بیرون ملک سفر، روزگار، امیگریشن یا دیگر مقاصد کے لیے پاکستانی شہریوں کے لیے پاسپورٹ کا حصول لازمی ہے، بجٹ 26-2025 میں متعدد شعبوں پر نئے ٹیکس عائد کیے گئے، جس کے بعد عوام کی ایک بڑی تعداد میں یہ تشویش پائی گئی کہ آیا پاسپورٹ فیس میں بھی اضافہ کیا گیا ہے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں رہنے والے پاکستانیوں کے لیے خوشخبری، پاسپورٹ کا حصول آسان ہوگیا

وی نیوز کی جانب سے اسلام آباد پاسپورٹ آفس سے رابطہ کرنے پر پاسپورٹس اینڈ امیگریشن حکام نے واضح کیا کہ بجٹ 26-2025 میں پاسپورٹ فیس میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا گیا، پاسپورٹ کی فیس بدستور وہی ہے جو پہلے مقرر تھی، اور شہری بدستور اسی پرانی فیس کے تحت پاسپورٹ حاصل کر سکتے ہیں۔

مختلف تعداد کے صفحات پر مشتمل پاسپورٹ کی ارجنٹ اور نارمل فیس کیا ہے؟

36 صفحات والے پاسپورٹ کے لیے اگر پاسپورٹ کی مدت 5 سال ہو تو نارمل فیس 4,500 روپے اور ارجنٹ فیس 7,500 روپے ہے، اسی طرح 10 سالہ مدت کے 36 صفحات پر مشتمل پاسپورٹ کی نارمل فیس 6,700 روپے اور ارجنٹ فیس 11,200 روپے ہے۔

5 سالہ مدت کے 72 صفحات والے پاسپورٹ کے لیے نارمل فیس 8,200 روپے اور ارجنٹ فیس 13,500 روپے ہے جبکہ 10 سالہ پاسپورٹ کے لیے نارمل فیس 12,400 روپے جبکہ ارجنٹ فیس 20,200 روپے مقرر ہے۔

مزید پڑھیں:دنیا کے کمزرو ترین پاسپورٹس میں پاکستان کہاں کھڑا ہے؟

اسی طرح 100 صفحات پر مشتمل 5 سالہ مدت کے پاسپورٹ کی نارمل فیس 9,000 روپے اور ارجنٹ فیس 18,000 روپے ہے، دوسری جانب 10 سالہ مدت والے پاسپورٹ کی نارمل فیس 13,500 روپے جبکہ ارجنٹ فیس 27,000 روپے ہے۔

واضح رہے کہ یہ فیسیں مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ارجنٹ پاسپورٹ صفحات فیس مدت مشین ریڈ ایبل نارمل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاسپورٹ صفحات فیس مشین ریڈ ایبل روپے اور ارجنٹ فیس پاسپورٹ کی نارمل فیس سالہ مدت روپے ہے کے لیے

پڑھیں:

بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر) بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں اگست کے دوران سالانہ بنیادوں پر 15.1 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق اگست 2025 کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 9 ہزار 484 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.1 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست میں بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 243 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نجی شعبے کے کاروبار کو اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 178 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.5 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام پر بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 7 ہزار 78 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔جولائی کے مقابلے میں اگست میں نجی شعبے کے کاروبار کوبینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کے حجم میں ماہانہ بنیادوں پر 0.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جولائی کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 207 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق کنزیومر فنانسنگ کے تحت اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے مجموعی طور پر فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 946 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 17.7 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام تک کنزیومر فنانسنگ کے تحت بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 804 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم اگست کے اختتام تک 211 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 4.4 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 202 ارب روپے ریکارڈ کیاگیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ’آپ سے پاسپورٹ کے لیے شادی کرنا چاہتا ہوں‘، بھارتی شخص کی لڑکی سے دلچسپ گفتگو وائرل
  • کرنسی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
  • سونے کی قیمت میں بڑی کمی، تاریخی اضافہ برقرار نہ رہ سکا
  • پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ
  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • فیکٹ چیک: ایچ پی وی ویکسین سے بچیوں کی طبیعت خراب ہونے کا دعویٰ، حقیقت کیا ہے؟
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ