اجلاس سے خطاب میں گوہر علی خٹک نے کہا کہ یکم محرم سے 10 محرم الحرام تک مرکزی شکایتی آفس کو فعال رکھا جائے گا، اس کے علاوہ 09 اور 10 محرم الحرام کو لگائے گئے کیمپوں میں ٹھنڈے پانی، مشروبات، میڈیکل اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی سہولیات بھی موجود ہونگیں۔ اسلام ٹائمز۔ ٹاؤن میونسپل کارپوریشن، شاہ فیصل کے انتظامیہ کی جانب سے محرم الحرام 2025ء کے مقدس مہینے کے پیش نظر شاہ فیصل ٹاؤن کے مرکزی آفس میں ایک اجلاس منعقد کی جس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس میں شاہ فیصل ٹاؤن کے امام بارگاہوں اور جلوس کے، منتظمین، اسسٹنٹ کمشنر شاہ فیصل ٹاؤن نعمت اللہ چاچڑ، بلدیاتی نمائندگان، ٹریفک و پولیس کے افسران اور ٹاؤن افسران نے شرکت کی جس کی صدارت چیئرمین شاہ فیصل ٹاؤن گوہر علی خٹک نے کی۔ اس موقع پرمیڈیا کو بتایا کہ شاہ فیصل ٹاؤن کے عزاداران حسینؑ کو بلدیاتی سہولیات کی فراہم کرنے کیلئے تیاریاں شروح کردی گئی ہیں، تمام امام بارگاہوں اور جلوس کے راستوں پر کیمپ اور صفائی ستھرائی، روشنی، روڈ کارپیٹنگ/لیولنگ کے بہترین انتظامات کئے جائیں گے۔

گوہر علی خٹک نے کہا کہ یکم محرم سے 10 محرم الحرام تک مرکزی شکایتی آفس کو فعال رکھا جائے گا، اس کے علاوہ 09 اور 10 محرم الحرام کو لگائے گئے کیمپوں میں ٹھنڈے پانی، مشروبات، میڈیکل اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی سہولیات بھی موجود ہونگیں۔ انہوں نے محرم الحرام کے حوالے سے مزید کہا کہ تمام عالم اسلام کیلئے نہایت عقیدت و احترام کا مہینہ ہے، یہ اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے اور اس سانحہ کی عکاسی کرتا ہے کہ باطل قوتوں سے انکے جانثاروں نے حق کا پرچم بلند کرتے ہوئے جام شہادت نوش کر لیا، مگر یزیدیت کے آگے سر خم نہیں کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شاہ فیصل ٹاؤن محرم الحرام

پڑھیں:

شاہ فیصل کالونی میں دردناک حادثہ، ریڈ بس کی زد میں آکر خاتون جاں بحق

کراچی:

شاہ فیصل کالونی پل پر پیش آنے والے افسوس ناک ٹریفک حادثے میں ایک خاتون جاں بحق ہوگئیں اور ان کی کم سن بیٹی زخمی ہوگئیں۔

ایس ایچ او شرافی گوٹھ قمر عباس کے مطابق خاتون اپنے شوہر کے ساتھ موٹرسائیکل پر سوار تھیں کہ شاہ فیصل کالونی سے کورنگی کی جانب جانے والے پل سے نیچے اترتے وقت خاتون کا برقعہ موٹر سائیکل کی چین میں پھنس گیا، جس کے باعث خاتون اپنی پانچ ماہ کی بیٹی سمیت سڑک پر گر گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسی دوران پیچھے سے آنے والی پیپلز بس سروس کے تحت چلنے والی ریڈ بس نے خاتون کو کچل دیا، جس کے نتیجے میں خاتون موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ حادثے کے فوری بعد بس ڈرائیور بس کو جائے وقوع پر چھوڑ کر موقع سے فرار ہو گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ریڈ بس کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور پیپلز بس سروس سے ڈرائیور کی  تفصیلات حاصل کرکے اس کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ خاتون کی لاش اور بچی کو زخمی حالت میں چھیپا ایمبولنس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں جاں بحق خاتون کی شناخت 30 سالہ اقرا اور 5 ماہ کی بچی کی شناخت صبیحہ خالد کے نام سے ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ بچی کو جناح اسپتال میں طبی امداد فراہم کی گئی جبکہ خاتون کی لاش کا میڈیکل معائنہ کیا گیا۔ 

ایس ایچ اوتھانہ شرافی گوٹھ نے مزید بتایا کہ حادثے کی اطلاع اتوار کو شام تقریباً 6:40 بجے موصول ہوئی، ابتدائی اطلاعات میں خاتون کے چنگچی رکشے سے گرنے کا ذکر تھا، تاہم تحقیقات سے یہ واضح ہوا کہ خاتون اپنے شوہر کے ہمراہ موٹرسائیکل پر سوار تھیں اور چین میں برقعہ پھنسنے کی وجہ سے حادثہ  پیش آیا۔

انہوں نے بتایا کہ متوفیہ کے اہل خانہ بغیر کسی قانونی کارروائی کے لاش اپنے ہمراہ لے گئے جبکہ پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔

ترجمان چھیپا ویلفیئر چوہدری شاہد کے مطابق حادثے کے سبب متوفیہ خاتون کے سر پر شدید نوعیت کے زخم آئے جبکہ شیر خوار بچی کے جسم پر بھی مختلف حصوں پر خراشیں آئی ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق واقعے کے حوالے سے تفتیش کی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • زائرین کیلئے زمینی راستوں کی بندش، ایم ڈبلیو ایم نے 6 اگست کو مارچ کا اعلان کر دیا
  • چین: تمام تر حکومتی سہولیات کے باوجود چینی مزید بچے پیدا کرنے کو تیار نہیں، کیوں؟
  • علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت میں زائرین کے قافلے ریمدان بارڈر کیلئے روانہ ہونگے، ایم ڈبلیو ایم
  • شاہ فیصل کالونی میں دردناک حادثہ، ریڈ بس کی زد میں آکر خاتون جاں بحق
  • میاں شاہد شفیع کی میت ماڈل ٹاؤن پہنچا دی گئی
  • 26 نومبراحتجاج‘ مسلسل غیر حاضر ملزموں کیخلاف اشتہاری پراسس شروع 
  • حکومت کا چینی بحران سے نمٹنے کیلئے مزید اقدامات پر غور، چینی درآمد کا حتمی آرڈر بھی جاری
  • اسلام اباد میں صاف پانی کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • چینی بحران ،حکومت کانمٹنے کیلئے مزید اقدامات پر غور،کرشنگ کی ڈیڈ لائن مقرر
  • حکومت کا چینی بحران سے نمٹنے کیلئے مزید اقدامات پر غور