کیمبرج نے 3 امتحانی پرچوں کے کچھ حصے آوٹ ہونے کی تصدیق کردی، رپورٹ وزارت تعلیم کو ارسال
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
کیمبرج نے امتحانی پرچے لیک ہونے کی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ وفاقی وزارتِ تعلیم کو ارسال کردی جس میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات میں بدعنوانی کے کچھ معتبر ثبوت ملے ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تین امتحان کے حصے امتحان سے کچھ دیر قبل شیئر کیے گئے تھے۔ AS&A لیول کا ریاضی کا پرچہ 12 جس کا امتحان سے پہلے ایک سوال لیک ہو گیا تھا۔
اے ایس اور اے لیول کا ریاضی کا پرچہ 42 جس کے دو سوالات کے حصے پہلے لیک ہو گئے تھے۔
اے ایس اور اے لیول کمپیوٹر سائنس پیپر 22 کا ایک سوال کے کچھ حصے لیک ہوئے تھے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امتحان لینے سے پہلے تینوں صورتوں میں، ہمیں کوئی ثبوت نہیں ملا کہ پورا پرچہ پہلے سے وائرس کر دیا گیا تھا۔
کیمبرج کے امتحانی پرچے آوٹ ہونے کا معاملہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم نے اٹھالیا ہے اور اس معاملے پر ایک زیلی کمیٹی قائم کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تینوں صورتوں میں یعنی منصفانہ نتائج کو یقینی بنانا، دھوکا دہی کو بے اثر کرنے میں کیمبرج پیپرز کو معمول کے مطابق نشان زد کرے گا لیکن سوالات میں رعایت دے گا اور ہم ان سوالات کے لیے تمام امیدواروں کو مکمل نمبر دیں گے جبکہ یہ نقطۂ نظر امیدواروں کے کل نمبروں کو اوپر کی طرف دھکیلنے کا رجحان ہوگا اور اس کا حساب اس وقت لیا جائے گا جب ہم نتائج کا اعلان کریں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ طلبہ کے گریڈز وہ ہوں گے جو ہم دیں گے، یہ اقدام امیدواروں کو ممکنہ پریشانی سے بچائے گا کہ انہیں امتحانات کو دوبارہ دینا یا نتائج کا انتظار کرنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پرچے چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب کیمبرج سسٹم کی پاکستانی ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ بہت سے لوگوں نے مایوسی کا اظہار کیا، اس چوری کا سب سے بڑا شکار نوجوان ہیں جنہیں کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے اور وہ پریشان ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسکولز، طلبہ اور ان کے اہلخانہ کے بہت مشکور ہیں جنہوں نے کیمبرج کو مکمل تحقیقات کرنے کی اجازت دی اور صبر کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں کہا گیا رپورٹ میں
پڑھیں:
عرب حکمرانوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
نوشہروفیروز میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ جنہیں دنیا "خادم الحرمین" اور "امام کعبہ" جیسے مقدس القابات سے پہچانتی تھی، آج آزمائش میں انکا مکروہ کردار دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کا امتحان جاری ہے۔ عرب حکمرانوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ گوٹ بجرانی لغاری تحصیل مورو ضلع نوشہروفیروز میں منعقدہ سالانہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ دنیا ایک امتحان گاہ ہے، جہاں اللہ تعالیٰ ہر انسان کو آزمائش میں مبتلا کرتا ہے۔ کیونکہ امتحان اور آزمائش کے بغیر کھرے اور کھوٹے کی پہچان ممکن نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الٰہی امتحانات کے پانچ مراحل ہیں، جس میں پہلا خوف، دوسرا بھوک، تیسرا مال کی قربانی، چوتھا جان کی قربانی اور پانچواں اولاد کی قربانی ہے۔ جو لوگ ان پانچوں مراحل میں صبر اور استقامت کا مظاہرہ کرتے ہیں، ان پر خدا کا درود و سلام اور رحمت ہے۔ علامہ ڈومکی نے کہا کہ آج امت مسلمہ ایک کڑے امتحان سے گزر رہی ہے، جس میں منافقین اور نااہل مسلم حکمرانوں کے چہرے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ جنہیں دنیا "خادم الحرمین" اور "امام کعبہ" جیسے مقدس القابات سے پہچانتی تھی، آج آزمائش اور امتحان میں ان کا مکروہ کردار دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ آج کی امتحان گاہ ہے، جہاں اہل فلسطین نے صبر اور استقامت کے ساتھ نئی تاریخ رقم کی ہے۔ اسماعیل ہانیہ، یحییٰ سنوار، حسن نصر اللہ، سید ہاشم صفی الدین، جنرل باقری اور جنرل سلامی جیسے مخلص رہنماء اپنے ایثار قربانی اور جہاد فی سبیل اللہ کے سبب اولیاء خدا کی صف میں شامل ہو چکے ہیں۔ اس کے برعکس بعض عرب حکمرانوں نے ٹرمپ جیسے ظالم کے سامنے اپنی بیوی، بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ رقص کیا، جس سے ان کی منافقت اور ذلت آمیز ذہنیت آشکار ہو گئی۔ علامہ ڈومکی نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کے عوام خود مظلوم ہیں اور ان کے آئینی و جمہوری حقوق سلب کئے گئے ہیں، تاہم وہ ہر حال میں فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء لنجار کی جانب سے گوٹھ بجرانی لغاری میں جس طرح انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں وہ انتہائی افسوسناک ہیں۔ اب یہ سیاسی انتقام بند ہونا چاہئے۔