سندھ حکومت نے بھی کے فور منصوبے کیلیے عملاً کچھ نہیں رکھا،محمد فاروق
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے صوبائی بجٹ برائے 2025-26پر اسمبلی میں اپنی بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہاہے کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کا بجٹ نہ صرف عوام دشمن بلکہ کراچی دشمن بجٹ بھی ہے اسے مسترد کرتے ہیں۔ واپڈا کے مطابق کے فور منصوبے کے لیے 40ارب روپے کی ضرورت تھی لیکن وفاقی حکومت نے کے فورمنصوبے کے لیے صرف 3.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلزپارٹی کی روپے رکھے گئے حکومت نے کے فور کے لیے
پڑھیں:
وفاقی حکومت سندھ کے منصوبوں کے لیے فوری فنڈز جاری کرے، نثار کھوڑو
سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایک طرف سندھ میں 14 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور بجلی آتی ہی نہیں، ایسی صورتحال میں سولر پینلز پر ٹیکس کا نفاذ کرکے غریب عوام کی زندگیوں کو عذاب میں مبتلا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر و سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نثار کھوڑو نے وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کو این ایف سی کی مد میں 100 ارب روپے کم دینے، کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کو نظرانداز کرنے اور سکھر،حیدرآباد موٹر وے کے لئے صرف 15 ارپ روہے مختص کرنے سمیت آر بی او ڈی منصوبے کے لئے فنڈنگ بند کرنے کے عمل کو سندھ صوبے کے ساتھ زیادتی قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے ان منصوبوں کے لئے فنڈنگ جاری کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران اپنے خطاب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ وفاقی حکومت نے رواں سال این ایف سی کی مد میں سندھ کو ایک سو ارب روپے کم دئے ہیں، آئینی طور پر این ایف سی میں صوبوں کا حصہ بڑھایا تو جاسکتا ہے کم نہیں کیا جا سکتا، وفاق کی جانب سے این ایف سی کی مد میں سندھ کے ایک سو ارب روہے کاٹ دینا سندھ کے ساتھ زیادتی ہے، ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس حدف مکمل نہ کرنے کی سزا صوبے کے این ایف سی کے حصے سے کٹوتی کرکے نہیں دی جائے۔
انہوں نے کہا کے وفاقی حکومت نے سکھر، حیدرآباد موٹر وے کے تعمیر کے منصوبے کے لئے صرف 15 ارب روپے فنڈنگ مختص کی ہے جو کہ ناکافی ہے کیونکہ اس رقم سے یہ موٹروے کیسے تعمیر ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے کیسے اہم منصوبے کو بھی نظرانداز کردیا ہے جس وجہ سے یہ منصوبہ بھی تاخیر کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کے وفاقی حکومت کا سولر پر 10 فیصد ٹیکس کا نفاذ غریب طبقے پر ظلم اور غریب عوام کو تکلیف دینے کے مترادف ہے، ایک طرف سندھ میں 14 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور بجلی آتی ہی نہیں، ایسی صورتحال میں سولر پینلز پر ٹیکس کا نفاذ کرکے غریب عوام کی زندگیوں کو عذاب میں مبتلا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ وفاقی حکومت نے آربی او ڈی منصوبے پر فنڈنگ بند کردی ہے جس وجہ سے آر بی او ڈی کا منصوبہ 56 ارب سے بڑھ گیا ہے اور آر بی او ڈی پر کب سے کام بند پڑا ہے۔
نثار کھوڑو نے کہا کے بجیٹ پر اپوزیشن کی صرف تنقید مناسب نہیں ہے، پیپلز پارٹی سندھ میں سیلاب متاثرین کے لئے 21 لکھ گھر بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کیا ہے، بلاول بھٹو نے سندھ طاس معاھدے کی بھارتی خلاف ورزی سمیت سندھ کے پانی پر حملے کے خلاف بھی عملی طور پر کردار ادا کیا، جب پیپلز پارٹی متنازعہ کینالوں کے خلاف تحریک چلا رہی تھی تب اپوزیشن کی جماعتیں سو رہی تھی، اس لئے انتشار اور تعصب پھیلانے سے ملک اور صوبہ آگے نہیں بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کی منظور کردہ قرارداوں پر عمل ہونا چاہیئے، ویسے تو سینیٹ کا ایوان بھی صرف تقریریں کرنے کے لئے رہ گیا ہے باقی سینیٹ کی قراردادوں پر بھی توجہ نہیں دی جاتی۔