کاغان، گلیشیئر کا ایک ٹکڑا بیٹھنے سے تصاویر بنوانے والے باپ بیٹا سمیت 3 سیاح جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
ذرائع کے مطابق حادثے کے شکار سیاحوں کا تعلق لاہور کے علاقے مغل پورہ سے بتایا جارہا ہے، حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں 35 سالہ طاہر، 13 سالہ ابو بکر اور 22 سالہ طیب شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کاغان میں گلیشیئر کا ایک حصہ بیٹھنے سے اس کے نیچے تصویر بنانے والے باپ بیٹے سمیت 3 سیاح جاں بحق ہوگئے۔ یہ واقعہ وادی کاغان میں سوہنی آبشار ناران کے مقام پر گلیشیئر کا ایک حصہ بیٹھنے کی وجہ سے پیش آیا جہاں گلیشیئر کے نیچے تصویر بنانے والے باپ بیٹے سمیت 3 سیاح جاں بحق ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق حادثے کے شکار سیاحوں کا تعلق لاہور کے علاقے مغل پورہ سے بتایا جارہا ہے، حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں 35 سالہ طاہر، 13 سالہ ابو بکر اور 22 سالہ طیب شامل ہیں۔ افسوسناک حادثے پر صوبائی مشیر سیاحت زاہد چن زیب نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سیاحوں کو غیر مستحکم علاقوں میں جانے اور سیلفیاں لینے سے گریز کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سیاحتی مقامات پر احتیاطی تدابیر کی اہمیت اجاگر کی جائے گی۔ اس کے علاوہ زاہد چن زیب نے سیاحتی مقامات پر حفاظتی اقدامات مزید مؤثر بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ناران حادثہ: برفانی تودا گرنے سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ناران: خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقام ناران میں برفانی تودا گرنے کے باعث لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے 3 سیاح جاں بحق ہو گئے، حادثے نے نہ صرف ان کے اہل خانہ کو بلکہ ملک بھر میں سیاحت سے جڑے عوام کو گہرے دکھ اور صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 42 سالہ طاہر محمود، ان کا 13 سالہ بیٹا ابوبکر اور ابوبکر کا 22 سالہ ماموں زاد بھائی طیب شفیق شامل ہیں، تینوں افراد لاہور کے علاقے گنج بازار مغلپورہ کے رہائشی تھے اور چھٹیوں کے دوران سیر و تفریح کے لیے ناران آئے تھے۔
حادثے کی تفصیلات کے مطابق تینوں سیاح ناران میں ایک گلیشیئر کے قریب تصویریں بنانے میں مصروف تھے کہ اچانک برفانی تودا ان پر آ گرا، مقامی ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے انہیں گلیشیئر کے نیچے سے نکال تو لیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
جاں بحق ہونے والے نوجوان طیب شفیق کے والد نے تصدیق کی ہے کہ آئندہ 10 سے 12 گھنٹوں کے دوران میتیں لاہور منتقل کر دی جائیں گی، حادثے کے بعد مقامی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔
یہ افسوسناک واقعہ سیاحت کے شوقین افراد کے لیے ایک سنگین تنبیہ ہے کہ برفانی علاقوں میں احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر گلیشیئرز یا خطرناک مقامات کے قریب جانا جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ناران وادی میں ہر سال ہزاروں سیاح ملک بھر سے آتے ہیں، شدید موسم اور برفانی خطرات کے باعث ایسے حادثات وقتاً فوقتاً پیش آتے رہتے ہیں۔
حکام کی جانب سے متاثرہ خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر بھی شہریوں کی بڑی تعداد نے اس المناک واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سیاحوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔