YEMEN:

یمن کے حوثیوں نے امریکا کو دھمکی دی ہے کہ اگر وہ ایران کے خلاف کارروائیوں میں شامل ہوگیا تو بحیرہ احمر میں ان کے جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ ساری نے کہا کہ اگر امریکا نے ایران پر اسرائیلی حملوں میں شرکت کی تو حوثی بحیرہ احمر میں امریکی جہازوں کو نشانہ بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صہیونی-امریکی جارحیت کا غزہ، لبنان، شام اور اب ایران پر حملوں کے ذریعے مغربی ایشائی خطے میں بالادستی حاصل کرنے کے منصوبے کو غیرمتزلزل مزاحمت کا سامنا کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری افواج تمام جارحانہ سرگرمیوں پر نظر رکھی ہوئی ہیں، یمن تمام مسلمان ممالک کو قابض اور جارح اقوام کے خلاف تحفظ دینے کے لیے کھڑا ہے۔

حوثی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ایران کے خلاف صہیونی دشمن کی حمایت میں امریکی جارحیت کو کسی صورت نظرانداز نہیں کی جاسکتی ہے کیونکہ اس کا مطلب آزادی سلب ہونا اور ہماری قوم کی خودمختاری پر حرف آنا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ امریکا اور حوثیوں کے درمیان سیز فائر پر اتفاق ہوگیا تھا، جس کے تحت دونوں اطراف سے کسی کو بھی نشانہ نہ بنانے کا عہد کیا گیا تھا۔

تاہم یمن کے حوثیوں کی جانب سے تازہ بیان ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے اسرائیل کی حمایت میں ایران پر حملوں کی تیاریوں کے حوالے سے زیرگردش خبروں کی روشنی میں سامنے آیا ہے

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایران پر

پڑھیں:

امریکا نے بھارت کا چاہ بہار منصوبہ مشکل میں ڈال دیا، چاہ بہار استثنیٰ ختم

امریکا نے ایران کی چاہ بہار بندرگاہ پر بھارت کو دیا گیا پابندیوں سے استثنیٰ ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس سے نئی دہلی کے اس اسٹریٹجک منصوبے پر براہِ راست اثر پڑ سکتا ہے۔

یہ فیصلہ 29 ستمبر سے نافذ ہوگا اور واشنگٹن کی ایران کے خلاف ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ کی پالیسی کا حصہ ہے۔

امریکا کے محکمۂ خارجہ نے کہا ہے کہ استثنیٰ کا خاتمہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کے مطابق ہے تاکہ ایران کو عالمی سطح پر تنہا کیا جا سکے۔

اس کے بعد جو بھی ادارے یا افراد چاہ بہار بندرگاہ میں سرگرمیاں جاری رکھیں گے وہ امریکی پابندیوں کی زد میں آ سکتے ہیں۔

بھارت کے لیے مشکل صورتِ حال

بھارت نے 2024 میں ایران کے ساتھ دس سالہ معاہدہ کیا تھا جس کے تحت بھارتی کمپنی IPGL نے بندرگاہ پر 12 کروڑ ڈالر لگانے اور مزید 25 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی تھی۔

چاہ بہار بھارت کے لیے وسطی ایشیا اور افغانستان تک براہِ راست رسائی کا ذریعہ ہے اور اسے پاکستان پر انحصار سے آزادی دیتا ہے۔

امریکی اقدام نئی دہلی کو ایک مشکل پوزیشن میں ڈال رہا ہے کیونکہ اسے واشنگٹن اور تہران دونوں کے ساتھ تعلقات کا توازن رکھنا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ پیش رفت چین کے لیے بھی فائدہ مند ہو سکتی ہے، جو پاکستان کی گوادر بندرگاہ پر پہلے ہی اثرورسوخ رکھتا ہے۔

ٹرمپ کا بگرام ایئربیس واپس لینے کا عندیہ

ادھر صدر ٹرمپ نے برطانیہ کے دورے کے دوران اعلان کیا ہے کہ وہ افغانستان میں بگرام ایئربیس دوبارہ حاصل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ یہ ایئربیس 2021 میں امریکا کے انخلا کے بعد طالبان کے قبضے میں چلا گیا تھا۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہم اسے واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ طالبان کو بھی ہم سے بہت سی چیزیں درکار ہیں۔

ان کے مطابق یہ بیس چین کے قریب واقع ہے جہاں اس کی ایٹمی سرگرمیاں ہیں، اس لیے اس کی اسٹریٹجک اہمیت بہت زیادہ ہے۔

سابق صدر نے ایک بار پھر بائیڈن انتظامیہ کے افغانستان سے انخلا کو ’ناکام فیصلہ‘ قرار دیا اور کہا کہ اس نے روسی صدر پیوٹن کو یوکرین پر حملے کی ہمت دی۔

فی الحال امریکا اور طالبان کے درمیان بگرام بیس کی واپسی پر براہِ راست مذاکرات کی تصدیق نہیں ہوئی، تاہم حالیہ مہینوں میں دونوں فریقوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت ضرور ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا قطر پر حملہ اور امریکا کی دہری پالیسی
  • ہمت ہے تو اپنی کشتیوں پر اسرائیلی پرچم لہرا کر دکھاو
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کے بعد حوثیوں کی پاکستان کو دھمکی کا دعویٰ بھارتی پروپیگنڈا قرار
  • قطر پر اسرائیلی حملے کے مضمرات
  • جنوبی لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے، اقوام متحدہ کی شدید مذمت
  • امریکا نے بھارت کا چاہ بہار منصوبہ مشکل میں ڈال دیا، چاہ بہار استثنیٰ ختم
  • پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے پر بات اسرائیل کے ایران پر حملوں کے وقت ہوئی، احمد حسن العربی
  • یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • ایک گھنٹے میں یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • فینٹانل بنانے والے اجزا کی اسمگلنگ: امریکا نے بھارتی کاروباری افراد کے ویزے منسوخ کردیے