اظہر کا ردعمل وائرل ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
عاصم اظہر کے کانسرٹ میں ’میرب‘ کے نعرے لگنے پر گلوکار کا ردعمل سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
معروف پاکستانی گلوکار عاصم اظہر کے حالیہ کانسرٹ میں اُس وقت غیر متوقع صورت حال پیدا ہوگئی جب مداحوں نے ان کی سابقہ منگیتر میرب علی کے نام کے نعرے لگانا شروع کر دیے۔
اس لمحے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عاصم اظہر نے تمام تر دباؤ کے باوجود غیر معمولی بردباری اور وقار کا مظاہرہ کرتے ہوئے مداحوں کو خاموش کروایا۔
عاصم اظہرجنہوں نے انسٹاگرام پر اسٹوری کے ذریعے میرب علی سے منگنی ختم ہونے کی تصدیق کی تھی، مداحوں کی جانب سے میرب میرب کے نعروں پر مشتعل ہونے کے بجائے نرمی سے مخاطب ہوئے اور کہا کہ اس طرح کے رویے سے گریز کریں، کیونکہ ہر کسی کی اپنی فیملی ہوتی ہے۔
A post common by Nadz (@nadir.
اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر عاصم کے ری ایکشن کو لے کر ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ کئی صارفین نے گلوکار کے تحمل اور شائستگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتحال میں ان کا رویہ قابل تعریف ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ لوگوں کو کچھ تمیز کرنی چاہیے، عاصم نے بہت نرمی سے بات کی۔
تاہم کچھ سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عاصم اظہر نے کانسرٹ سے پہلے بریک اپ کی خبر شیئر کر کے شاید خود ہی اس بحث کو ہوا دی، تاکہ زیادہ توجہ حاصل کی جا سکے۔
یاد رہے کہ عاصم اظہر اس سے قبل اداکارہ ہانیہ عامر کے ساتھ قریبی تعلق کے باعث بھی خبروں میں رہ چکے ہیں، لیکن بعد ازاں ان کے درمیان علیحدگی کی اطلاعات گردش کرتی رہیں، جس پر بھی مداحوں نے مختلف آرا کا اظہار کیا تھا۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
نیدرلینڈز ، 15سال سے کم عمر بچوں کو سوشل میڈیا سے دور رکھنے کی ہدایت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایمسٹر ڈیم (انٹرنیشنل ڈیسک)نیدر لینڈز کی حکومت نے والدین کو ہدایت کی ہے کہ وہ 15 سال سے کم عمر بچوں کو نفسیاتی اورجسمانی مسائل اور ڈپریشن سے بچانے کے لیے انہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ٹک ٹاک اور انسٹا گرام کے استعمال سے دور رکھیں۔ خبررساں اداروں کے مطابق نیدر لینڈز کی وزارت صحت نے بیان میں والدین سے کہا ہے کہ ایسے بچے جو ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہیں انہیں نفسیاتی و جسمانی مسائل کا سامنا ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ ایسے بچے ڈپریشن کے ساتھ ساتھ نیند کے مسائل کا بھی شکار ہوتے ہیں۔ وزارت نے کہا کہ والدین بچوں کے ڈیجیٹل ڈیوائسز کے استعمال کے وقت کو بھی دیکھیں کہ وہ اپنا کتنا وقت ان ڈیوائسز کے ساتھ گزارتے ہیں۔ رات کے وقت فون اور لیپ ٹاپ بچوں کے کمرے سے دور رکھیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بچوں کے لیے اسکرین ٹائم صرف 20 منٹ کا ہو اور اس کے بعد تقریباً 2 گھنٹوں تک بچے کھیل کود کریں۔ نگران نائب وزیر برائے کھیل و نوجوان ونسنٹ کریمنز نے پارلیمان کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ اس ایڈوائزری سے بچوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے دور رکھنے میں مدد ملے گی۔خط میں مزید کہا گیا کہ ٹک ٹاک اور انسٹاگرام استعمال کرنے لیے کم از کم عمر 13 سال ہونی چاہیے۔ نیدر لینڈز حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کے یہ پلیٹ فارمز بچوں میں منفی اثرات پیدا کرتے ہیں۔ 13 سال کی عمر کے بچوں کو صرف رابطے کے لیے سوشل میڈیا ایپلی کیشن کے استعمال کی اجازت ہوگی۔ واضح رہے کہ نیدرلینڈز میں اس عمر سے ڈچ بچے اسکول کی پڑھائی کا آغاز کرتے ہیں۔ نیدر لینڈز کے اسکولوں نے طلبہ کے لیے ٹیبلیٹ، موبائل فون اور سمارٹ گھڑیوں کے استعمال پر پابندی عائد کی ہے۔ گزشتہ ماہ کے دوران نیدرلینڈ زکے تقریباً 1400 ڈاکٹرز اور ماہرین نے ایک عوامی خط پر دستخط کیے تھے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ 14 سال سے کم عمر بچوں کو موبائل فون رکھنے کی اجازت نہ دی جائے اور 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد کی جائے۔ یاد رہے آسٹریلیا نے 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ فرانس اور ڈنمارک بھی سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے اسی طرح کی پابندیوں سے متعلق قانون سازی پر غور کر رہے ہیں۔ سوئیڈن میں بھی بچوں کے اسکرین ٹائم کے حوالے سے سفارشات جاری کی جا چکی ہیں۔