ٹرمپ ایران میں موجود ’دوستوں‘ کے لیے ایلون مسک سے مددمانگ لیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی برائے خصوصی مشنز، رچرڈ گرینیل نے ٹویٹر (X) پر ایلون مسک سے اپیل کی ہے کہ وہ نے ایران میں رہنے والے امریکی دوستوں کے لیے اگلے چند ہفتوں تک اسٹارلِنک سروس مفت فراہم کر دیں، کیونکہ ان کے پاس معلومات تک باقاعدہ رسائی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’اب 2 ہی راستے ہیں امن یا شدید تباہی‘، ٹرمپ نے ایران پر حملوں کے بعد قوم سے خطاب میں کیا کچھ کہا؟
یاد رہے کہ امریکی ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک کی کمپنی ’اسٹار لنک‘ زمینی انٹرنیٹ سے بہت محروم دور افتادہ علاقوں میں سیٹلائٹ کے ذریعے ہائی-اسپیڈ انٹرنیٹ فراہم کرتی ہے۔
اسٹارلنک کی اس سروس کے ذریعے ایران و دیگر ایسے ممالک میں عوام سرکاری سینسرشپ یا انٹرنیٹ پابندیوں کے باوجود انٹرنیٹ استعمال کر سکتے ہیں، جیسا کہ پہلے بھی جنگ زدہ علاقوں مثلاً یوکرین اور غزہ میں ہوتا آیا ہے ۔
گرینیل کی اس اپیل کا پس منظر وہ حالات ہیں جب حالیہ دنوں ایران میں انٹرنیٹ کی رفتار کم ہو گئی ہے، خاص طور پر اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے بعد جس میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
گرینیل نے نشاندہی کی کہ اس نازک مرحلے میں بہرحال عوام کو معلومات تک رسائی ہونی چاہیے تاکہ وہ حقیقی خبروں سے آشنا رہیں ۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب الون مسک نے پہلے ہی اسٹارلِنک کی لائٹس ’آن‘ کرنے کی تصدیق کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹارلنک اسرائیل ایران ایلون مسک رچرڈ گرینل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹارلنک اسرائیل ایران ایلون مسک ایلون مسک
پڑھیں:
امریکی صدر ٹرمپ کی غزہ پر مکمل اسرائیلی قبضے کی خاموش حمایت
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر اسرائیلی قبضے سے متعلق اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے پر فیصلہ اسرائیل خود کرے گا، امریکہ صرف انسانی امداد پر توجہ مرکوز رکھے گا۔
صحافی کے سوال پر کہ کیا امریکہ اسرائیل کے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے کی حمایت کرتا ہے؟ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی حکومت کی ترجیح غزہ کے محصور فلسطینیوں تک زیادہ سے زیادہ خوراک پہنچانا ہے۔
انہوں نے کہا، "باقی فیصلے اسرائیل خود کرے گا، ہم صرف انسانی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔"
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ اسرائیل خوراک کی تقسیم میں مدد کرے گا، جب کہ عرب ممالک مالی تعاون فراہم کریں گے تاکہ غزہ کے عوام کو ریلیف دیا جا سکے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق، وزیر اعظم نیتن یاہو نے سینیئر سکیورٹی حکام کے ساتھ ملاقات میں غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کی حمایت کی ہے۔
مزید اطلاعات کے مطابق، نیتن یاہو غزہ میں فوجی کارروائیاں بڑھانے پر غور کر رہے ہیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں یرغمالیوں کی موجودگی کا شبہ ہے۔