جسے چارہ ڈال رہے ہیں، وہ کھائے گا بھی اور دو لتی بھی مارے گا، سعد رفیق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
سابق وفاقی وزیر نے اسرائیل کی ایران اور غزہ کیخلاف جارحیت کو صیہونی ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ “صیہونیت ایک شیطانی لشکر ہے اور اس کا ہر سہولت کار انسانیت، امن اور انصاف کا دشمن ہے۔” اسرائیل امت مسلمہ کے قلب میں گھونپا گیا خنجر ہے جو امریکا کی سرپرستی میں بار بار گھونپا جا رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکا اور مغرب نے اپنی پالیسیاں نہ بدلیں تو مزاحمت کا دائرہ وسیع ہو گا، چاہے وقت لگے۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام 2026 کیلئے نامزد کرنے کی سفارش پر سخت ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر لکھا: “جسے چارہ ڈال رہے ہیں، وہ کھائے گا بھی اور دولتی بھی مارے گا۔” انہوں نے اسرائیل کی ایران اور غزہ کیخلاف جارحیت کو صیہونی ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ “صیہونیت ایک شیطانی لشکر ہے اور اس کا ہر سہولت کار انسانیت، امن اور انصاف کا دشمن ہے۔” خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اسرائیل امت مسلمہ کے قلب میں گھونپا گیا خنجر ہے جو امریکا کی سرپرستی میں بار بار گھونپا جا رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکا اور مغرب نے اپنی پالیسیاں نہ بدلیں تو مزاحمت کا دائرہ وسیع ہو گا، چاہے وقت لگے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسرائیل صرف جارحیت نہیں انسانیت کے خلاف جرم کا مرتکب ہورہا ہے: محمود عباس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیل جو کررہا ہے وہ صرف جارحیت نہیں بلکہ جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے، ہم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ’گریٹر اسرائیل‘ کی کال کو مسترد اور اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
عالمی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ میں آج آپ سے مخاطب ہوں جب کہ ہمارے فلسطینی عوام غزہ کی پٹی میں تقریباً دو سال سے نسل کشی، تباہی، بھوک اور بے دخلی کی جنگ کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ نسل کشی ’ اسرائیلی قابض افواج کے ہاتھوں کی جا رہی ہے جنہوں نے دو لاکھ بیس ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کیا، جن میں اکثریت نہتے بچوں، خواتین اور بوڑھوں کی ہے۔’
انہوں نے کہا کہ’ اسرائیل جو کر رہا ہے وہ صرف جارحیت نہیں بلکہ جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے، جو دستاویزی شکل میں ریکارڈ اور مانیٹر کیا جا رہا ہے، اور تاریخ کی کتابوں اور عالمی ضمیر کے صفحات میں بیسویں اور اکیسویں صدی کے سب سے بھیانک انسانی المیوں میں شمار ہو گا۔