پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے صدر طارق بگٹی نے نیشنز کپ کے فائنل میں گرین شرٹس کی جانب سے فرانس کا شکار کرنے پر دلچسپ بیان داغ دیا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پی ایچ ایف صدر کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں کھلاڑیوں کے ڈیلی الاؤنس سے متعلق بات کرنے کے بجائے قومی ہاکی پلئیرز کی جانب سے حیران کُن پرفارمنس کو بھارت کے (فرانسیسی طیارے رافیل گرانے) سے جوڑ رہے ہیں۔

طارق بگٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ پاک بھارت جنگ کے دوران فوج نے رافیل طیاروں کا شکار کیا اور میدان پر پاکستانی کھلاڑیوں فرانسیسی پلئیر کا! جس پر سوشل میڈیا پر انہیں کچھ افراد تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: "کرکٹ لیگز کیلئے کروڑوں لیکن ہاکی کیلئے بجٹ نہیں"

اسپورٹس تجزیہ کار نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان ہاکی ٹیم کے پلئیرز کے ڈیلی الاؤنس پر خاموش رہنے والے ہاکی فیڈریشن کے صدر کھلاڑیوں کا مذاق بنارہے ہیں، انہیں اسوقت کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھانا چاہیے ناکہ فضول بیانات دینے چاہیے، انکا کہنا تھا کہ پلیئرز کے ڈیلی الاؤنس دینا نہیں جگتیں کروالو۔

مزید پڑھیں: نیشنز ہاکی کپ؛ سیمی فائنل میں پہنچنے والی ٹیم کے پلئیرز یومیہ الاؤنس سے محروم

سابق پلئیر اور کوچ عدنان ذاکر نے پی ایچ ایف صدر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھ کر واقعی افسوس ہوتا ہے کہ نااہل افراد ہمارے قومی کھیلوں کی سربراہی کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: کھلاڑیوں کے الاؤنسز کا معاملہ؛ ہاکی فیڈیشن کا موقف سامنے آگیا

قبل ازیں خبریں سامنے آئیں تھی کہ ملائیشیا میں جاری میں نیشنز ہاکی کپ میں شریک پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کو فیڈریشن کی جانب سے ڈیلی الاؤنس تک نہیں دیا گیا تھا۔

بعدازاں پی ایچ ایف صدر نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹورنامنٹ کے دوران ڈیلی الاؤنس کے معاملہ اُٹھانا کھلاڑیوں کی کھیل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جب چاہا مرضی کی ترامیم کر لیں، سپریم کورٹ کے حکم پر کیوں نہ کیں: ہائیکورٹ

لاہور (خبر نگار) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے ملٹری عدالت سے سزائوں پر اپیل کا حق نہ دینے کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہ کرنے پر وفاقی سیکرٹری قانون کو 25 ستمبر کو طلب کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جب چاہے اپنی مرضی کی ترامیم کر لی جاتی ہیں، سپریم کورٹ کا حکم ہے ابھی تک ترامیم کیوں نہیں کی گئیں؟ وفاقی سیکرٹری قانون عدالت پیش ہوکر وضاحت دیں، ملزم کے وکیل نجیب فیصل نے موقف اپنایا کہ ملٹری عدالت میں کی گئی کارروائی اور الزامات کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا رہا، ملٹری عدالت نے جاسوسی کے الزام میں بارہ سال سزا سنائی، ملٹری عدالت نے سزا سے قبل الزامات کی فہرست پیش نہیں کی۔ الزامات کی فہرست کے بغیر سنائی گئی سزا کی قانونی حیثیت نہیں، استدعا ہے کہ عدالت الزامات کی فہرست طلب کرے۔

متعلقہ مضامین

  • سوریا کمار یادیو کو عمان کیخلاف میچ میں روہت شرما کی یاد کیوں آئی، ویڈیو وائرل
  • کھیلوں میں سیاست پر تشویش، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے غیر جانبداری یقینی بنانے کے لیے گروپ بنا دیا
  • ڈیلی ویجز ڈینگی ورکرز کو مستقل کرنے کا فیصلہ
  • لاہور: اے ٹی ایم سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے مشکوک ملزم گرفتار
  • شادی نہ کرنے پر شکر ادا کرتا ہوں، فیصل رحمان شادی کیوں نہیں کرنا چاہتے؟
  • ناصر ادیب نے فہد مصطفیٰ کیساتھ کام کرنے سے انکار کیوں کیا؟
  • جب چاہا مرضی کی ترامیم کر لیں، سپریم کورٹ کے حکم پر کیوں نہ کیں: ہائیکورٹ
  • آزاد کشمیر پولیس کے لیے اینٹی رائیٹ کٹس اور یونیفارم الاؤنس کی منظوری، کروڑوں روپے مختص
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟