فیکٹ چیک: کیا بجٹ 26-2025 کے بعد پاسپورٹ کی فیسوں میں اضافہ ہورہا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
بیرون ملک سفر، روزگار، امیگریشن یا دیگر مقاصد کے لیے پاکستانی شہریوں کے لیے پاسپورٹ کا حصول لازمی ہے، بجٹ 26-2025 میں متعدد شعبوں پر نئے ٹیکس عائد کیے گئے، جس کے بعد عوام کی ایک بڑی تعداد میں یہ تشویش پائی گئی کہ آیا پاسپورٹ فیس میں بھی اضافہ کیا گیا ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں رہنے والے پاکستانیوں کے لیے خوشخبری، پاسپورٹ کا حصول آسان ہوگیا
وی نیوز کی جانب سے اسلام آباد پاسپورٹ آفس سے رابطہ کرنے پر پاسپورٹس اینڈ امیگریشن حکام نے واضح کیا کہ بجٹ 26-2025 میں پاسپورٹ فیس میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا گیا، پاسپورٹ کی فیس بدستور وہی ہے جو پہلے مقرر تھی، اور شہری بدستور اسی پرانی فیس کے تحت پاسپورٹ حاصل کر سکتے ہیں۔
مختلف تعداد کے صفحات پر مشتمل پاسپورٹ کی ارجنٹ اور نارمل فیس کیا ہے؟36 صفحات والے پاسپورٹ کے لیے اگر پاسپورٹ کی مدت 5 سال ہو تو نارمل فیس 4,500 روپے اور ارجنٹ فیس 7,500 روپے ہے، اسی طرح 10 سالہ مدت کے 36 صفحات پر مشتمل پاسپورٹ کی نارمل فیس 6,700 روپے اور ارجنٹ فیس 11,200 روپے ہے۔
5 سالہ مدت کے 72 صفحات والے پاسپورٹ کے لیے نارمل فیس 8,200 روپے اور ارجنٹ فیس 13,500 روپے ہے جبکہ 10 سالہ پاسپورٹ کے لیے نارمل فیس 12,400 روپے جبکہ ارجنٹ فیس 20,200 روپے مقرر ہے۔
مزید پڑھیں:دنیا کے کمزرو ترین پاسپورٹس میں پاکستان کہاں کھڑا ہے؟
اسی طرح 100 صفحات پر مشتمل 5 سالہ مدت کے پاسپورٹ کی نارمل فیس 9,000 روپے اور ارجنٹ فیس 18,000 روپے ہے، دوسری جانب 10 سالہ مدت والے پاسپورٹ کی نارمل فیس 13,500 روپے جبکہ ارجنٹ فیس 27,000 روپے ہے۔
واضح رہے کہ یہ فیسیں مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارجنٹ پاسپورٹ صفحات فیس مدت مشین ریڈ ایبل نارمل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاسپورٹ صفحات فیس مشین ریڈ ایبل روپے اور ارجنٹ فیس پاسپورٹ کی نارمل فیس سالہ مدت روپے ہے کے لیے
پڑھیں:
بلوچستان کا 1020ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 10اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جون 2025)بلوچستان کا 1020ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا گیا، تنخواہوں میں 10اور پنشن میں 7فیصد اضافہ کیا گیا ہے،غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمیہ640 روپے ہے جبکہ کل اخراجات تخمینہ 986 روپے لگایا گیا ہے، بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کی صدارت سپیکر عبدالخالق اچکزئی نے کی،صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے بجٹ پیش کیا۔صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی نے بجٹ تقریر میں کہا کہ بلوچستان کی حکومت نے ہر معاملے میں دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کو یقینی بنایا ہے۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد جبکہ پنشن میں 7 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔میر شعیب نوشیروانی نے کہا کہ سکول ایجوکیشن کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 19 ارب 85 کروڑ مختص کئے گئے ہیں جبکہ ہائر ایجوکیشن کیلئے ترقیاتی بجٹ 4 ارب 99 کروڑ رکھے گئے ہیں۔(جاری ہے)
اسی طرح صحت کے شعبہ کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے 16 ارب 15 کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔ سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ترقیاتی بجٹ 12 ارب 66 کروڑ مختص جبکہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے محکہ کے ترقیاتی بجٹ کے لئے 17 ارب 16 کروڑ مختص رکھے گئے ہیں۔وزیر خزانہ بلوچستان نے کہا کہ ترقیاتی شعبہ میں محکمہ مواصلات و تعمیرات کو پہلی ترجیح دی گئی ہے محکمہ مواصلات کیلئے ترقیاتی بجٹ کا 19 فصید مختص کیا گیا جس کیلئے 55 ارب 21 کروڑ سے زائد کی رقم رکھی گئی۔ محکمہ ایریگیشن کیلئے 42 ارب 78 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ معدنیات اور کان کنی کے شعبہ کی ترقی کیلئے 56 کروڑ 76 لاکھ مختص کئے گئے۔ ترقی نسواں کے محکمہ کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 15 کروڑ 40 لاکھ رکھے گئے ہیں۔وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر میں مزید کہا کہ محکمہ بلدیات کے ترقیاتی بجٹ 12 ارب 91 کروڑ روپے مختص کیے گئے محکمہ زراعت کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 10 ارب 17 کروڑ رکھے گئے اسی طرح محکمہ توانائی کا ترقیاتی بجٹ 7 ارب 84 کروڑ روپے کی تجویزپیش کی گئی ہے۔