خانپور ڈیم میں پانی ڈیڈ لیول تک قریب پہنچ گیا، راولپنڈی اور اسلام آباد کو سنگین بحران کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
پاکستان شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور اس کے نتیجے میں ملک خطرناک حد تک پانی کی قلت کا شکار ہو چکا ہے۔ درجہ حرارت میں مسلسل اضافے اور بارشوں کی کمی نے آبی ذخائر کو خطرناک حد تک کم کر دیا ہے، جن میں خانپور ڈیم سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:منگلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول سے 86 فٹ بلند، اضافہ جاری
خانپور ڈیم، جو خیبرپختونخوا اور پنجاب کے لیے نہری آبپاشی اور پینے کے پانی کا اہم ذریعہ ہے، اس وقت صرف 9.
پنجاب اور خیبرپختونخوا کے لیے نہری پانی کی فراہمی بند ہو چکی ہے، جس کے باعث نہر خشک ہو گئی ہیں اور خانپور کے باغات پیاس سے مرجھا گئے ہیں۔
اسلام آباد اور راولپنڈی کو پانی فراہم کرنے والی ادارہ کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (CDA) کو اس وقت صرف 50 کیوسک پانی مل رہا ہے، جو موجودہ ان فلو (صرف 25 کیوسک) برقرار رہنے کی صورت میں جلد مکمل طور پر ختم ہو سکتا ہے۔
خانپور ڈیم سے اس وقت 103 کیوسک پانی خارج کیا جا رہا ہے، جس سے پانی کی سطح میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔
ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر بروقت بارشیں نہ ہوئیں تو اسلام آباد اور راولپنڈی میں پینے کے پانی کا شدید بحران جنم لے سکتا ہے، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوں گے۔
ماہرین نے حکومت سے ہنگامی اقدامات کی اپیل کی ہے تاکہ ممکنہ انسانی بحران سے بچا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پانی کا بحران خانپور ڈیم ڈیڈ لیولذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پانی کا بحران خانپور ڈیم ڈیڈ لیول خانپور ڈیم ڈیڈ لیول پانی کی
پڑھیں:
پاکستان کو آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کے 2 بڑے چیلنجز کا سامنا ہے ، محمد اورنگزیب
اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آبادی میں 2.55 فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ پائیدار ترقی ممکن نہیں۔
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آبادمیں تقریب سے خطاب میں کہا کہ پاکستان کو آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کے دو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے،آبادی میں دو اعشاریہ پانچ فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ ترقی کی پائیدار شرح حاصل کرنا ممکن نہیں،آبادی اور کلائمیٹ چینج دونوں کو کنٹرول کرنا ناگزیر ہو چکا۔
مزید کہاکہ ہم کہتےہیں کہ پاکستان بڑےپیمانے پر کاربن کا اخراج نہیں کرتا،لیکن حقیقت یہ ہےکہ آبادی میں مخصوص شرح کی کمی پاکستان میں کاربن اخراج میں بھی اسی تناسب کی کمی کا باعث بنتی ہے۔