Daily Mumtaz:
2025-09-22@01:50:30 GMT

سلمان خان کا سنگین بیماریوں میں مبتلا ہونے کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT

سلمان خان کا سنگین بیماریوں میں مبتلا ہونے کا انکشاف

بالی وڈ کے ‘دبنگ’ اداکار سلمان خان نے ایک سے زائد سنگین بیماریوں میں مبتلا ہونے کا انکشاف کرکے مداحوں کو تشویش میں مبتلا کردیا۔

سلمان خان نے حال ہی میں ‘دی گریٹ انڈین کپل شو’ میں شرکت کر کے شائقین کے دل جیت لیے، حالیہ مہینوں میں ان کی صحت کو لے کر کئی افواہیں زیرگردش تھیں، تاہم شو میں ان کی شاندار فٹنس دیکھ کر مداح دنگ رہ گئے۔

مگر حیران کن طور پر سلمان خان نے شو میں گفتگو کے دوران انکشاف کیا کہ وہ کئی خطرناک بیماریوں سے نبرد آزما ہیں، مگر اس کے باوجود کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

شو کے میزبان کپل شرما نے سلمان خان سے شادی نہ کرنے کی وجہ پوچھی تو سلمان نے نہایت بے ساختہ انداز میں جواب دیا۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم روز ہڈیاں تڑوا رہے ہیں، پسلیاں ٹوٹ چکی ہیں، ٹریجمنل نیورالجیا کے ساتھ کام کر رہے ہیں، دماغ میں انیورزم ہے، اس کے باوجود کام کر رہے ہیں، اے وی مالفارمیشن بھی ہے، پھر بھی چل رہے ہیں’۔

یہ سن کر نہ صرف کپل شرما بلکہ ناظرین بھی حیران رہ گئے کہ اتنی سنگین طبی پیچیدگیوں کے باوجود وہ دن رات کام میں مصروف ہیں۔

ٹریجمنل نیورالجیا (Trigeminal neuralgia):

یہ ایک دائمی اعصابی بیماری ہے جس میں چہرے میں شدید اور بجلی کے جھٹکے جیسا درد ہوتا ہے، یہ درد اچانک اور مختصر دورانیے کا ہوتا ہے مگر ناقابلِ برداشت ہوتا ہے۔

اسے ‘سوسائیڈ ڈیزیز’ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ کئی مریض اس درد کی شدت سے خودکشی کی جانب مائل ہو جاتے ہیں۔

برین انیورزم (Brain aneurysm):

یہ دماغ کی کسی خون کی نالی کمزور ہونے کی وجہ سے پیدا ہونے والا ایک ابھار ہوتا ہے۔

یہ عام طور پر خاموشی سے بڑھتا ہے اور جب پھٹتا ہے تو دماغ میں خطرناک حد تک خون بہنے کا سبب بن سکتا ہے جسے ‘ہیمرجک اسٹروک’ کہا جاتا ہے۔

اے وی مالفارمیشن (AV malformation):
یہ ایک نایاب بیماری ہے جس میں دماغ یا ریڑھ کی ہڈی میں شریانیں اور رگیں غیرمعمولی انداز میں جُڑ کر الجھ جاتی ہیں۔

یہ خون کے معمول کے بہاؤ کو متاثر کرتا ہے اور بیہوشی، جھنجھناہٹ کا احساس، سر درد یا دماغی خلل جیسی سنگین طبی پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے، بعض اوقات اس کی تشخیص اس وقت تک نہیں ہوتی جب تک کہ اس سے خون بہنا شروع نہ ہو جائے۔

سلمان خان کے ان انکشافات نے مداحوں کو حیران کرنے کے ساتھ ساتھ تشویش میں بھی مبتلا کردیا ہے، تاہم سوشل میڈیا پر لوگ ان کی ہمت، عزم اور پروفیشنلزم کی بھرپور تعریف کر رہے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ہوتا ہے رہے ہیں

پڑھیں:

چربی والے جگر کے مریضوں میں قبل از وقت موت کا خطرہ کن 3 بیماریوں کے باعث بڑھ جاتا ہے؟

ایک نئی طبی تحقیق کے مطابق اگر چربی والے جگر کے مریضوں کو بلند فشارِ خون (بلڈ پریشر)، ذیابطیس یا نارمل کولیسٹرول (ایچ ڈی ایل) کی کمی کا سامنا ہو تو ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔

یہ تحقیق کلینیکل گیسٹرو اینٹرولوجی اینڈ ہیپاٹولوجی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ ماہرین کے مطابق ان میں سے سب سے زیادہ خطرناک مرض بلڈ پریشر ہے جو چربی والے جگر کے مریضوں میں موت کا امکان 40 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔ ذیابطیس یا پری-ذیابطیس سے یہ خطرہ 25 فیصد اور ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی کمی سے 15 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں بڑی طبی پیشرفت، جگر کا پہلا کامیاب ٹرانسپلانٹ

تحقیق کے مرکزی مصنف ڈاکٹر میتھیو ڈیوکووچ کا کہنا ہے کہ اب تک یہ سمجھا جاتا تھا کہ ذیابطیس سب سے خطرناک ہے لیکن نتائج سے پتا چلا کہ بلند فشارِ خون زیادہ جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔

عالمی اعداد و شمار

دنیا کی ایک تہائی سے زائد آبادی کو چربی والے جگر یا میٹابولک ڈس فنکشن ایسوسی ایٹڈ اسٹیٹوٹک لیور ڈیزیز (MASLD) لاحق ہے۔ یہ بیماری جگر میں چربی جمع ہونے سے پیدا ہوتی ہے جس کے باعث جگر کو نقصان اور آخرکار داغ پڑ جاتے ہیں۔ یہ زیادہ تر موٹاپے، ذیابطیس، ہائی بلڈ پریشر، بلند شوگر اور ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی کمی سے منسلک ہے۔

تحقیق کی تفصیل

امریکی محققین نے 22 ہزار افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جو 1988 سے 1994 اور 1999 سے 2018 تک نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ایگزامینیشن سروے میں شامل تھے۔ نتائج کے مطابق ایک اضافی مرض کے ساتھ موت کا خطرہ 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ 2 بیماریوں کے ساتھ یہ خطرہ 66 فیصد ہو جاتا ہے، بیماریوں کے ساتھ 80 فیصد بڑھ جاتا ہے جبکہ 4 بیماریوں کے ساتھ خطرہ دوگنا سے بھی زیادہ ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: جگر کی چربی ختم کرنے کے لیے یہ زبردست قہوہ پیجیے

مزید یہ کہ جتنا کسی فرد کا باڈی ماس  انڈیکس زیادہ ہوگا اتنا ہی اس کے مرنے کا امکان بڑھتا ہے۔

تحقیق کے شریک مصنف ڈاکٹر نورہ ٹیرالٹ کا کہنا ہے کہ یہ نتائج ڈاکٹروں کو رہنمائی فراہم کرتے ہیں کہ وہ فاتی لیور کے مریضوں کا علاج کرتے وقت کن عوامل پر زیادہ توجہ دیں تاکہ بہترین دیکھ بھال فراہم کی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلڈ پریشر تحقیق جگر چربی

متعلقہ مضامین

  • باتھ روم میں موبائل فون استعمال کرنےسے بواسیر ہونے کا انکشاف
  • سندھ کے مختلف محکموں کے ہزاروں پنشنرز کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف
  • پاکستانیوں کاحساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت ہونے لگا:چیئرمین پی ٹی اے کاہوشربا انکشاف
  • بھارتی ریاست کیرالا میں ’دماغ کھانے والے جراثیم‘ کی وبا شدت اختیار کرگئی، 19 افراد ہلاک
  • چربی والے جگر کے مریضوں میں قبل از وقت موت کا خطرہ کن 3 بیماریوں کے باعث بڑھ جاتا ہے؟
  • مختلف محکموں کے ہزاروں پنشنرز کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف
  • حج درخواست گزاروں کا ذاتی ڈیٹا ڈارک ویب پر اپلوڈ ہونے کا انکشاف
  • کوٹری ،بلدیہ کی ناقص کارکردگی پر شہری دہری پریشانی میں مبتلا
  • انسانی دماغ میں فاصلہ ناپنے کا نظام دریافت، یہ قدرتی گھڑی کیسے کام کرتی ہے؟
  • بیلا حدید کونسی بیماری میں مبتلا ہیں؟ اسپتال سے تصاویر شیئر کردیں