شمالی کوریا نے ایران پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کردی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
شمالی کوریا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان حملوں سے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو بری طرح پامال کیا گیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق شمالی کوریا نے اسرائیل کی مسلسل جنگی کارروائیوں اور مشرق وسطیٰ میں اس کی جارحانہ توسیع پسندی کو خطے میں موجودہ کشیدگی کی اصل وجہ قرار دیا ہے، اور مغربی طاقتوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسرائیل کی ان پالیسیوں کو نہ صرف قبول کرتے ہیں بلکہ ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں۔
ترجمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکا اور اسرائیل کی اشتعال انگیزیوں کے خلاف متفقہ طور پر آواز بلند کرے اور مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے فوری اقدامات کرے۔
واضح رہے کہ ایران اور شمالی کوریا کے درمیان طویل عرصے سے دوستانہ تعلقات رہے ہیں، اور ان کے درمیان عسکری تعاون کے الزامات بھی عالمی سطح پر زیر بحث رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شمالی کوریا
پڑھیں:
غزہ میں غذا کی شدید کمی، حماس نے اسرائیلی قیدی کی لاش واپس کردی
غزہ میں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی انسانی بحران مزید گہرا ہوتا جارہا ہے۔
بین الاقوامی سطح کی امدادی تنظیمیں مسلسل مطالبہ کر رہی ہیں کہ غزہ میں امدادی سامان کی بغیر رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنایا جائے کیونکہ لاکھوں بے گھر فلسطینی خیموں، خوراک اور بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔
اسرائیلی قیدی کی لاش واپس
عرب میڈیا کے مطابق حماس نے گزشتہ روز ایک اسرائیلی قیدی کی لاش انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے اس کی تصدیق کی گئی ہے، اب بھی چھ مزید اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں غزہ میں موجود ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ جب تک تمام لاشیں واپس نہیں کی جاتیں، وہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں انسانی امداد کی آزادانہ ترسیل کے وعدے پر عمل نہیں کرے گا۔
اسی دوران اسرائیلی فوج نے یہ الزام لگاتے ہوئے مرکزی غزہ میں دو فلسطینیوں کو شہید کر دیا کہ وہ جنگ بندی کی حدود کے قریب پہنچ گئے تھے۔
غزہ کے صحت حکام کے مطابق، لکڑیاں جمع کرنے والا ایک فلسطینی بھی اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہوا ہے۔
عرب میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس نے تمام لاشیں واپس نہ کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جبکہ حماس کا اس معاملے پر کہنا ہے کہ تباہ شدہ علاقوں میں لاشوں کی تلاش مشکل ہے، اسرائیل بھاری مشینری اور بلڈوزرز کی غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دے رہا۔
’الجزیرہ‘ کے مطابق جس لاش کو حال ہی میں واپس کیا گیا ہے اسے مشرقی غزہ کے علاقے شجاعیہ میں چار روز تک ملبہ کھودنے کے بعد نکالا گیا تھا، اس کارروائی میں مصری ماہرین نے بھی حصہ لیا تھا، یہ علاقہ کئی ماہ سے اسرائیلی فوج کے کنٹرول میں ہے۔
غزہ میں امدادی بحران برقرار
اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ جنگ بندی کے بعد امدادی سامان کی ترسیل میں کچھ اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن یہ اب بھی ضرورت سے بہت کم ہے۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک (WFP) کی ترجمان عبیر عتیفہ نے کہا ہے کہ ہم وقت کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، سردی قریب ہے، لوگ بھوک سے دوچار ہیں اور ضرورتیں بے پناہ ہیں۔
غزہ حکام کے مطابق جنگ بندی کے بعد روزانہ اوسطاً 145 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو رہے ہیں جبکہ معاہدے کے تحت یہ تعداد 600 ٹرک ہونی چاہیے۔