ایران سے ملحقہ علاقوں میں اشیائےخورونوش کی قلت نہ ہونےدی جائے، وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ہدایت دی ہے کہ ایران سے متصل علاقوں میں خوراک کی قلت ہر صورت میں روکی جائے۔
سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ایران بارڈر سے ملحقہ اضلاع کی صورتحال پر ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں زائرین اور طلبہ کی واپسی، خوراک کی فراہمی اور بنیادی سہولیات سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ فی الوقت ایرانی سرحد سے ملحقہ بلوچستان کے علاقوں میں غذائی قلت نہیں ہے، جبکہ بجلی اور ایل پی جی کے متبادل ذرائع سے فراہمی کی حکمت عملی بھی طے کر لی گئی ہے۔ وفاقی حکومت سے رابطے کے ذریعے ان سہولیات کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بارڈر ایریاز میں خوراک کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے، اور پیٹرول کی دستیابی کے لیے وزارتِ پیٹرولیم سے مسلسل رابطہ رکھا جائے تاکہ سرحدی علاقوں کی آبادی کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔
انہوں نے پی ڈی ایم اے کو کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز تمام معاملات پر گہری نظر رکھیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایف بی آر میں اصلاحات سے جی ڈی پی میں ٹیکس کلیکشن کے تناسب میں اضافہ قابل اطمینان ہے: وزیر اعظم
—فائل فوٹووزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آر میں اصلاحات سے جی ڈی پی میں ٹیکس کلیکشن کے تناسب میں اضافہ قابل اطمینان ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر میں مجوزہ اصلاحات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں بذات خود حکام کی طرف سے اصلاحاتی اقدامات کی مکمل حمایت اور تحفظ کروں گا، اصلاحات کی راہ میں سرخ فیتے اور ادارہ جاتی رکاوٹیں ختم کر کے اصلاحات کے مستقل نفاذ کو یقینی بنائیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کسٹم کلیئرنس میں انقلابی اصلاحات کی ملک بھر میں یکساں اور مؤثر نفاذ کو یقینی بنایا جائے، کسٹم کلیئرنس اصلاحاتی ایجنڈا میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے درکار وقت کم سے کم کیا جائے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن و دیگر اصلاحات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اصلاحات کے نتیجے میں ٹیکس کلیکشن کے ثمرات کو آئندہ مالی سال میں برقرار رکھا جائے، وفاق اور صوبے باہمی ہم آہنگی اور مربوط حکمت عملی سے کام کریں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عائد کردہ ٹیکسز کا مؤثر اور عمدہ نفاذ ٹیکس کلیکشن کو مزید بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا، ایف بی آر اور متعلقہ وفاقی ادارے صوبوں کی مشاورت سے اسٹریٹجی بنائیں۔
ٹیکس کلیکشن اور دیگر اصلاحاتی اہداف کے منظور شدہ مقررہ وقت میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی، ایف بی آر اور کسٹم کلیئرنس کے اصلاحاتی نظام سے عوامی آگاہی کے لیے استعداد کار بڑھائی جائے۔
اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کے فارم کو آن لائن اردو میں مرتب کر دیا گیا ہے، ایف بی آر نے نئی مالی سال کے پہلے ماہ جولائی میں اپنا ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کیا، ایف بی آر کی جانب سے آئندہ مہینوں میں بھی مکمل ہدف حاصل کرنے کی توقع ہے۔