سنگا پور :سنگاپور کے وزیر اعظم لارنس وونگ 22 سے 26 جون تک چین کا سرکاری دورہ کررہے ہیں جو وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کا  پہلا دورہ چین ہے۔  اپنے دورے سے قبل ، لارنس وانگ نے چائنا میڈیا گروپ کو دیئے گئےخصوصی انٹرویو  میں  کہا کہ حالیہ برسوں میں انہوں نے چین کے کئی مرتبہ دورے کیے تھے اور چین کی بڑی تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا۔انہوں نے کہا کہ چین کی تبدیلی اور کامیابیاں معاشی معجزہ ہیں اور وہ سنگاپور اور چین کے درمیان تعاون کو مزید گہرا کرنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج کی افراتفری کی دنیا کے سامنے ہمیں کثیرالجہتی کو ترک نہیں کرنا چاہئے بلکہ دنیا کو مزید فوائد پہنچانے کے لئے اس نظام کی اصلاح ، بہتری اور اپ گریڈیشن کرنی چاہئے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

\ریاض: پاکستان اور سعودی عرب نے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے ’’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘‘ (Strategic Mutual Defence Agreement – SMDA) پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت کسی ایک ملک پر ہونے والا بیرونی حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ اس معاہدے کو خطے میں امن و سلامتی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے ایک سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاض میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کی شقوں میں واضح کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف دفاعی تعاون کو مزید وسعت دیں گے بلکہ مشترکہ حکمتِ عملی، فوجی مشاورت اور خطے میں درپیش مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات بھی کریں گے۔

اس تاریخی پیش رفت کے بعد سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں، ہمیشہ اور ابد تک۔ ان کا یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان نئے دفاعی اتحاد کی عملی اہمیت اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت نہ صرف فوجی سطح پر تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا بلکہ مشترکہ ردعمل کے لیے مربوط حکمتِ عملی تیار ہوگی۔ دونوں ممالک نے طے کیا ہے کہ علاقائی خطرات اور ممکنہ جارحیت کی صورت میں وہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔

قابل ذکر امر یہ بھی ہے کہ گزشتہ روز جب وزیراعظم شہباز شریف کا طیارہ سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا تو سعودی فضائیہ کے  F-15 لڑاکا طیاروں نے انہیں حصار میں لے کر پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا، جو دونوں ممالک کے گہرے تعلقات اور اس نئے دفاعی اتحاد کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ مملکت داخلہ کا دورہ چین ، گلوبل پبلک سکیورٹی تعاون فورم میں شرکت
  • وزیرِمملکت داخلہ طلال چوہدری کا دورہ چین، گلوبل پبلک سکیورٹی فورم میں شرکت کی
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کے تحت ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہو گا؛ ترجمان دفتر خارجہ
  • سعودی ولی عہد نے مودی کے جنم دن پر غیرمتوقع سرپرائز دیا اور پاکستان کے ساتھ معاہدہ کر لیا: بھارتی تجزیہ نگار
  • ٹرمپ کا دورۂ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے: سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مملکت سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ
  • وزیر اعظم شہباز شریف کا فقید المثال استقبال ، ریاض میں سبز ہلالی پرچموں کی بہار ، مختلف شعبوں میں تعاون پرباضابطہ پیش رفت متوقع