جنیوا میں ایران کے ساتھ مذاکرات سے متعلق پُرامید ہیں: جرمن وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
جرمن وزیر خارجہ جوہان وڈیفول جنیوا میں ایران کے ساتھ مذاکرات سے متعلق پُرامید ہیں۔
جوہان وڈیفول کا کہنا ہے کہ بات چیت مزید فوجی لڑائی سے ہمیشہ بہتر ہوتی ہے، برطانیہ، فرانس، یورپی یونین ہمیشہ کہتے رہے ہیں کہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ مذاکرات کے لیے ایران کی ہتھیاروں کے لیے جوہری افزودگی سے دستبرداری ضروری ہے۔
جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کےساتھ مذاکرات میں ایرانی میزائل پروگرام بھی شامل کیا جانا چاہیے، ایران سنجیدہ ہو تو ہم مزید بات چیت کے لیے تیار ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم یہ مذاکرات اسی صورت میں ممکن ہوں گے جب ایران کے حقِ یورینیم افزودگی کا احترام کیا جائے۔ عراقچی کے مطابق ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام پر بات چیت کا خواہاں ہے لیکن ملکی دفاعی نظام اور میزائل پروگرام کسی صورت مذاکرات کا حصہ نہیں بنائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کے عمل سے دستبردار نہیں ہوگا اور امریکا کی جانب سے پیش کی جانے والی شرائط ناقابلِ قبول ہیں۔ ان کے بقول ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدے کا خواہاں ہے جو اس کے قومی مفادات کے مطابق ہو۔
ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل–ایران کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور بین الاقوامی سطح پر جوہری سرگرمیوں سے متعلق دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ایران نے اس کے باوجود زور دیا ہے کہ وہ پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے لیے پرعزم ہے اور سفارتی راستے سے تمام تنازعات کے حل پر یقین رکھتا ہے۔
(ماخذ: تسنیم نیوز، اشراق الاوسط)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں