ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل؛ ملزم جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
اسلام آباد:
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل میں ملوث ملزم عمر حیات کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بیجھنے کا حکم دے دیا۔
پولیس کی جانب سے ملزم عمر حیات کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ محمد حفیظ کی عدالت میں ملزم کو پیش کیا گیا۔
پراسیکیوشن کی جانب سے ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا نہیں کی گئی۔ ملزم عمر حیات کے وکلا کی جانب سے عدالت میں والدین سے ملاقات نہ کروانے کا شکوہ کیا گیا۔
وکیل صفائی نے کہا کہ کیس کی میڈیا پر ہائپ بنی ہوئی ہے، والدین سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔ عدالت نے کہا کہ اب ملزم جوڈیشل ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ ملزم عمر حیات نے ٹک ٹاکر ثناء یوسف کو اسلام آباد میں گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔ ملزم کا تعلق فیصل آباد سے ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملزم عمر حیات
پڑھیں:
پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے خلاف نیب ریفرنس ایف آئی اے عدالت منتقل
اس سے قبل گزشتہ سماعت پرنیب نے 6 سال بعد 19 کروڑ سے زائد کا حتمی چالان جمع کرایا تھا اور نیب نے اثاثوں کی مالیت ایک ارب 23 کروڑ سے کم ہونے پر کیس ایف آئی اے منتقل کرنے کی درخواست دی تھی جبکہ خورشید شاہ کے وکیل نے کیس اینٹی کرپشن کو منتقل کرنے کی استدعا کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے خلاف نیب ریفرنس ایف آئی اے عدالت منتقل کردیا۔ سید خورشید احمد شاہ ان کے بھتیجے و داماد اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس شاہ، بیٹوں ایم پی اے فرخ شاہ، زیرک شاہ، دو بیویوں سمیت 18 ملزمان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر اثاثہ جات کیس کی سماعت سکھر کی احتساب عدالت میں ہوئی۔ جج غلام یاسین کولاچی نے سماعت کے دوران گذشتہ سماعت پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے خورشید شاہ و دیگر پر دائر ریفرنس نیب کے دائرہ کار سے باہر ہونے پر ریفرنس ایف آئی اے کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
سماعت کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ کے صاحبزادے سید زیرک شاہ اور ان کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔ اس سے قبل گزشتہ سماعت پرنیب نے 6 سال بعد 19 کروڑ سے زائد کا حتمی چالان جمع کرایا تھا اور نیب نے اثاثوں کی مالیت ایک ارب 23 کروڑ سے کم ہونے پر کیس ایف آئی اے منتقل کرنے کی درخواست دی تھی جبکہ خورشید شاہ کے وکیل نے کیس اینٹی کرپشن کو منتقل کرنے کی استدعا کی تھی۔ واضح رہے کہ نیب ریفرنس میں خورشید شاہ، ان کے بیٹے فرخ شاہ اور زیرک شاہ، بھتیجے اسپیکر سندھ اسمبلی اویس شاہ سمیت 18 افراد نامزد ہیں۔