آئندہ حج آپریشن کی تیاری ابھی سے شروع کی جائے، شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسلام آباد میں حج کی تیاری کے حوالے سے جائزہ اجلاس میں وزیراعظم نے وزارت مذہبی امور کو حج آپریشن کی تیاری کی ہدایت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے جاری کردہ حج پالیسی سے لائحہ عمل مرتب کیا جائے، آئندہ برس حاجیوں کی خدمت میں کسی قسم کی لاپرواہی قبول نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آئندہ برس حج آپریشن کی ابھی سے تیاری شروع کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت آئندہ برس حج کی تیاری کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں شہباز شریف نے وزارت مذہبی امور کو حج آپریشن کی تیاری کی ہدایت کی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے جاری کردہ حج پالیسی سے لائحہ عمل مرتب کیا جائے، آئندہ برس حاجیوں کی خدمت میں کسی قسم کی لاپرواہی قبول نہیں۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ نجی حج کو ریگولرائز کیا جائے، شہباز شریف نے آئندہ برس حج کے حوالے سے مدت کا تعین کرکے جلد لائحہ عمل مرتب کر کے پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء مصدق ملک، سردار محمد یوسف اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے کی تیاری کی ہدایت
پڑھیں:
صدر آذربائیجان کا شہباز شریف کو فون، وزیراعظم، فیلڈ مارشل کو یوم فتح تقریبات کی دعوت
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف اور آذر بائیجان کے صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں آذربائیجان کے صدر نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کو وکٹری ڈے پریڈ میں شرکت کی دعوت دی۔وزیرِاعظم شہباز شریف 8 نومبر کو ایک روزہ دورے پر آذربائیجان جائیں گے۔ دورہ آذربائیجان میں شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر آذربائیجان کے یومِ فتح کی تقریبات میں شرکت کریں گے۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان بھی باکو میں موجود ہوں گے۔ وکٹری ڈے پر وزیراعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ترک صدر طیب اردگان تینوں مہمان خصوصی ہوں گے۔ دورے میں وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کے صدر الہام علئیوف اور آذربائیجان کی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق شہباز شریف کی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے بھی ملاقات متوقع ہے، آذربائیجان میں یوم فتح کی تقریبات آذربائیجان کے مقبوضہ نگورنو کاراباخ کی آزادی اور آرمینیا کے خلاف فتح کے حوالے سے منائی جاتیں ہیں، جنگ میں پاکستان اور ترکیہ نے بھرپور انداز میں آذربائیجان کی حمایت کی تھی۔