وزیراعظم کا مولانا فضل الرحمان کے بیٹے پر حملہ کرنیوالے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2025ء)وزیر اعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کے بیٹے پر حملے اور اغوا کرنے کی کوشش پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا۔
(جاری ہے)
وزیر اعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جہاں وزیراعظم نے ان کے چھوٹے صاحبزادے اسجد محمود پر حملے اور ان کو اغوا کرنے کی کوشش پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے حملے اور اغوا کی کوشش میں ملوث افراد کو جلد از جلد قانون کی گرفت میں لانے کے احکامات بھی جاری کیے۔وزیراعظم اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں ملک کی مجموعی و سیاسی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مولانا فضل الرحمان
پڑھیں:
حکومت کو بات پسند نہیں آتی تو اپوزیشن کی آواز بند کر دیتی ہے، فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان(فائل فوٹو)۔جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کے داخلی اور خارجی حالات حکومتی توجہ چاہتے ہیں، حکومت کو جو بات پسند نہیں آتی تو اپوزیشن کی آواز بند کر دیتی ہے۔
جمعرات کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسپیکر نوٹس لےکر اس پر رولنگ دیں، ہر حکومت اپنے بجٹ کو بہتر قرار دیتی ہے۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارے بغیر حکومت بنتی نہیں ہے یا پھر چلتی نہیں ہے۔
اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ میں سوچ رہا ہوں کہ اپوزیشن سائیڈ پر یہ ایک مائیک کیسے زندہ بچ گیا۔
جس پر اسپیکر نے وضاحت کی یہ دراصل یہیں سے براہ راست اس کو کنکشن دیا گیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا مولانا صاحب آپ 2002ء میں اس نشست پر ہوتے تھے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جائز نکاح کیلئے مشکلات پیدا کی جا رہی ہیں، یہاں کچھ سالوں سے معیشت زبوں حالی کا شکار ہے، یہاں معیشت کی منفی گروتھ بھی دیکھی گئی۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اتحاد امت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، حکمران غزہ کیلئے اپنا فرض کیوں ادا نہیں کر رہے، یکسو ہو کر فلسطینیوں کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ گزشتہ سال کے بجٹ اہداف بھی پورے نہیں ہوسکے، عمومی رائے بجٹ سے متعلق بہتر نہیں، ملک کی معاشی ترقی کیلئے پرامن ماحول ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد سے مسلسل بے امنی ہے، بےامنی بدقسمتی سے معاشرہ کا حصہ بن چکی، کوئی کے پی یا بلوچستان میں بھتہ دیے بغیر نہیں رہ سکتا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج پھر ایک دفعہ ہم بارود اور میزائلوں کے نشانے پر ہیں، کراچی میں بتایا گیا کہ عید کے روز دو سالہ 2 بچے اغوا کر لیے گئے۔