پنجاب میں جھینگا فارمنگ کے فروغ، ماڈل فش مارکیٹ، ویلیو چین اسٹیٹس کے منصوبے
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
لاہور:
پنجاب حکومت نے صوبے میں جھینگا فارمنگ کے فروغ کے لیے ایک جامع اور وسیع منصوبے کا آغاز کر دیا ہے، جس کے تحت جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میں جھینگا فارمنگ، ویلیو چین اسٹیٹس، اور لاہور میں جدید ماڈل فش مارکیٹ کے قیام کے لیے مجموعی طور پر 50 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔
محکمہ فشریز کے مطابق مظفرگڑھ کے علاقے رکھ علی والا میں 3 ہزار ایکڑ رقبے پر جھینگا فارم قائم کیا جائے گا، جس پر ابتدائی طور پر 10 ارب روپے لاگت آئے گی، اس کے ساتھ ہی ہیڈ محمد والا، رکھ علی والا اور شاہ گڑھ میں تین جدید جھینگا ویلیو چین اسٹیٹس بھی بنائی جائیں گی جن پر تقریباً 40 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے ان منصوبوں کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 3 ارب روپے مختص کر دیے گئے ہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر فشریز طیب رضوان کے مطابق ان ویلیو چین اسٹیٹس میں ہیچری، فیڈ ملز اور جھینگا پروسیسنگ پلانٹس سمیت دیگر صنعتی سہولیات میسر ہوں گی، ان منصوبوں کے تحت جھینگا فارمنگ کو ایک مکمل اور مربوط صنعتی درجہ دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ برآمدی صلاحیت میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔
لاہور میں ماڈل فش مارکیٹ کے قیام کا منصوبہ بھی تیار کر لیا گیا ہے، جس پر 10 ارب روپے کی لاگت آئے گی، یہ منصوبہ آئندہ مالی سال سے شروع کیا جائے گا اور ابتدائی طور پر 84 کروڑ 86 لاکھ روپے جاری کیے جائیں گے۔
ماڈل فش مارکیٹ میں جدید کولڈ اسٹوریج، ویلیو ایڈیشن یونٹس اور مربوط سپلائی چین سمیت تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی، جس سے مقامی سطح پر مچھلی اور جھینگے کی تجارت کو فروغ ملے گا اور چھوٹے فارمرز کو مارکیٹ تک رسائی ہوگی۔
پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے تصدیق کی ہے کہ جھینگا فارمنگ کے فروغ کے لیے آئندہ مالی سال میں 8.
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات کسانوں کو متبادل آمدنی فراہم کرنے، زراعت کو متنوع بنانے اور برآمدات بڑھانے کے لیے ناگزیر ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت پنجاب نے 2024 میں پہلی بار جھینگا فارمنگ کا منصوبہ متعارف کروایا تھا، جس کے تحت ابتدائی طور پر ایک ہزار ایکڑ پر جھینگا فارمنگ کی گئی، اس مرحلے میں حکومت نے کسانوں کو مفت تربیت، تکنیکی معاونت اور سبسڈی فراہم کی تھی، جس کے مثبت نتائج سامنے آئے اور کسانوں کا رجحان اس جانب بڑھا۔
اب حکومت اس منصوبے کو وسعت دے کر اسے ایک پائیدار، منظم اور برآمدی صنعت میں تبدیل کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔
محکمہ فشریز کے مطابق مستقبل میں نجی شعبے کو ان جھینگا اسٹیٹس کی سروسز لیز پر دی جائیں گی جبکہ جھینگا اور فش فارمنگ کے لیے اراضی بھی نجی شعبے کو لیز پر دی جائے گی تاکہ سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے اور اس شعبے کو تجارتی بنیادوں پر مستحکم کیا جا سکے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ماڈل فش مارکیٹ جھینگا فارمنگ فارمنگ کے ارب روپے کے لیے
پڑھیں:
عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہوگیا، مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں مزید اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: عالمی مارکیٹ کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر آج بھی سونے کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ ہوگیا۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہونے کے بعد مقامی صرافہ بازاروں میں بھی پیر کے روز قیمتوں میں بڑی چھلانگ دیکھنے میں آئی ہے۔ عالمی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونا 13 ڈالر مہنگا ہو کر 4 ہزار 15 ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا، جس کے اثرات براہِ راست پاکستان کی مارکیٹوں میں بھی دیکھنے میں آئے۔
کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور دیگر بڑے شہروں کی صرافہ مارکیٹوں میں 24 قیراط کے فی تولہ سونے کی قیمت 1 ہزار 300 روپے کے اضافے سے 4 لاکھ 23 ہزار 862 روپے تک جا پہنچی۔
اسی طرح 10 گرام سونا 1 ہزار 115 روپے مہنگا ہو کر 3 لاکھ 63 ہزار 393 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق عالمی سطح پر امریکی ڈالر کی قدر میں معمولی کمی اور سرمایہ کاروں کی جانب سے محفوظ سرمایہ کاری کے رجحان میں اضافے کے باعث سونے کی قیمت میں یہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
صرافہ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی منڈی میں بڑھتی ہوئی قیمتوں کا دباؤ مقامی مارکیٹ میں براہِ راست منتقل ہو رہا ہے۔ کچھ عرصے سے سونے کی طلب میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ سرمایہ کار روپے کے مقابلے میں سونا خریدنے کو زیادہ محفوظ سمجھ رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی منڈی میں معمولی اتار چڑھاؤ کا اثر اب پاکستانی مارکیٹوں میں فوری محسوس ہونے لگا ہے۔
دوسری جانب مقامی مارکیٹوں میں چاندی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور پیر کے روز فی تولہ چاندی کی قیمت 25 روپے بڑھ کر 5 ہزار 152 روپے جبکہ 10 گرام چاندی 22 روپے مہنگی ہو کر 4 ہزار 417 روپے تک جا پہنچی۔