حمزہ علی عباسی نے شوبز چھوڑنے سے متعلق بیان پر وضاحت پیش کردی
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
معروف اداکار علم حمزہ علی عباسی نے شوبز سے کنارہ کشی کرنے سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت پیش کردی۔
حال ہی میں حمزہ علی عباسی نے ایک پوڈکاسٹ میں شوبز سے علیحدگی سے متعلق اپنے بیان پر بات کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے کبھی شوبز کو مکمل طور پر خیرباد نہیں کہا بلکہ صرف ایک مختصر وقفہ لیا تھا۔
حمزہ نے کہا، "میں نے ایک ویڈیو میں واضح طور پر کہا تھا کہ میں شوبز چھوڑ نہیں رہا، صرف بریک لے رہا ہوں، لیکن اگلے ہی دن میڈیا میں خبریں آگئیں کہ میں نے انڈسٹری چھوڑ دی ہے۔”
https://www.
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اسلامی تعلیمات کے طالب علم ہیں، وہ اسلامی اسکالر جاوید احمد غامدی کے نظریات سے متاثر ہیں اور اسلامی تعلیمات سیکھنے کے لیے امریکا بھی گئے تھے۔
حمزہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ لوگ اکثر مکمل ویڈیوز دیکھنے کے بجائے مختصر کلپس پر رائے قائم کرلیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں دین اور شوبز کو ایک دوسرے کی ضد سمجھا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔
یاد رہے کہ 2019 میں یہ افواہیں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں کہ حمزہ علی عباسی نے شوبز کیرئیر کو خیرباد کہہ دیا ہے تاہم کچھ عرصے بعد وہ دوبارہ پراجیکٹس کرتے نظر آئے تھے۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: حمزہ علی عباسی نے
پڑھیں:
مسجد اقصی کی بے حرمتی خطے میں موجودہ بحران کو مزید شدید کر دے گی، حماس
اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس نے کچھ صیہونی عناصر کی جانب سے مسجد اقصی کی بے حرمتی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ ایسے اقدامات خطے میں موجود بحرانی صورتحال کی شدت میں مزید اضافے کا سبب بنیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے بیانیے میں انتہاپسند صیہونی وزیر اتمار بن غفیر، صیہونی رکن کینسٹ عمیت ہالیوے اور ان کے ہمراہ انتہاپسند صیہونی آبادکاروں کے ایک گروہ کی جانب سے مسجد اقصی میں گھس کر اس کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اس مسجد کے خلاف مجرمانہ اقدام، فلسطینی قوم کے خلاف جارحانہ رویوں میں شدت اور اسلامی مقدس مقامات اور قبلہ اول مسلمین کی توہین کے ذریعے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کا باعث قرار دیا ہے۔ اس بیانیے میں مزید آیا ہے: "انتہاپسند صیہونیوں کی جانب سے نام نہاد معبد کی تصاویر کے حامل اور "خدا کا عالمی گھر" کی عبارت کے ساتھ پرچم کے ہمراہ مسجد اقصی میں گھس کر اشتعال انگیز اقدامات انجام دینا قابل مذمت ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت انجام پایا ہے جب مسجد اقصی سے فلسطینی نمازیوں کو نکال باہر کیا گیا تھا اور اس کے گرد فوجی محاصرہ قائم کر دیا گیا تھا۔ دوسری طرف مسجد اقصی پر صیہونیوں کی یلغار ان کے مذہبی دنوں میں انجام پائی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مسجد اقصی کو یہودیانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ ہر گز مسجد اقصی کے عرب اسلامی تشخص کو ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔"
اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس نے اپنے بیانیے میں مزید کہا کہ انتہاپسند صیہونی رژیم اور اس کے ہرکارے جو جنگی مجرم ہیں اور انہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی، بھوکا رکھنے اور قحط پیدا کرنے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے، اب مغربی کنارے اور قدس شریف میں بھی منظم انداز میں جارحانہ اقدامات انجام دے رہے ہیں اور ان کے یہ اقدامات خطے میں موجود بحران کو مزید شعلہ ور کر دیں گے۔ حماس نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی رژیم کے ان واضح جرائم پر خاموشی اختیار نہ کرے اور انتہاپسند صیہونی رژیم کو ان اقدامات پر سزا دے۔ اسلامی مزاحمت کی تنظیم نے عرب اور اسلامی قوموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مختلف سطح پر ان جارحانہ اقدامات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات انجام دیں اور صیہونی رژیم کو اسلامی مقدس مقامات یہودیانے کی اجازت نہ دیں۔ حماس نے فلسطینی قوم اور شجاع اور انقلابی جوانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قدس شریف اور مسجد اقصی کے خلاف ناپاک صیہونی سازشوں کو ناکام بنا دیں۔ یاد رہے آج بروز اتوار 3 اگست 2025ء انتہاپسند صیہونی آبادکاروں نے نام نہاد یہودیوں کے معبد کی نابودی کی سالگرہ مناتے ہوئے پولیس کی حفاظت میں مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا اور اس کے بے حرمتی کی۔ فلسطین کے مقامی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ انتہاپسند صیہونیوں کے ایک گروہ نے صبح سویرے مسجد اقصی میں گھس کر تلمودی مذہبی رسومات ادا کیں۔ ایک اندازے کے مطابق اس گروہ میں 1300 صیہونی آبادکار شامل تھے۔